(وزیراعظم کا دورہ، پاکستان سے ڈیڑھ لاکھ ہنرمندوں کو بیلا روس بھیجنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
(وزیراعظم کا دورہ، پاکستان سے ڈیڑھ لاکھ ہنرمندوں کو بیلا روس بھیجنے پر اتفاق WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
منسک (سب نیوز)وزیر اعظم کے دورہ بیلاروس کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان دفاع اور تجارت سمیت مختلف شعبہ جات میں تعاون کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ ہوا ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا بیلا روس کے ایوان آزادی آمد پرشاندار خیر مقدم کیا گیا، بیلا روس کی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
جمعہ کو وزیراعظم کے دورہ بیلاروس کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلے کی تقریب منعقد ہوئی، اس موقع پرپاکستان کی وزارت دفاع اور بیلا روس کی وزارت دفاع کے درمیان فوجی تعاون کا معاہدہ ہوا۔تقریب میں بیلاروس کی فوجی صنعت کی اسٹیٹ اتھارٹی اوروزارت دفاعی پیداوارپاکستان کے درمیان فوجی تکنیکی تعاون سے متعلق 2025 سے 2027کا روڈ میپ طے پاگیا، دونوں ممالک کے درمیان ری ایڈمیشن معاہدہ کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔سرکاری خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد تربیت یافتہ اور ہنر مند نوجوانوں کو بیلا روس بھیجا جائے گا، یہ فیصلہ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر لوکو شینکا کے مابین جمعہ کو بیلا روس کے ایوان آزادی میں ہونے والی دو طرفہ ملاقات میں کیا گیا۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق پاکستان سے ہنر مند اور تربیت یافتہ نوجوانوں کو بیلاروس بھجوانے کے حوالے سے لائحہ عمل جلد ترتیب دیا جائے گا۔ملاقات میں دونوں رہنماوں نے اتفاق کیا کہ زرعی شعبے اور زرعی مشینری کی تیاری کے حوالے سے مشترکہ طور پر کام کیا جائے گا۔پاکستان پوسٹ اور بیلاروس پوسٹ کے درمیان پوسٹل آئٹمز کے تبادلے کا معاہدہ بھی ہوا ہے جبکہ بیلاروس کے ایوان صنعت و تجارت اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے درمیان تعاون کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔پاکستانی وفد کے دورہ بیلاروس کے دوران فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن(ایف ڈبلیو او )اور جے ایس سی ایم کوڈور جبکہ ایف ڈبلیو او اور او جے ایس سی ماز کے درمیان بھی مفاہمت کی یادداشت بھی طے پائی ہے۔
بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، دونوں ممالک کیدرمیان مختلف شعبوں میں تعاون کیفروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کے دورے سے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت ملے گی۔صدر لوکاشینکو نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بزنس فورم تجارت کے فروغ کیلئے اہمیت کا حامل ہے، دوطرفہ تجارت اوراقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنا ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ صدربیلاروس کے 2015 کے دورہ پاکستان نے دوستی کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا، صدرالیگزینڈرلوکاشینکو کی قیادت میں بیلاروس نے نمایاں ترقی کی۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، بیلاروس کی کمپنیوں کوپاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو زرعی اور صنعتی شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہیے، بیلاروس میں مقیم پاکستانی اس کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، تعلقات کے فروغ کے حوالے سے مثبت پیشرفت باعث اطمینان ہے۔
قبل ازیں بیلا روس کے ایوان آزادی آمد پر وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا، دونوں رہنمائوں نے گرمجوشی سے مصافحہ کیا، استقبالیہ تقریب میں دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے ۔بیلا روس کی مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا اور سلامی دی بعدازں وزیراعظم نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔اس موقع پروزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے وفد کے ارکان کا بیلا روس کے صدر سے تعارف کرایا جبکہ بیلا روس کے صدر نے بھی اپنے حکومتی ارکان کو وزیراعظم شہباز شریف سے متعارف کرایا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کو بیلا روس پاکستان سے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کا 10 سے 11 اپریل تک بیلاروس کا سرکاری دورہ، متعدد معاہدوں پر دستخط متوقع
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بیلاروس کے صدر عزت مآب الیگزینڈر لوکاشینکو کی دعوت پر وزیراعظم محمد شہباز شریف 10 سے 11 اپریل 2025 تک جمہوریہ بیلاروس کا سرکاری دورہ کریں گے۔
یہ دورہ نومبر 2024 میں صدر لوکاشینکو کے پاکستان کے اہم دورے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ اپنے قیام کے دوران وزیراعظم باہمی دلچسپی کے شعبوں میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے صدر لوکاشینکو سے ملاقات کریں گے۔ اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان پچھلے چھ مہینوں کے دوران، اعلیٰ سطحی دوطرفہ تبادلوں کا ایک سلسلہ جاری رہے ہے جس میں فروری 2025 میں مشترکہ وزارتی کمیشن (JMC) کا 8 واں اجلاس اور اپریل 2025 میں پاکستان سے ایک اعلیٰ سطحی مخلوط وزارتی وفد کا بیلاروس کا دورہ شامل ہیں ۔ اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ بھی ہو گا۔ وزیراعظم کا دورہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مضبوط اور جاری شراکت داری کو اجاگر کرتا ہے۔