ملکہ کمیلا نے بادشاہ چارلس کے ساتھ 20 سالہ خوشگوار ازدواجی زندگی کا راز بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
برطانیہ کی ملکہ کمیلا اور بادشاہ چارلس سوم کی شادی کو 20 سال مکمل ہوگئے اور اس اہم موقع پر ملکہ نے کچھ خاص باتوں کا انکشاف کیا ہے۔
ملکہ کمیلا نے رائل رپورٹر رویا نکہا سے گفتگو میں بادشاہ کے ساتھ اپنی 20 سالہ خوشگوار ازدواجی زندگی کا راز بتاتے ہوئے کہا ہے کہ شادی کی بنیاد دوستی، مشترکہ مزاح، اور زندگی کو آسانی سے گزارنا ہے۔
ملکہ کمیلا نے اعتراف کیا کہ دونوں ہی اکثر شاہی خاندان اور ملکی سرگرمیوں کے باعث مصروف رہتے ہیں اور کبھی کبھار تو ملاقات بھی نہیں ہو پاتی ہے لیکن یہی ان کے رشتے میں ہم آہنگی لانے کا ذریعہ بھی ہے۔
ملکہ کمیلا نے اپنے شوہر، بادشاہ چارلس سوم، کے ساتھ تعلق کو بے تکلف انداز میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ بیس سال.
یاد رہے کہ بادشاہ چارلس اور ملکہ کمیلا کی شادی 9 اپریل 2005 کو ونڈسر گلڈہال میں ایک سادہ سی تقریب میں ہوئی تھی۔
تاہم یہ رشتہ تنازعات کا شکار بھی رہا لیکن اب یہ رشتہ ایک مقبول اور قابل قبول شاہی شراکت میں تبدیل ہو چکا ہے۔
برطانوی بادشاہ شاہ چارلس سوم کینسر سے نبرد آزما ہیں اور ایسے میں ملکہ کمیلا نے ان کا بھرپور ساتھ دیا اور شاہی فرائض میں مزید فعال کردار ادا کر رہی ہیں۔
بادشاہ کی بیماری کے دوران ملکہ کمیلا کی استقامت اور وفاداری، شاہی خاندان کے لیے امید اور استحکام کی علامت بن چکی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بادشاہ چارلس
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک حادثات کو لسانی فسادات کروانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے
سٹی42: کراچی میں ٹریفک حادثات کو لسانی فسادات کروانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ شہر میں ہونے والے ٹریفک حادثات لسانی تشدد نہیں ہیں بلکہ افراد کی نااہلی اور انتظامی نا اہلی ہیں۔
یہ باتیں عوامی نیشنل پارٹی کے کراچی کے لیڈر شاہی سید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سینئیر رہنما بھی اس موقع پر شاہی سید کے ساتھ موجود تھے۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
شاہی سید نے کہا کہ کراچی میں ایک بار پھر لسانی فسادات کی کوشش کی جارہی ہے، ٹریفک حادثات کو لسانی رنگ نہ دیا جائے، شرپسند عناصر کے ہاتھوں ٹرانسپورٹ کا جلایا جانا حکومت اور ریاست کی رٹ پر سوالیہ نشان ہے۔
شاہی سید نے کہا کہ کراچی میں لسانی فسادات کروانے کی کوشش کو ناکام بنانا ہر شہری کی ذمہ داری ہے، کراچی کے امن کو تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔
سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
شاہی سید نے ڈمپرز جلانے کے بار بار ہو رہے واقعات کو لسانی فسادات کروانے کی منظم کوشش قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ کراچی شہر ہم سب کا ہے۔ ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، برداشت اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہوگا۔
شاہی سید نے کہا کہ کراچی کے عوام افواہوں پر کان نہ دھریں اور باہمی محبت کو فروغ دیں۔ کراچی کا امن ہم سب کا امن ہے، اسے برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
دو دن پہلے بھی شاہی سید نے شہر کے کچھ حصوں میں کئی ڈمپرز جلانے کے واقعے کو لسانی فسادات کی کوشش قرار دیا تھا۔
لاہور میں 278 ٹریفک حادثات، 341 افراد زخمی
ڈمپر جلانا کس کا ایجنڈا
1980 کی دہائی میں الطاف حسین کے دست راست کی حیثیت سے کراچی میں لسانی فسادات اور نام نہاد مہاجر کاز کے نام سے تشدد کی آگ بھڑکانے والے آفاق احمد کئی مہینوں سے کراچی مین ٹریفک کے معمولی حادثات میں "بڑی گاڑی" اور "ڈمپر" کے ملوث ہونے کا منظم پروپیگندا کر رہے تھے۔ انہوں نے اور ان کے کارکنوں نے ٹریفک کے ہر حادثہ کو مخصوص پروپیگنڈا ٹولز استعمال کر کے لسانی گروہ کے ساتھ جوڑا، اس مسلسل پروپیگنڈا کا خوفناک نتیجہ گزشتہ جمعرات 10 اپریل کو شہر مین دس بری گاڑیاں جلائے جانے کی صورت میں سامنے آیا۔ یہ تمام گاڑیاں ایک افواہ کے بعد جلائی گئیں، افواہ ایک ڈمپر کے ساتھ ایکسیڈنٹ میں ایک شخص کے زخمی ہو جانے پر پھیلائی گئی تھی۔
وزیرِ اعظم کی چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد
آفاق احمد کو پولیس نے کچھ ہفتے پہلے ڈمپروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے پر تشدد پھیلانے کی کوشش کرنے کے الزام میں گرفتار بھی کیا تھا لیکن بعد مین انہین رہا کر دیا گیا اور اس کے بعد جمعرات کو تشدد کا بڑا واقعہ ہوا جس نے بہت سے لوگوں کو ایک بار پھر 1980 کی دہائی کی لسانی فساد کی ابتدا یاد دلا دی۔
Waseem Azmet