اسرائیلی اقدامات فلسطینیوں کے وجود کے لیے خطرہ ہیں، اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 اپریل 2025ء) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی اقدامات سے فلسطینیوں کے وجود کے لیے ایک اکائی کے طور پر خطرہ بڑھ رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر کی ترجمان روینا شمداسانی نے آج بروز جمعہ جنیوا میں نامہ نگاروں کو بتایا، ''غزہ میں اسرائیلی افواج کے عمل کے مجموعی اثرات کی روشنی میں، ہمیں اس بات پر سخت تشویش ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں پر زندگی تنگ کرتا جا رہا ہے، جو کہ ایک اکائی کے طور پر ان کے وجود کے خلاف ہے۔
‘‘اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب غزہ میں حماس کے زیر انتظام شہری دفاع کی ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ جمعہ کو صبح سویرے اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی شہر خان یونس میں سات بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 10 افراد ہلاک ہو گئے۔
(جاری ہے)
ایجنسی کے ترجمان محمود باصل نے اے ایف پی کو بتایا، ''اسرائیل کے اس فضائی حملے کے بعد سات بچوں سمیت دس افراد کو ہسپتال لایا گیا، جس نے وسطی خان یونس میں الفارہ خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا۔
‘‘ اس حوالے سے رد عمل جاننے کے لیے خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسرائیلی فوج سے رابطہ کیا، تو اس کا کہنا تھا کہ وہ اس حملے کا جائزہ لے رہی ہے۔واضح رہے کہ یورپی یونین، امریکہ اور متعدد مغربی ممالک حماس کا ایک دہشت گرد گروہ قرار دیتے ہیں اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس کے عسکریت پسند شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں، اس لیے شہری ہلاکتوں کی ذمہ داری اسی عسکریت پسند گروہ پر عائد ہوتی ہے۔
عینی شاہدین نے خان یونس میں اسرائیلی ٹینکوں کی مسلسل اور شدید گولہ باری کی بھی اطلاع دی۔ غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے اُس اسرائیلی حملے میں دو افراد کے مارے جانے کی بھی اطلاع دی، جس نے شمالی شہر بیت لاہیہ کے العطرہ علاقے میں شہریوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا۔
جمعہ کی صبح اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مشرق میں متعدد علاقوں کے رہائشیوں کو انخلا کے لیے’’فوری اور سنجیدہ‘‘ انتباہ جاری کیا۔
اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان کرنل اویشے عدرائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ''آئی ڈی ایف آپ کے علاقوں میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے بڑی طاقت کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ اپنی حفاظت کے لیے آپ کو ان علاقوں کو فوری طور پر خالی کرنا چاہیے اور مغرب میں غزہ شہر میں معلوم پناہ گاہوں میں منتقل ہونا چاہیے۔‘‘ش ر ⁄ ع ب، ر ب (روئٹرز)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ
پڑھیں:
اسرائیلی وزیر اوریت اسٹروک کی بیٹی کا والدین اور بھائی پر جنسی حملے کا الزام
شوشانہ نے اس بھائی کا نام نہیں بتایا، جس پر انہوں نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے، تاہم اطلاعات کے مطابق ان کے بھائی زویکی اسٹروک پر 2007ء میں ایک فلسطینی لڑکے کو اغوا اور تشدد کا نشانہ بنانے کا مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیر اوریت اسٹروک کی بیٹی نے اپنے والدین اور ایک بھائی پر جنسی حملے کا الزام عائد کیا ہے۔ ترک میڈیا کے مطابق اسرائیلی بستیوں اور قومی مشنز کی وزیر اوریت اسٹروک کی بیٹی شوشانہ اسٹروک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے اٹلی میں پولیس کو رپورٹ درج کروا دی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ وہ اس اذیت سے کچھ سکون حاصل کرسکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ "طویل عرصے تک شک، شدید جذباتی کیفیات اور گہرے احساسِ جرم کے بعد میں یہ بات شیئر کر رہی ہوں کہ مجھے اپنے والدین اور ایک بھائی کی جانب سے حملے کا سامنا کرنا پڑا۔" انہوں نے مزید کہا کہ میں اس وقت اٹلی میں ہوں اور حال ہی میں پولیس کو رپورٹ درج کروا چکی ہوں۔ شوشانہ کا کہنا تھا کہ "مجھے امید ہے کہ میں کوئی ایسی جگہ پا سکوں گی، جہاں مجھے کچھ ذہنی سکون ملے۔"
شوشانہ نے اس بھائی کا نام نہیں بتایا، جس پر انہوں نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے، تاہم اطلاعات کے مطابق ان کے بھائی زویکی اسٹروک پر 2007ء میں ایک فلسطینی لڑکے کو اغوا اور تشدد کا نشانہ بنانے کا مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق شوشانہ کی والدہ اوریت اسٹروک مغربی کنارے میں اسرائیلی غیر قانونی بستیوں کی پرجوش حامی ہیں اور وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے اس بیانیے کی پرزور وکالت کرتی رہی ہیں، جس میں فلسطینی مزاحمتی گروہ حماس پر 7 اکتوبر 2023ء کے حملے کے دوران اسرائیلی شہریوں پر جنسی حملوں کا الزام لگایا گیا تھا، حالانکہ اس کا کوئی ثبوت آج تک سامنے نہیں آسکا۔