وفاق نے صوبوں سے 18ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے تجاویز مانگ لیں WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس )وفاقی حکومت کا 18ویں ترمیم سے متعلق بڑا فیصلہ، 18 ویں ترمیم پر تحفظات ختم کرنے کے لئے از سر نو جائزہ لینا شروع کر دیا گیا۔وفاق نے صوبوں سے 18 ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے تجاویز مانگ لیں، صوبوں سے وسائل کی مساوی تقسیم کے حوالے سے بھی رپورٹ مانگ لی۔

کیا ترمیم کے بعد صوبوں اور وفاق میں وسائل مساوی ہو سکیں گے یا نہیں؟ صوبوں کی جانب سے اپنی اپنی تجاویز تیار کرنا شروع کر دی گئیں۔دیکھا جارہا ہے کہ 18ویں ترمیم کے وقت کیا تمام قانونی پہلووں کو مد نظر رکھا گیا، کیا آئینی اور تکنیکی وسائل کو بھی مد نظر رکھا گیا۔وفاقی حکومت نے ہدایت کی ہے کہ تمام صوبے اپنی رپورٹ 15 اپریل تک وفاق کو لازمی بھجوائیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کے حوالے سے 18ویں ترمیم

پڑھیں:

26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات عدلیہ کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں، آئینی عدالتیں ہیں، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بعض جج دن میں 2 سے 3 کیس ہی سنتے ہیں، جبکہ بعض اللہ کو حاضر ناظر جان کر دن میں 20 کیسوں کی سماعت کرتے ہیں، ان سائلین کا کیا قصور ہے، جن کے مقدمات سنے نہیں جاتے؟ جو ججز کیسز سننا نہیں چاہتے وہ گھر جائیں۔وزیر قانون نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق اور موجودہ چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں، انہوں نے وکلا کے لئے قانون کے مطابق فیصلے کئے، وکلا کے احتجاج سے دہشت گردی ایکٹ کا کیا تعلق ہے، ایسا تو کبھی مشرف دور میں بھی نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ان شااللہ آئندہ آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی، میں نے کبھی کسی بار سے بیک ڈور سے حمایت حاصل نہیں کی، میں یہ سمجھتا ہوں حکومت کو کسی بھی بار میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کا وکلا کے ساتھ جو معاہدہ ہے، اس میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا، جوڈیشل کونسل کا خیال میرا نہیں تھا۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے ججز آئے ہیں، اس سے ہائیکورٹ میں مزید رنگینی آئی ہے، ہم سب 1973کا آئین مانتے ہیں، 1973کا آئین سب سیاسی جماعتیں مانتی ہیں، ججز کے تبادلے کے حوالے سے چیف جسٹس فیصلہ لیں گے، ان کے منتخب کرنے کے بعد وزیر اعظم اسے دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بعد ازاں صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں سے ججز وفاق میں تعینات ہوں گے، یہ کہنا ہرگز درست نہیں کہ دوسرے صوبوں سے اسلام آباد میں ججز تعینات نہیں ہوسکتے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جب بھی کوئی وکیل دوست مجھے ملنے آئے، میں ان سے ضرور ملتا ہوں، وکلا کا میگا سینٹر پروجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہمارا مقصد عوام کی خدمت کرنا ہے، ہم آنے والے وقت میں مزید استقامت سے ملک و قوم کی خدمت کرتے رہیں گے۔

دھرنا ختم کرنےکا مطالبہ لیکر جانیوالی خواتین پارلیمینٹرین کو اختر مینگل نے کیا جواب دیا ۔۔۔؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

مزید :

متعلقہ مضامین

  • 26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون
  • 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری  کا احتساب ہے؛ وزیر قانون
  • بجلی کے بلوں میں مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے ،وزیر خزانہ
  • پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور وفاق اندر سے ملے ہوئے ہیں، میاں افتخار کا دعوی
  • پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور وفاق اندر سے ملے ہوئے ہیں، میاں افتخار کا دعویٰ
  • ‘ہماری معدنیات وفاق کے حوالے نہ کی جائیں‘، خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل متنازع کیوں؟
  • معدنیات کے حوالے سے تمام چیزیں ابھی تک مفاہمتی یادداشتوں کی حد تک ہی ہیں، مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
  • آئین میں بنیادی حقوق دستیاب ہیں، کیا وفاق اور صوبوں کو اپنے ادارے پر اعتماد نہیں: جسٹس مندوخیل
  • این ایف سی ایوارڈ حق زبردستی لیں گے، بانی کی بہنوں سے ناروا سلوک کا حساب لیا جائے گا: علی امین