ابھیجیت بھٹاچاریا کا ایک بار پھر شاہ رخ کی فلموں کے گانوں کا جائز کریڈٹ نہ ملنے پر شکوہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
بھارت کے معروف گلوکار ابھیجیت بھٹاچاریا کا کہنا ہے کہ انہیں شاہ رخ خان کی فلموں کے گانوں کا جائز کریڈٹ نہیں دیا گیا
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گلوکار ابھیجیت نے ایک حالیہ انٹرویو میں ایک مرتبہ پھر یہ شکایت کی ہے کہ انہیں شاہ رخ خان کی فلموں کے گانوں کا جائز کریڈٹ نہیں دیا گیا۔ بھارتی میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ان کا شاہ رخ خان سے کوئی ذاتی تعلق نہیں، صرف رسمی سلام دعا ہوئی ہے۔
گلوکار نے واضح کیا کہ ان کی اور شاہ رخ کی جوڑی کو کشور کمار اور امیتابھ بچن کی جوڑی سے جوڑنا درست نہیں۔ ابھیجیت نے طنزیہ انداز میں کہا کہ، ’لوگ مجھے کہتے ہیں کہ وہ شاہ رخ کا گانا ہے، تب مجھے احساس ہوا کہ یہ گانے میرے نہیں، سب کچھ شاہ رخ کا ہے۔ آواز، دھن، فلم، یہاں تک کہ سینماٹوگرافی بھی۔‘
یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں کہ ابھیجیت نے جائز کریڈٹ نہ ملنے کا شکوہ کیا ہو۔ 2004 میں فلم ’میں ہوں نا‘ کی ریلیز پر انہوں نے اعتراض کیا تھا کہ فلم کے کریڈٹس میں ہر کسی کا نام تھا، مگر گلوکاروں کا ذکر نہیں تھا۔
ان کا ماننا ہے کہ شاہ رخ کی شہرت میں ان کے گانوں نے بڑا کردار ادا کیا ہے اور اس کا کریڈٹ انہیں ملنا چاہیے تھا۔ شاید یہی ممکنہ وجہ ہوسکتی ہے کہ 2007 میں ’اوم شانتی اوم‘ کے بعد دونوں کے درمیان کوئی گانا ریلیز نہیں ہوا، اور تب سے ان کے تعلقات میں دوری دیکھی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ابھیجیت اس سے قبل بھی کئی مرتبہ شاہ رُخ سے اپنے تعلقات کے متعلق بیانات کی وجہ سے خبروں کا حصہ بن چکے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جائز کریڈٹ کے گانوں شاہ رخ
پڑھیں:
’’سندھ کے تحفظات جائز‘‘ وزیراعظم نے مراد علی شاہ کو سکھر موٹروے کی جلد تعمیر کی یقین دہانی کرا دی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حیدرآباد - سکھر موٹروے پر وفاق اور سندھ کے درمیان جاری تنازع سے متعلق وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو جوابی خط لکھ دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مراد علی شاہ کو آگاہ کیا کہ حیدرآباد سکھر موٹروے کو جلد پی ایس ڈی پی کا حصہ بنایا جائے گا۔ خط میں مزید کہا کہ ان کی ذاتی توجہ اور دلچسپی ہے کہ حیدرآباد موٹروے جلد تعمیر ہو، موٹروے پر سندھ کے تحفظات جائز ہیں۔ سکھر موٹروے کی تعمیر جلد شروع کریں گے۔ یاد رہے کہ چند روز قبل، سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی نے حیدر آباد - سکھر موٹروے کو دیگر منصوبوں پر ترجیح نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک کراچی سکھر موٹروے شروع نہیں ہوتا، اس وقت تک تمام منصوبے روکیں۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کی چیئرپرسن سینیٹر قرۃ العین مری کا کہنا تھا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو تحلیل کر دیں اور ہائی ویز صوبوں کے حوالے کر دیں۔ کراچی سکھر موٹروے کے لیے پیسے نہیں تو لاہور ساہیوال موٹروے پر پیسے کیسے خرچ کر رہے ہیں؟