پی آئی اے سمیت 10 ادارے نجکاری کیلئے فائنل کر دئیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
نجکاری کمیشن نے قومی ایئرلائن اور اسٹیٹ لائف انشورنس سمیت 10 اداروں کو نجکاری کیلئے فائنل کرلیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا سینیٹر افنان اللّٰہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس کے شرکاء کو نجکاری ڈویژن نے بریفنگ دی۔نجکاری کمیشن نے اجلاس میں نجکاری کےلیے فہرست میں موجود اداروں کے نام پیش کیے۔حکام نجکاری کمیشن نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ نجکاری والے اداروں کی فہرست کے فیز 1 میں 10 ادارے شامل ہیں، جن کی نجکاری 1 سال میں مکمل کرنی ہے۔
حکام کے مطابق فیز 1 کی فہرست میں قومی ایئرلائن، اسٹیٹ لائف انشورنس، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن اور فرسٹ ویمن بینک شامل ہیں نجکاری کمیشن کی فہرست میں شامل اداروں میں آئیسکو، فیسکو، گیپکو، ہاؤس بلڈنگ فنانس بھی شامل ہیں۔حکام کے مطابق اداروں کی نجکاری کےلیے فائنل کی گئی فیز 1 کی فہرست میں پی ایم ڈی سی شامل نہیں ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نجکاری کمیشن فہرست میں کی فہرست
پڑھیں:
جوڈیشل کمیشن میں 4ریٹائرڈ ججز کی بطور رکن تعیناتی منظور، مقبول باقر اور شوکت صدیقی کے نام بھی شامل
جوڈیشل کمیشن میں 4ریٹائرڈ ججز کی بطور رکن تعیناتی منظور، مقبول باقر اور شوکت صدیقی کے نام بھی شامل WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)جوڈیشل کمیشن نے چار ریٹائرڈ ججزکو بطور رکن جوڈیشل کمیشن تعینات کرنیکی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔
چیف جسٹس یحییٰ کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ڈھائی گھنٹے جاری رہا جس میں سپریم کورٹ میں دو ججز تعینات کرنے کیلئے غورکیا گیا۔ذرائع کا کہنا تھاکہ اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے 5 سینیئر ججز کے ناموں پر غور ہوا، لاہورہائیکورٹ کے صرف ایک جج کے نام پراکثریتی ووٹ سے فیصلہ ہوا۔ذرائع نے بتایاکہ قائم مقام چیف جسٹس کی جگہ جوڈیشل کمیشن کے نئے ممبران کے تقرر کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں چار ریٹائرڈ ججز کو بطور رکن جوڈیشل کمیشن تعینات کرنیکی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی کو جوڈیشل کمیشن کا رکن مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔ذرائع نے بتایاکہ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ شاکراللہ جان اور بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ نذیرلانگوکو بھی جوڈیشل کمیشن کا رکن مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔