این اے 241 مبینہ دھاندلی کیس، الیکشن کمیشن و دیگر سے دلائل طلب
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائی کورٹ نے این اے 241 کے نتائج میں مبینہ دھاندلی سے متعلق کیس کی اگلی سماعت پر الیکشن کمیشن سمیت دیگر سے دلائل طلب کر لیے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق این اے 241 میں مبینہ انتخابی دھاندلی سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کی الیکشن پٹیشن کی منتقلی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ الیکشن ٹریبونل کے قیام کے طریقہ کار میں ترمیم سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کہاں ہے؟ جس کے جواب میں درخواست گزار کے وکیل نے کہا ہے کہ عدالت نے قرار دیا کہ الیکشن ٹریبونلز کو ریگولیٹ کرنا ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار ہے۔
پی ایس ایل 10،کراچی کنگز نے حسن علی کو نائب کپتان مقرر کردیا
عدالت کی جانب سے ریمارکس میں کہا گیا ہے کہ پہلے ہم یہ دیکھیں گے کہ یہ معاملہ ہمارے دائرہ اختیار میں آتا ہے یا نہیں، ٹریبونلز کا قیام چیف جسٹس ہائی کورٹس کی مشاورت سے کیا جاتا ہے۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ہائی کورٹ کے انتظامی دائرہ اختیار میں نہیں آتا، الیکشن ٹریبونل کے قیام سے قبل عدالت مداخلت نہیں کرتی ہے، جس کے جواب میں درخواست گزار کے وکیل نے کہا ہے کہ الیکشن پٹیشن کی منتقلی الیکشن پراسس کا حصہ نہیں، اس لیے عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ ججز کو پسند نا پسند کی بنیاد پر منتخب کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
کراچی میں 19 اپریل سے شدید گرمی کی پیشگوئی، پارہ 40 سے اوپر جانے کا امکان
قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ ججز پر اعتماد ہونا چاہیے ورنہ یہ سسٹم نہیں چلے گا، اب نیا طریقہ شروع ہو گیا ہے، جج کے خلاف ریفرنس فائل کر کے رجسٹرار کو کہا جاتا ہے ہمارے کیسز اس جج کے سامنے نہ لگائے جائیں۔
اس کے ساتھ ہی وکیل درخواست گزار علی لاکھانی ایڈووکیٹ کے دلائل مکمل ہو گئے، عدالت نے درخواست کی سماعت 8 مئی تک ملتوی کر دی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: دائرہ اختیار ہائی کورٹ کہ الیکشن نے کہا
پڑھیں:
موٹر سائیکل رکشوں کوروکنا ضروری ہے ورنہ یہ پورے شہر میں پھیل جائیں گے. لاہور ہائی کورٹ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 اپریل ۔2025 )اسموگ تدارک کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے قراردیا ہے کہ موٹر سائیکل رکشوں کوروکنا ضروری ہے ورنہ پورے شہر میں پھیل جائیں گے موٹر سائیکل رکشے بنانے والی کمپنیوں کو بند کردینا چاہئے موٹر سائیکل رکشہ کمپنیوں کو تین ماہ میں ریگولیٹ ہونے کا وقت دیں.(جاری ہے)
لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک سے متعلق کیس میں عدالت نے استفسار کیا کہ مال روڈ پر بیٹھے مظاہرین کا کیا مسئلہ ہے؟ عدالت نے وکیل پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ مظاہرین کا معاملہ دیکھیں اور کسی اور جگہ بٹھائیںعدالت نے کہاکہ مظاہرین کے باعث ٹریفک مسائل بڑھ گئے لاہور ہائیکورٹ نے کہاکہ پی ایس ایل کی وجہ سے بھی ٹریفک بند کردی گئی، دنیا کو سکیورٹی مسائل کا تاثر نہ دیں، دس سال سے یہی ہو رہا ہے سکیورٹی بہتر نہیں ہوئی، کھلاڑیوں کو سکیورٹی دیں، پورا شہر بند نہ کریں پورا شہر بند ہونے سے دنیا کو تاثر جاتا ہے کہ ملک غیرمحفوظ ہے 10 منٹ ٹریفک رکنے سے آلودگی کئی گنا بڑھ جاتی ہے،آنے والے دنوں میں گرمی کی شدت بڑھے گی.
سی ٹی او لاہور نے کہاکہ اس سے پہلے بھی اہم ایونٹس پر سڑکیں بند نہیں کیںغیرملکیوں کو ایسی سکیورٹی پر کوئی اچھا تاثر نہیں جاتا ایسی صورتحال میں غیرملکی بھی واپس جاکرشکرادا کرتے ہیں لاہور ہائیکورٹ نے کہاکہ ہمیں علم ہے آپ کے ہاتھ بندھے ہیں،سی ٹی او لاہور نے کہاکہ بھکاریوں کے خلاف کارروائی جاری ہے موٹر سائیکل رکشوں پر پابندی کے لیے سمری بھجوا دی ہے. عدالت نے کہاکہ موٹر سائیکل رکشوں کوروکنا ضروری ہے ورنہ پورے شہر میں پھیل جائیں گے، موٹر سائیکل رکشے بنانے والی کمپنیوں کو بند کردینا چاہیے، موٹر سائیکل رکشہ کمپنیوں کو 3 ماہ میں ریگولیٹ ہونے کا وقت دیں سی ٹی او لاہور نے کہاکہ موٹر سائیکل رکشہ اور لوڈر رکشوں کو اجازت دینا جرم ہے، موٹرسائیکل رکشے کے حادثے میں 10 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں عدالت نے کہا کہ موٹر سائیکل رکشوں کو کنٹرول کرنا ضروری ہے، عدالت نے آئندہ سماعت پر وزیراعلیٰ کو بھجوائی گئی سمری کی رپورٹ طلب کرلی.