پنجاب میں خواجہ سراؤں کیلیے ٹیکنیکل اسکلز ٹریننگ کا جامع پروگرام شروع
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
لاہور:
پنجاب حکومت نے خواجہ سراؤں کے لیے ٹیکنیکل اسکلز ٹریننگ کا جامع پروگرام شروع کردیا گیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کے پیغام ’’ٹرانس جینڈرز بھیک نہیں، باعزت روزگار کمائیں گے‘‘ کے تحت پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لیے باعزت اور باوقار زندگی گزارنے کے راستے کھل گئے۔
پہلی مرتبہ صوبے میں ٹرانس جینڈرز کے لیے ٹیکنیکل اسکلز کی ٹریننگ کا جامع پروگرام شروع کردیا گیا ہے، جس میں 1600 ٹرانس جینڈرز کے لیے پہلے مرحلے میں خصوصی طورپر پنجاب اسکلز ڈویلپمنٹ فنڈپروگرام کے تحت مختلف فنون سکھائے جائیں گے۔
ٹرانس جینڈرز کو آئی ٹی، فری لانسنگ کی ٹریننگ کے ذریعے معاشی طور پر خود مختار بنایا جائے گا۔ پنجاب میں پہلی مرتبہ ٹرانس جینڈرز کے لیے ہیلتھ کیئر اسسٹنٹ اسکل ٹریننگ کا اہتمام کیا جائے گا۔ اسی طرح باعزت روزگار کمانے کے لیے ٹرانس جینڈرز کو ٹیلرنگ، فیشن ڈیزائنگ، الیکٹریکل ورک،سولر ٹیکنالوجی، بیوٹی سروسز اور کُلنری آرٹس کی ٹریننگ دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ٹرانس جینڈرز کے ساتھ بے رحمانہ رویہ افسوسناک ہے۔ ٹرانس جینڈرز سماجی بائیکاٹ اورمناسب روزگار نہ ملنے کی وجہ سے بھیک مانگنے پر مجبور ہیں۔ ٹرانس جینڈرز کو اسکل سکھا کر ثابت کریں کہ ٹیلنٹ کا کوئی جینڈر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانس جینڈرز کی ٹریننگ ہی نہیں بلکہ معاشرے میں باوقار مقام دینے کی جدوجہد کررہے ہیں۔ انقلابی ووکیشنل ٹریننگ پروگرام سے ٹرانس جینڈر کی زندگیاں بدل رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹرانس جینڈرز کے ٹریننگ کا کی ٹریننگ کے لیے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا کے پی مائنز اینڈ منرل بل کی منظوری کیلیے عمران خان سے اجازت لینے کا فیصلہ
پشاور:تحریک انصاف کی قیادت نے عمران خان کی اجازت کے بعد ہی مائنز اینڈ منرل بل کو کے پی اسمبلی سے منظور کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں بل پیش کیا جاچکا ہے اور اس پر بحث جاری ہے لیکن یہ بل عمران خان کے ایجنڈے، منشور، بیانیے اور عوامی امنگوں کے عین مطابق ہوگا۔ بل کی منظوری قائد عمران خان سے تفصیلی مشاورت، باقاعدہ اجازت اور اعتماد میں لینے بعد کے بعد ہی اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔
تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں زیر بحث مائنز اینڈ منرلز بل پر تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا تفصیلی اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بل کے تمام اہم نکات پہ جامع اور مفصل وضاحت پیش کی۔
کمیٹی نے اس بل کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور متفقہ طور پر طے پایا کہ بل میں صوبائی خودمختاری، حقوق و معدنی وسائل وفاق، ایس آئی ایف سی یا کسی بھی وفاقی ادارے کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں ہے۔ طے پایا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مثبت تجاویز کو خوش آمدید کہا جائے گا، بل کی منظوری سے قبل دیگر پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت جاری رہے گی۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں بل پیش کیا جاچکا ہے اور اس پر بحث جاری ہے لیکن یہ بل عمران خان کے ایجنڈے، منشور، بیانیے اور عوامی امنگوں کے عین مطابق ہوگا۔ بل کی منظوری قائد عمران خان سے تفصیلی مشاورت، باقاعدہ اجازت اور اعتماد میں لینے بعد کے بعد ہی اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا
اجلاس میں طے پایا گیا کہ اس بل پر کسی قسم کی جلد بازی نہ کی گئی تھی نہ کی جا رہی ہے اور نہ کی جائے گی، عمران خان کی جانب سے 8 اپریل کی ملاقات کی ہدایت کے مطابق چیئرمین سے ملاقات کرنے والے افراد ملاقات کی تفصیلات یا ہدایات پر میڈیا سے بات چیت کرنے سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔
قائد عمران خان کے حکم کے مطابق ان سے ملاقات کرنے والی شخصیات ان کی ہدایات تحریری طور پہ پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کو دیں گے اور وہ تحریری ہدایات و بیانات صرف اور صرف مرکزی سیکرٹری اطلاعات ہی جاری کرنے کا مجاز ہوگا انکے علاوہ کسی بھی بیان کو مصدقہ نہیں سمجھا جائے گا۔
پارٹی عہدے دار ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے گریز کریں، خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری ہوگا۔ خلاف ورزی کرنے والے پہ جن کے پاس پارٹی کے عہدے ہیں ان سے ذمہ داریاں واپس لے لی جائیں گی۔
اجلاس میں بیرسٹر گوہر کو پنجاب کے چیف آرگنائزر کے اختیارات سے متعلق آگاہی دی گئی۔ چیف آرگنائزر کے ساتھ 6 رکنی مشاورتی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی گئی۔