پنجاب میں 48 فیصد ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا، عظمیٰ کاردار
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی فوکل پرسن برائے پولیو عظمیٰ کاردار نےکہا ہے کہ صوبے میں 48 فیصد ماحولیاتی نمونوں میں وائرس پایا گیا ہے۔
لاہور میں بریفنگ کے دوران عظمیٰ کاردار نے کہا کہ دنیا کے 99 فی صد ملکوں میں پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے،جلد ہی پاکستان اور افغانستان سے بھی ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی پولیو وائرس کےلیے سازگار ہے، زیادہ تر بچوں میں پولیو کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی فوکل پرسن نے مزید کہا کہ بچوں میں پولیو کا پتا وائرس کلچر ٹیسٹ سے لگایا جاتا ہے، پنجاب میں پولیو وائرس کی نگرانی کا نظام موثر ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اس سال ایک اور پاکستان بھر میں 6 پولیو کیس رپورٹ ہوئے، ہمیں پولیو کے خلاف جنگ ہر حال میں جیتنی ہے، والدین پولیو ٹیموں سے بھرپور تعاون کریں۔
عظمیٰ کاردار نے یہ بھی کہا کہ لاہور، راولپنڈی، ڈی جی خان، ملتان، فیصل آباد میں تسلسل سے پولیو وائرس پایا گیا، پنجاب میں 48 فی صد ماحولیاتی نمونوں میں وائرس پایا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پولیو وائرس میں پولیو کہا کہ
پڑھیں:
5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ کیسز میں علیمہ خانم اور عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
روالپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )انسداد دہشت گردی عدالت نے 5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ کے 2 مقدمات میں سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں علیمہ خانم اور عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں 17 مئی تک توسیع کر دی ہے. جج ارشد جاوید کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے مقدمات پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی کی گئی علیمہ خانم اور عظمی خان عدالت میں پیش نہیں ہوئیں وکلا نے علیمہ خانم اور عظمی خان کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دی اور موقف اختیار کیا کہ انہیں اپنے بھائی عمران خان سے ملاقات کرنی ہے.(جاری ہے)
بعدازاں 5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ اور تشدد کے 3 مقدمات پر سماعت ہوئی جس میں سلمان اکرم راجہ اور دیگر ملزمان نے پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی عدالت نے سلمان اکرم راجہ اور دیگر کی ضمانتوں میں بھی 7 مئی تک توسیع کی علیمہ خانم، عمران خان اور علی امین گنڈاپور سمیت 200 افراد کے خلاف مقدمہ تھانہ دھمیال میں دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے. مقدمے میں سابق صدر مملکت عارف علوی، اسد قیصر، عمر ایوب اور حماد اظہر بھی نامزد ہیں ایف آئی آر مجموعی طور پر 14 دفعات کے تحت درج ہے جس میں کہا گیا کہ ملزمان نے چکری روڈ پر ٹائر جلا کر سڑک بلاک کی اور اشتعال انگیز نعرے بازی کر کے خوف و ہراس پھیلایا. ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے پولیس پر پتھرا ﺅکیا آتشی اسلحے سے فائرنگ کی اور علیمہ خان نے عمران خان کی طرف سے 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا بشری بی بی کی ایما پر لوگ مشتعل ہوئے، سڑکوں پر نکلے اور ملزمان نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود امن و امان میں خلل ڈالا. اس سے قبل علیمہ خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں عارف علوی، علی امین گنڈاپور، شہریار ریاض، حماد اظہر اور اسد قیصر کو نامزد کیا گیا تھا مقدمے میں ڈکیتی، اقدام قتل اور تعزیرات پاکستان کی دیگر دفعات شامل کی گئیں متن میں لکھا گیا تھا کہ عمران خان نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا تھا.