Islam Times:
2025-04-13@00:22:17 GMT

بھارت کا اسرائیلی ساختہ فضائی دفاعی نظام کا تجربہ

اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT

بھارت کا اسرائیلی ساختہ فضائی دفاعی نظام کا تجربہ

اسرائیلی میڈیا نے خبر جاری کی ہے اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ میزائل سسٹم اسرائیلی کمپنی اور بھارتی اسلحہ ساز کمپنی ڈی آر ڈی او نے مل کر تیار کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان گٹھ جوڑ اور اسلحہ کی دوڑ کو مزید واضح کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جنگی جنون کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت نے اپنا جنگی جنون جاری رکھتے ہوئے اسرائیلی ساختہ فضائی دفاعی نظام کا تجربہ کیا ہے، جس سے ایک بار پھر اسلحے کی دوڑ میں بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ بے نقاب ہو گیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت نے ہائپرسونک میزائل کا تجربہ کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کا اسرائیلی ہتھیاروں پر انحصار بڑھ گیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے خبر جاری کی ہے اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ میزائل سسٹم اسرائیلی کمپنی اور بھارتی اسلحہ ساز کمپنی ڈی آر ڈی او نے مل کر تیار کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان گٹھ جوڑ اور اسلحہ کی دوڑ کو مزید واضح کرتا ہے۔ واضح رہے کہ اس دفاعی نظام کو زمینی اور بحری دونوں پلیٹ فارمز پر نصب کیا جا سکتا ہے اور یہ 70 کلومیٹر تک فضائی اہداف کو نشانہ بناسکتا ہے، یہ 2017ء میں بھارت کو فروخت کیا گیا تھا، یہ فضائیہ اور بحریہ کا حصہ تھا جبکہ حالیہ تجربات بری فوج کے لیے کیے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کیا ہے

پڑھیں:

امریکہ کی جانب سے مغرب سے شمال یمن تک نئے فضائی حملے

جب کہ یمن پر امریکی فضائی اور میزائلی جارحیت کے آغاز کو ایک ماہ گزر چکا ہے، جارح امریکی جنگی طیاروں نے ایک بار پھر ملک کے کئی علاقوں پر بمباری کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایک مہینہ گزر چکا ہے جب سے امریکہ نے یمن پر وسیع پیمانے پر فضائی اور میزائل حملے شروع کیے، اور اب ایک بار پھر امریکی جنگی طیاروں نے اس ملک کے کئی علاقوں پر بمباری کی ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، یمنی ذرائع نے اتوار کی صبح (13 اپریل 2025) اطلاع دی ہے کہ امریکی جنگی طیارے ایک بار پھر یمن کی فضا میں پرواز کر رہے ہیں اور کئی علاقوں پر شدید بمباری کی گئی ہے۔ المسیرہ چینل نے خبر دی ہے کہ امریکی جنگی طیاروں نے البیضاء صوبے کے علاقے الصومعہ میں واقع ایک ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ پر پانچ بار بمباری کی۔

اسی طرح شمالی یمن کے شہر صعدہ کے قریب السهلین نامی علاقے کو تین بار فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ مغربی یمن کے ساحلی صوبے الحدیدہ میں بھی المنیرہ کے علاقے کو دو بار بمباری کا سامنا کرنا پڑا۔ یمنی ذرائع کے مطابق، امریکی جنگی طیاروں اور جاسوس ڈرونز کی پروازیں یمن کے مختلف صوبوں کی فضا میں اب بھی جاری ہیں۔ امریکہ کی یہ وسیع فضائی اور میزائل جارحیت 15 مارچ 2025 کو اسرائیل کی حمایت میں شروع ہوئی تھی، اور ایک ماہ گزرنے کے باوجود، امریکی کمانڈر کھل کر اپنی ناکامیوں کا اعتراف کر رہے ہیں۔

کچھ دن پہلے سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اگرچہ امریکہ نے صرف تین ہفتوں میں اس آپریشن پر تقریباً ایک ارب ڈالر خرچ کیے، لیکن ان حملوں کا اثر محدود رہا ہے۔ رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ اگرچہ ان فضائی حملوں سے کچھ عمارتیں اور بنیادی ڈھانچے تباہ ہوئے ہیں، لیکن حوثیوں کی بحر احمر میں حملے جاری رکھنے کی صلاحیت پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا۔ امریکی ذرائع کے مطابق ہم اپنا تمام تر زور، ہتھیار، ایندھن اور آپریشن کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کی جانب سے مغرب سے شمال یمن تک نئے فضائی حملے
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کا نائجیریا کا دورہ، عسکری افسروں سے ملاقاتیں
  • امریکہ نے بچت کیلئے اربوں ڈالرز کے دفاعی معاہدے ختم کر دیے
  • پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا دورۂ چین ، چینی وزیر برائے قومی دفاع سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں
  • تجارتی ٹیرف کے نفاذ سے قبل اپیل کی جانب 15لاکھ سمارٹ فون بھارت سے امریکا منتقل کیئے جانے کا انکشاف
  • چین کی شام پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی مذمت
  • پی ایس ایل؛ دفاعی چیمپئین اسلام آباد کو آغاز سے قبل بڑا دھچکا
  • پاکستان کا عسکری مصنوعی ذہانت کے بڑھتے استعمال پر اظہار تشویش
  • عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر پاکستان کا اظہار تشویش