کراچی:

سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ عرفان صدیقی نے بغض پیپلز پارٹی میں جو گفتگو کی ہے وہ قابل مذمت ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیرپور میں صحافی کا قتل افسوس ناک ہے، صحافی کے قتل کے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پانچ مرد اور ایک خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عرفان صدیقی نے بغض پیپلز پارٹی میں جو گفتگو کی ہے وہ قابل مذمت ہے، عرفان صدیقی لاعلم اور بے علم ہیں تو انہیں آئین پڑھنا چاہیے، پیپلز پارٹی نے جلال پور اور تھل کینالز کی بھی مخالفت کی تھی،عرفان صدیقی کو ہماری باتوں پر اعتماد نہیں تو تمام خطوط ان کو بھیج دیں گے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ہم نے سندھ اسمبلی سے قرارداد بھی پاس کروائی ہے، سینیٹ میں بیٹھے عرفان صدیقی کو یہ نہیں پتا کہ صدر کو منظوری کا اختیار ہے یا نہیں، ن لیگ کی وہ قیادت جن کو کچھ پتا نہیں وہ بونگیاں مارتے ہیں، آصف زرداری نے جوائنٹ سیشن میں کینالز کی مخالفت کی تھی میں عرفان صدیقی کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت سے درخواست ہے کہ اپنے رہنمائوں کو سمجھائیں، کل اپیکس کمیٹی کی میٹنگ تھی، غیرقانونی امیگزینٹس کو نکالا جارہا ہے 991 افراد کو نکالا جاچکا ہے، غیرقانونی تارکین وطن دنیا میں غیر قانونی طور پر کہیں پر بھی نہیں رہ سکتے، 220 افراد دو کیمپ میں ہیں جن کو نکالنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گاڑیوں میں پولیس لائٹس، کالے شیشوں اور اسلحہ کی نمائش پر سخت پابندی ہے، اپیکس کمیٹی میں صوبے کے تمام بارڈرز پر جوائنٹ چیکنگ کا فیصلہ کیا گیا، سوشل میڈیا پر گالی دینے اور بدتمیزی کی کسی کو اجازت نہیں ہوگی، فیس بک کو خطوط لکھ کر اکائونٹ بند کروائیں گے، نجی ریسٹورنٹس کو نقصان پہنچایا گیا، ایسا کام نہ کریں جس سے پاکستانیوں کا نقصان ہو جذبات سب کے ہیں، برائے مہربانی قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹریفک حادثات میں نومبر 2024ء کے بعد اچانک ایک لہر آئی، وزیراعلی نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ کیا، ہیلمٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا، دو چالان بھی 2500 کے ہیں اور ہیلمٹ بھی 2500 کا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ عرفان صدیقی پیپلز پارٹی شرجیل میمن

پڑھیں:

 سندھ کے وزیر اطلاعات کو ایوان صدر کی بڑی میٹنگ کے منٹس سے بے خبر نہیں ہونا چاہیے ،ناصربٹ

اسلام آباد:  مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سینٹ کی مجلس قائمہ ہاؤسنگ کے چیئرمین سینیٹر ناصر بٹ کہاہے کہ  سندھ کے وزیر اطلاعات کو ایوان صدر کی بڑی میٹنگ کے منٹس سے بے خبر نہیں ہونا چاہیے ، بلیم گیم کے بجائے حقائق پر بات ہونی چاہیے۔

سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کے بیان پر ردعمل کااظہارکرتے ہوئے ناصربٹ نے کہاکہ غصے کے بجائے سینیٹر عرفان صدیقی کے اس سوال کا جواب دینا چاہیے تھا کہ 8 جولائی 2024 سے14 مارچ 2025 تک پیپلز پارٹی نہروں کے معاملے پر چپ کیوں رہی؟ سینیٹر عرفان صدیقی نے ریکارڈ کی بات کی ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ اسمبلی میں قرارداد 14 مارچ کو آئی جس سے پہلے انہوں نے کوئی اعتراض نہیں اٹھایا تھا

8 جولائی کو جو کچھ منظور ہوا،  صدر محترم کی آشیر باد اور دعاؤں سے ہوا ، ایوان صدر کے خط کے بعد ارسا نے منصوبے پر کام آگے بڑھایا، خط لکھنے کے بعد خود ہی اس پر احتجاج کا کیا جواز بنتا ہے؟
انہوں نے کہاکہ  سینیٹر عرفان صدیقی نے نہروں کے معاملے پر ٹائم لائن دیکھنے کی بات کی تھی، اسے پڑھ کر جواب دیتے تو مناسب ہوتا ، سندھ کے وزیر اطلاعات کو ایوان صدر کی بڑی میٹنگ کے منٹس سے بے خبر نہیں ہونا چاہیے ، بلیم گیم کے بجائے حقائق پر بات ہونی چاہیے

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے بغضِ پی پی میں قابل مذمت باتیں کیں، شرجیل میمن
  • عرفان صدیقی نے بغض پیپلز پارٹی میں جو گفتگو کی وہ قابل مذمت ہے،صوبائی وزیر شرجیل میمن
  •  سندھ کے وزیر اطلاعات کو ایوان صدر کی بڑی میٹنگ کے منٹس سے بے خبر نہیں ہونا چاہیے ،ناصربٹ
  • سندھ: اسلحے کی نمائش پر پولیس و رینجرز کو گرفتاری کا اختیار مل گیا
  • حادثات کی آڑ میں جو سیاست اور فساد چاہتا ہے اسے ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا، شرجیل میمن
  •   عرفان صدیقی کی امریکی وفد کی جیل میں عمران خان سے ملاقات کی تردید 
  • بلوچستان کے وزرا کی اختر مینگل کے بیانات کی مذمت، دہشتگردوں کی ’’بی‘‘ ٹیم قرار دیدیا
  • سینیٹر عرفان صدیقی نے امریکی وفد کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تردید کردی
  • امریکی وفد کی جیل میں بانی پی ٹی آئی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، عرفان صدیقی