پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور وفاق اندر سے ملے ہوئے ہیں، میاں افتخار کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت اور وفاق اندر سے ملے ہوئے ہیں۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ 2025ء کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، اس بل کا مسودہ امریکی کنسلٹنٹ نے بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل 2017ء پہلے سے موجود ہے، اعتراضات کے باجود بل کا ڈرافٹ کابینہ سے منظور کیا گیا۔
اے این پی کے صوبائی صدر نے مزید کہا کہ جنرل باجوہ کے وقت سے 18ویں ترمیم رول بیک کرنے کی کوشش جاری ہے، جس کے مطابق قدرتی وسائل پر صوبے کا اختیار ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے اس لیے لڑے کہ وہ ہمارے وسائل لےکر جارہے تھے، کسی طور اجازت نہیں دیں گے کہ 18ویں ترمیم کو رول بیک کریں۔
میاں افتخار حسین نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت ہر روز وفاقی حکومت سے لڑائی کی باتیں کررہی ہے لیکن یہ اندر سے ملے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2013ء سےاب تک لیز کی مد میں صوبے کو کیا ملا، تفصیلات شیئر کی جائیں، لارج اسکیل لیز کےلیے 50 کروڑ روپے سیکیورٹی شرط کہاں کا انصاف ہے۔
اے این پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ مجوزہ مائنز اینڈ منرل بل کو بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے مشروط کیا جارہا ہے، بل پی ٹی آئی بارگینگ کےلیے استعمال کررہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ آپ پختونوں کے وسائل پر بارگیننگ نہیں کرسکتے ہیں، بل پاس کروایا گیا تو عدالت میں چیلنج کریں گے اور احتجاج بھی ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میاں افتخار پی ٹی ا ئی کہا کہ
پڑھیں:
مائننگ اینڈ منرلز بل میں ایسا کچھ نہیں جس سے صوبے کو نقصان ہو، مزمل اسلم
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ اگر اس بل میں کچھ خلاف قانون ہوگا تواس کو نکال دیں گے، کسی بھی صورت میں صوبے کے حقوق وفاق کو نہیں دے سکتے۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ میرے علم کے مطابق مائننگ اینڈ منرلز بل میں ایسا کچھ نہیں جس سے صوبے کو نقصان ہو، اس بل کے تحت ایک ریگولیٹری اتھارٹی اور ایک اپیلٹ کونسل قائم ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ اگر اس بل میں کچھ خلاف قانون ہوگا تو اس کو نکال دیں گے، کسی بھی صورت میں صوبے کے حقوق وفاق کو نہیں دے سکتے۔
مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبے میں مختلف معدنیات کی 3 ہزار 5 سو سے زائد کانیں ہیں، نئے قانون سے 1 ہزار سے زائد مزید کانوں پر کام شروع ہو جائے گا۔ مزمل اسلم نے کہا کہ 9 ماہ سے وفاق پن بجلی کی مد میں صوبے کو ماہانہ 3 ارب دے رہا ہے، آئل اینڈ گیس رائلٹی کی مد میں وفاق نے 14 میں سے تقریباً 11 ارب کی ادائیگی کی ہے۔