پاک بحریہ کی کمانڈ اینڈ سٹاف کانفرنس،قومی سلامتی، جیوسٹریٹجک امور اورجنگی تیاریوں سے متعلق امور پر تبادلۂ خیال
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاک بحریہ کی کمانڈ اینڈ سٹاف کانفرنس کا نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں انعقاد ہوا ۔ کانفرنس کی صدارت سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں خطے میں بدلتی ہوئی سمندری صورتحال، قومی سلامتی، جیوسٹریٹجک امور، جنگی تیاریوں اور جوانوں کی تربیت سے متعلق امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔نیول چیف نے میری ٹائم ڈومین میں ممکنہ روایتی اور غیر روایتی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے جنگی تیاریوں کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔کانفرنس میں میری ٹائم سیکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کے حصول کو سراہا گیا ۔
تیمرگرہ میں سکیورٹی فورسز کاآپریشن، ہائی ویلیو ٹارگٹ حفیظ اللہ سمیت 2خوارج ہلاک
آئی ایس پی آر کے مطابق نیول چیف نے کثیرالقومی مشق امن 25 اور امن ڈائیلاگ کے کامیاب انعقاد کو سراہا۔نیول چیف کو پاک بحریہ کے جاری اور مستقبل کے منصوبوں پر جامع بریفنگ دی گئی ۔کمانڈ اینڈ سٹاف کانفرنس میں پرنسپل سٹاف آفیسرز اور فیلڈ کمانڈرز نے پاکستان نیوی کی پالیسیوں اور منصوبوں کا جائزہ لیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاک بحریہ
پڑھیں:
غزہ جیسے ظلم کی مثال نہیں ملتی، مسلمانوں پر جہاد واجب ہوچکا ہے، قومی فلسطین کانفرنس
قومی فلسطین کانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ محض جنگ نہیں بلکہ فلسطینیوں کی کھلی نسل کشی ہے، ،مسلمانوں پر جہاد واجب ہوچکا ہے۔
اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس کا متفقہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں شہری نظام تباہ، اسپتال، اسکول سمیت رفاہی ادارے تباہ ہو چکے، اقوام متحدہ، سلامتی کونسل غیر مؤثر ہوچکے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ عالمی عدالت انصاف سمیت تمام ادارے بے بس ہیں، اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والے ممالک غیر مشروط جنگ بندی تک سفارتی تعلقات ختم کریں۔
معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ ہماری...
قومی فلسطین کانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ ماضی قریب میں غزہ جیسے ظلم کی مثال نہیں ملتی، اب تک کم و بیش 55 ہزار شہید اور 2 لاکھ کے قریب زخمی و معذور ہیں، غزہ میں شہری نظام تباہ، اسپتال، اسکول سمیت رفاہی ادارے تباہ ہوچکے، یہ محض جنگ نہیں بلکہ فلسطینیوں کی کھلی نسل کشی ہے، عالمی ضمیر مردہ ہوچکا ہے، عالمی عدالت انصاف غزہ میں ہونے والے ظلم کو نسل کشی قرار دے چکے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلے اسرائیلی صدر نے پاکستان کو ختم کرنے کا پالیسی بیان دیا، پاکستان میں جب بھی مشکلات ہوتی ہیں اس کے پیچھے یہودی سازش ہوتی ہے، ہمیں ان حالات میں قیام پاکستان کے مقصد کو سمجھنا چاہیے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ تمام مسلمانوں پر جہاد واجب ہوچکا ہے، فلسطین کے معاملے میں کوئی معاہدہ اس جہاد میں شرکت سے مانع نہیں ہے، سلامتی کونسل کا فوری اجلاس طلب کیا جائے اور پاکستان اس میں پہل کرے۔