Daily Ausaf:
2025-04-12@23:24:06 GMT

برطانیہ جانے کے خواہشمند پاکستانی طلبا کے لئے بڑی خبر

اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT

لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ جانے کے خواہشمند پاکستانی طلبا کے لئے بڑی خبر آگئی ، گریجویٹ ویزا پالیسی میں بڑی تبدیلیاں زیر غور ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی حکومت نیٹ مائیگریشن کم کرنے کی وسیع تر کوششوں کے تحت گریجویٹ ویزا پالیسی میں اہم تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے، جس کے باعث ہوم آفس اور محکمہ تعلیم کے درمیان کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔

فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا مجوزہ اصلاحات کے تحت بین الاقوامی طلباء کو تعلیم مکمل کرنے کے بعد برطانیہ میں قیام کے لیے گریجویٹ سطح کی ملازمت حاصل کرنا ضروری ہوگا۔

ہوم آفس کا کہنا ہے کہ وہ نیٹ مائیگریشن میں کمی کے حکومتی ہدف کو پورا کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

ایک اہلکار نے بتایا: “ہمیں وزیر اعظم کی جانب سے نیٹ مائیگریشن کم کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے، اور ہم اس پر عمل درآمد کر رہے ہیں، یہ واقعی مایوس کن ہے کہ محکمہ تعلیم نے یونیورسٹیز یو کے کو اس کے خلاف لابنگ کی ترغیب دی۔”

یاد رہے کہ 2021 میں متعارف کرائی گئی موجودہ گریجویٹ ویزا اسکیم کے تحت بین الاقوامی طلباء کو گریجویشن کے بعد دو سال تک برطانیہ میں رہنے کی اجازت حاصل ہے۔ تاہم مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی کی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ اسکیم کے تحت 60 فیصد سے زائد فارغ التحصیل طلباء ایک سال بعد بھی £30,000 سے کم کما رہے ہیں، جو کہ ایک عام گریجویٹ کی اوسط تنخواہ سے کم ہے۔

دوسری جانب محکمہ تعلیم کو خدشہ ہے کہ ویزا میں تبدیلیاں مالی مشکلات کا شکار یونیورسٹیوں پر مزید دباؤ ڈال سکتی ہیں۔

یونیورسٹیز یو کے کی چیف ایگزیکٹیو ویوین اسٹرن نے کہا کہ اسکیم کو محدود کرنا “غیر دانشمندانہ” فیصلہ ہوگا، کیونکہ بین الاقوامی طلباء ہر سال برطانوی معیشت میں تقریباً £40 بلین کا حصہ ڈالتے ہیں، دو سالہ ویزا طلباء کو عملی تجربہ حاصل کرنے اور ملازمت تلاش کرنے کے لیے ضروری وقت فراہم کرتا ہے۔

ہوم آفس نے اس دباؤ کے جواز میں یہ بھی کہا ہے کہ 2024 میں پناہ کے 40,000 دعوے ایسے افراد کی جانب سے آئے جن کے پاس پہلے برطانیہ کے ویزے تھے، جن میں سے تقریباً 40 فیصد سابق طالب علم ویزا رکھنے والے تھے۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ ان میں سے بعض افراد طالب علم یا گریجویٹ ویزا سے سیاسی پناہ کی درخواستوں کی جانب منتقل ہوئے، اور آخرکار حکومتی رہائش تک جا پہنچے، جس میں بعض اوقات دھوکہ دہی کا عنصر بھی شامل ہوتا ہے۔

متوقع طور پر وزیر اعظم سر کیر اسٹارمر کی زیر قیادت لیبر حکومت اگلے ماہ مائیگریشن پالیسی پر وائٹ پیپر جاری کرے گی، جس میں گریجویٹ ویزا اسکیم میں ممکنہ اصلاحات شامل ہوں گی۔

پچھلی کنزرویٹو حکومت کے برعکس جس نے یونیورسٹیوں پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے صرف معمولی تبدیلیاں کی تھیں، نئی تجاویز میں زیادہ سخت شرائط متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔
مزیدپڑھیں:ملک میں گرمی کی شدید لہر، محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کردیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے تحت

پڑھیں:

کیا پاکستانی طلبا کے لیے امریکی فنڈ سے جاری تمام ایکسچینج پروگرام ختم کردیے گئے؟

یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن ان پاکستان (یو ایس ای ایف پی) نے پاکستان میں گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام کے خاتمے کے حوالے سے چھپنے والی رپورٹس اور ان پر عوامی تشویش کے جواب میں وضاحت پیش کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی طلبا کے لیے امریکی گلوبل انڈرگریجویٹ ایکسچینج پروگرام بند

یو ایس ای ایف پی نے اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ امریکا اور یو ایس ای ایف پی امریکا اور پاکستان کے درمیان عوام سے عوام کے درمیان مضبوط اور پائیدار تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

امریکا فخر کے ساتھ امریکی یونیورسٹیوں میں 11،000 پاکستانی طلبا کی میزبانی کرتا ہے اور ہم پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اعلیٰ تعلیم کے مواقع کے لیے امریکا کا انتخاب جاری رکھیں۔

 54 پاکستانی طلبا جو اس وقت امریکا میں گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام پر ہیں اپنے پروگرام مکمل کریں گے اور طے شدہ پلان کے مطابق ہی پاکستان واپس آئیں گے اور اسٹڈی کے دوران وہ اپنے وظیفے اور پروگرام سے وابستہ تمام فوائد بھی حاصل کرتے رہیں گے۔

فلبرائٹ پروگرام سمیت امریکی حکومت کے فنڈز سے چلنے والے متعدد ایکسچینج پروگرام اپنی جگہ پر ہیں اور پاکستانیوں کے لیے دستیاب ہیں۔

مزید پڑھیے: 120 پاکستانیوں نے امریکا میں اعلیٰ تعلیم کے لیے فلبرائٹ اسکالرشپ حاصل کرلی

امریکا میں فل برائٹ کے شرکا اپنا وظیفہ وصول کرتے رہتے ہیں اور یہ دعوے غلط ہیں کہ فلبرائٹ پروگرام کو ختم کر دیا گیا ہے اور طلبا کو امریکا بے یارومددگار چھوڑ دیا جائے گا۔

ایک ہی وقت میں امریکی محکمہ خارجہ انتظامیہ کی ترجیحات کے ساتھ قریبی صف بندی کو یقینی بنانے کے لیے امریکی تبادلے کے پروگراموں کا اسٹریٹجک عالمی جائزہ لے رہا ہے۔

یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن کے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ جیسے ہی ہمیں امریکی حکومت کے فنڈڈ ایکسچینج پروگراموں کی حیثیت کے بارے میں مزید معلومات موصول ہوں گی ہم پاکستانی طلبا کو اپ ڈیٹ کردیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام یوگارڈ پروگرام یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن ان پاکستان

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے اپنے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام کے حوالے سے وضاحت جاری کر دی
  • ٹیکساس، 122 سے زائد بین الاقوامی طلبا کے ویزا منسوخ
  • امریکا نے پاکستان کیلئے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام کے حوالے سے وضاحت جاری کر دی
  • کیا پاکستانی طلبا کے لیے امریکی فنڈ سے جاری تمام ایکسچینج پروگرام ختم کردیے گئے؟
  • کینیڈا جانے کے خواہشمندوں کیلئے اچھی خبر ، 13 ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا کی شرط ختم
  • جج کے خواہشمند ہزاروں پاکستانیوں کیلئے بڑی خوشخبری
  • کم قیمت ٹکٹ ! ملائیشیا جانے والے پاکستانیوں کے لئے بڑی خوشخبری
  • غیرقانونی طور پر بیرون ملک جانے والے 50 ہزار پاکستانی بلیک لسٹ کردیئے گئے
  • امریکی ویزوں کی منسوخی ،طلباء کی ملک بدری کا سلسلہ جاری، امریکی یونیورسٹیاں سنسان