اگر امریکہ چین کے حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی جاری رکھتا تو چین بھرپور جوابی اقدامات کرے گا،چینی وزارت تجارت
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اگر امریکہ چین کے حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی جاری رکھتا تو چین بھرپور جوابی اقدامات کرے گا،چینی وزارت تجارت WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : امریکہ نے چینی مصنوعات پر عائد محصولات کو مزید بڑھا دیا۔چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے جمعہ کے روز کہا کہ چین امریکہ کی جانب یکطرفہ محصولات کی سختی سے مخالفت اور مذمت کرتا ہے اور چین نے اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے بھرپور جوابی اقدامات اٹھائے ہیں۔
چین اور دیگر ممالک کے دباؤ میں امریکہ نے کچھ تجارتی شراکت داروں پر بھاری محصولات کے نفاذ کو معطل کر دیا ہے، جو محض ایک علامتی چھوٹا سا قدم ہے اور اس سے امریکہ کی تجارتی بلیک میلنگ کے ذریعے ذاتی مفادات کی تلاش کی حقیقت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ نام نہاد “مساوی محصولات” کو ختم کرنے کے لئے ایک بڑا قدم اٹھائے اور اپنے غلط طریقوں کو مکمل طور پر درست کرے۔
امریکہ کی جانب سے چین پر عائد کیے جانے والے حد سے زیادہ محصولاتی عدد اب کھیل بن چکا ہے اور ان کا کوئی عملی معاشی معنی نہیں ہے، جس سے امریکہ کی جانب سے محصولات کو ہتھیار بنانے، غنڈہ گردی اور جبر میں ملوث ہونے اور انہیں مذاق بنانے کے ہتھکنڈوں کو مزید بے نقاب کیا جائے گا۔ اگر امریکہ ٹیرف نمبروں کا کھیل کھیلنا جاری رکھتا ہے تو چین اسے نظر انداز کر دے گا۔ تاہم، اگر امریکہ چین کے حقوق اور مفادات کی خلاف ورزی جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے، تو چین بھرپور جوابی اقدامات کرے گا اور آخر تک اس کا مقابلہ کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھرپور جوابی اقدامات حقوق اور مفادات اگر امریکہ مفادات کی کرے گا تو چین
پڑھیں:
ٹیرف وار: چین کا امریکا پر جوابی حملہ، مصنوعات پر ٹیکس 125 فیصد کردیا
چین اور امریکا کے مابین مصنوعات پر محصولات بڑھائے جانے کا عمل جاری ہے جس سے دونوں بڑی معیشتوں کے درمیان ایک تجارتی جنگ روز بروز شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ چین نے اب اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی مصنوعات پر محصولات کو بڑھا کر 125 فیصد کر دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بالآخر چین کے ساتھ معاہدے پر آمادہ
غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینی مصنوعات پر عائد امریکی ٹیرف کی مجموعی شرح 145 فیصد ہے جس کے بعد آج چین نے امریکی مصنوعات کی درآمد پر عائد ٹیرف کو بڑھا کر 125 فیصد کردیا ہے۔
چینی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ٹیرف کی شرح اس سے زیادہ نہیں بڑھائی جائے گی کیونکہ چینی مارکیٹ میں امریکی مصنوعات کے لیے قبولیت کی کوئی گنجائش باقی نہیں بچی۔ بظاہر لگتا یہ ہے کہ ٹیرف کی اس شرح پر امریکی مصنوعات کی درآمدات کا سلسلہ تقریباً بند ہو جائے گا۔
چین نے ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو متاثر کرنے والے محصولات کے ذریعے مارکیٹ میں افراتفری پیدا کردی۔
مزید پڑھیے: امریکا بمقابلہ چین: یہ جنگ دنیا کو کہاں لے جائے گی؟
ٹرمپ نے دنیا بھر کے ممالک پر بھاری محصولات عائد کیے ہیں جن میں درجنوں بڑی معیشتوں کے لیے تکلیف دہ حد تک زیادہ محصولات شامل ہیں تاکہ مینوفیکچررز کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ امریکا میں اپنی کارخانے قائم کریں اور ممالک کو امریکی مصنوعات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے پر مجبور کریں۔
لیکن رواں ہفتے مارکیٹ میں ہلچل کے بعد ٹرمپ نے بہت سے محصولات کو 90 دنوں کے لیے منجمد کر دیا لیکن انہوں نے چین کے لیے یہ محصولات بڑھا کر مجموعی طور پر 145 فیصد کر دیے تھے۔
تاہم چینی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے مزید اقدامات کو نظر انداز کیا جائے گا کیونکہ موجودہ ٹیرف کی سطح پر چین کو برآمد کی جانے والی امریکی مصنوعات کی مارکیٹ میں قبولیت کا کوئی امکان نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: ٹیرف حملے: چین کا امریکا کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا اعلان
چین کا کہنا ہے کہ اگر امریکا نے محصولات کا نمبر گیم جاری رکھا تو چین اسے نظرانداز کردے گا۔ چین نے مزید کہا ہے کہ وہ نئی امریکی محصولات کے خلاف ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں مقدمہ دائر کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا چین چین امریکا ٹیرف جنگ چین کا جوابی وار چین نے ٹیرف 125 فیصد کردیا محصولات