بلڈ پریشر ، شوگر کے مریض ان 5 غذاؤں کے قریب بھی مت جائیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اگر آپ ہائی بلڈ پریشر یا ذیابیطس یا دونوں مرض میں مبتلا ہیں، تو خوراک دوسروں کی نسبت آپ کی صحت پر زیادہ بڑا اثر ڈالتی ہے۔ یہ دونوں امراض خوراک سے گہرا تعلق رکھتے ہیں اور بعض غذائیں انہیں مزید خراب کر سکتی ہیں جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔
1) سب سے پہلی خوراک جس پر آپ کو توجہ دینے کی ضرورت ہے، وہ ہے نمک کی مقدار، نمک آپ کے جسم میں اضافی پانی کو روکتا ہے جو آپ کے بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے اور آپ کے دل پر زیادہ دباؤ ڈالتا ہے۔
2) شوگر ایک اور بڑی تشویش رہی ہے خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو ذیابیطس کے مریض ہیں لیکن یہ ہائی بلڈ پریشر میں بھی کردار ادا کر سکتا ہے۔
3) اسی طریقے سے چکنائی ہے خوراک میں موجود چکنائی دونوں امراض میں شدید نقصان دہ ہے۔ تمام چکنائیاں خراب نہیں ہوتیں لیکن ٹرانس فیٹس اور سیچوریٹڈ فیٹس سے پرہیز ضروری ہے۔
4) ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس والے لوگوں کو سُرخ گوشت اور مکمل چکنائی والی ڈیری مصنوعات کو بھی محدود کرنے کی ضرورت ہے ان میں سیر شدہ چکنائی بہت زیادہ ہوتی ہے جو کولیسٹرول کی سطح کو بڑھا سکتی ہے اور دل سے متعلق پیچیدگیوں کو مزید خراب کر سکتی ہے۔
5) اس کے علاوہ ریفائن اناج جیسے سفید چاول اور سفید آٹے یا میدے کو بھی ترک کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ غذائیں بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافے کا باعث بنتی ہیں جو ذیابیطس کے شکار لوگوں کے لیے موزوں نہیں ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بلڈ پریشر
پڑھیں:
ڈی سی کوئٹہ نے راستوں کی بندش سے خوراک اور ادویات کی قلت کا خدشہ ظاہر کردیا
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی سی کوئٹہ سعد بن اسد اور چیمبر آف کامرس کے صدر ایوب نے کہا کہ راستوں کی بندش سے یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ صوبے میں گیس اور دیگر اشیاء کے 800 جبکہ آلو اور چاول کے 250 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد ایوب مریانی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں راستوں کی بندش سے یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ صوبے میں گیس اور دیگر اشیاء کے 800 جبکہ آلو اور چاول کے 250 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔ مستونگ سمیت دیگر شاہراہوں کی بندش سے ادویات، اشیاء خورد ونوش کی قلت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ سیاسی جماعت عوامی مفاد میں سڑک کھول دے۔ حکومت نے کارروائی کرکے سڑک کھلوانے کا فیصلہ کیا تو اس پر عملدآمد کیا جائے گا۔ کوئٹہ چیمبر آف کامرس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی سی کوئٹہ اور تاجر رہنماء نے کہا کہ بلوچستان میں شاہراہوں کی بندش، سکیورٹی کی ابتر صورتحال کی وجہ سے صوبے کی بڑی شاہراہیں کوئٹہ کراچی شاہراہ، قلعہ سیف اللہ ژوب شاہراہ، خاران، پنجگور اور گوادر میں شاہراہوں کی بندش سے تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ پنجگور میں کھاد بردار تجارتی گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا، جو قابل مذمت ہے۔ سکیورٹی کی صورتحال نے ملکی اور بیرون ملک تجارت کو کم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہراہوں کی بندش سے 800 سے زائد تجارتی سامان کے کنٹینرز تفتان بارڈر پر پھنس چکے ہیں۔ آلو اور چاول کے 250 کنٹینر پھنسنے سے روزانہ لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ صوبے میں یومیہ ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے، جبکہ ایف بی آر بھی 130 ارب روپے کا ہدف حاصل نہیں کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حالات پر قابو پا کر شاہراہوں کو کھلوانے اور کوئٹہ زاہدان ریلوے سیکشن کو فعال کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر نمائندگان حکومت اور سیاسی جماعت کے درمیان خیر سگالی کے طور پر ثالثی کے لئے بھی تیار ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے کہا کہ 28 مارچ کے بعد سے لکپاس پر شاہراہ کی بندش سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔ سیاسی جماعت عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کا ازالہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں کسی بھی جتھے کو چھوڑ کر شہر کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پہلے بھی کوئٹہ میں احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے اور سڑک کی بندش سے اشیاء خورد ونوش کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو عوامی مفاد ذاتی مفاد سے بالاتر رکھنا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تاجروں کی شاہراہوں کی بندش کے حوالے سے درخواست پر ان کے مسائل سننے کے لئے چیمبر آیا ہوں۔ مستونگ دھرنے کے خلاف کارروائی کا فیصلہ حکومت کرے گی۔ اگر حکومت فیصلہ کرے تو ہم کارروائی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین ایم پی او کے تحت گرفتاریوں کا معاملہ عدالت میں ہے۔ اس پر بات نہیں کرنا چاہوں گا۔ ایک سوال کے جواب میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ مرغی کی سپلائی کے حساب سے اس کی قیمت روزانہ تبدیل ہوتی ہے۔ شاہراہیں بند ہونے کی وجہ سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔