UrduPoint:
2025-04-13@02:37:22 GMT
پاکستان اور بیلاروس میں وسیع تجارتی اور کاروباری مواقع دستیاب ہیں ،وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
منسک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2025ء) وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مضبوط تعلقات استوار ہیں، دونوں ممالک میں وسیع تجارتی اور کاروباری مواقع دستیاب ہیں ، دونوں ممالک میں بزنس فورم کلیدی اہمیت رکھتا ہے، ہم حکومتی اور کاروباری سطحوں پر باہمی روابط کو فروغ دینے کے لئے پر عزم ہیں ۔
وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ بیلاروس کے موقع پر جمعہ کو یہاں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر اور میاں نواز شریف کا پرانا تعلق ہے، پاکستان اور بیلاروس کی دوستی مضبوط بنیادوں پر استوار ہے، اس کا وزیراعظم کوگہرا ادراک ہے، بیلاروس کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران بھی گرمجوشی کا مظاہرہ کیا گیا، وزیراعظم شہباز شریف اور میاں نواز شریف کے لئے بیلاروس کے صدر نے اپنے گھر میں عشائیہ کا بھی انتظام کیا ، اس سے دونوں ممالک کے سربراہان کے مضبوط تعلق کی عکاسی ہوتی ہے، انہوں نےکہا کہ دونوں ممالک کی دوستی کو ٹریڈ اور کامرس میں ڈھالنا ہے اس حوالے سے بزنس فورم منعقد ہو رہا ہے، اس فورم کے لئے گزشتہ ایک ہفتے سے ہمارے کاروباری افراد یہاں آئے ہوئے ہیں، سو کمپنیاں پاکستان سے یہاں آئی ہوئی ہیں، اور یہاں پر سو سے زائد بیلاروسی کمپنیاں ان کے ساتھ رابطہ استوار کررہی ہیں ،دونوں ممالک کے درمیان بڑے پیمانے پر کاروباری سطح پر رابطہ ہو رہا ہے۔(جاری ہے)
ہمارے پاس بہت سے مواقع ہیں، ہم گورنمنٹ ٹو بزنس لیول، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ اور بزنس ٹو بزنس لیول پر روابط کو بڑھائیں گے ۔وفاقی وزیر نےکہا کہ ہماری کوشش یہی ہونی چاہیے کہ اپنی کاروباری برادری کو یہاں کے لوگوں سے روشناس کروائیں،یہاں کی منڈی سے پاکستان کو بہت فائدہ ہو سکتا ہے، اس حوالے سے پاکستان یورپ کے لئے اور اس خطہ کے ممالک کے لئے اپنی رابطہ کاری کو فروغ دے کر بہت فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ امید ہے اس سے وزیراعظم کے دورہ کے مقاصد کے حصول میں بہت مدد ملے گی ۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دونوں ممالک بیلاروس کے کے لئے
پڑھیں:
امریکہ اور چین کی تجارتی جنگ سے پاکستان کے لیے عالمی منڈی میں مواقع پیدا ہو رہے ہیں.پاکستان کے ٹیکسٹائل
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اپریل ۔2025 )پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے سربراہ فواد انور نے کہا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ اور محصولات میں مسلسل اضافے کے باعث پاکستان کے لیے عالمی منڈی میں نئی تجارتی جگہ حاصل کرنے کا موقع پیدا ہو رہا ہے ‘پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر سالانہ تقریباً 17 ارب ڈالر کی برآمدات کرتا ہے اور یہ روزگار فراہم کرنے والا ملک کا سب سے بڑا شعبہ ہے.(جاری ہے)
فواد انور نے غیرملکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک موقع ہے کہ ہم چین سے کچھ کاروبار اپنی طرف منتقل کر سکیں لیکن ہم یہ کس حد تک کامیابی سے کر پاتے ہیں یہ اس بات پر منحصر ہے کہ ہم مذاکرات کی میز پر کس حد تک موثر طریقے سے بیٹھتے ہیں. فواد انور نے یہ گفتگو اس وقت کی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے درجنوں ممالک پر عائد بھاری محصولات کو 90 دنوں کے لیے موخر کرنے کا اعلان کیا تاہم چین کو اس سے مستثنیٰ رکھا گیا اگر بدھ کو ٹرمپ اپنا فیصلہ تبدیل نہ کرتے تو پاکستان کو 29 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑتا وائٹ ہاﺅس کے مطابق امریکی درآمدات پر 10 فیصد عمومی ڈیوٹی بدستور نافذ رہے گی ٹرمپ نے بدھ کو چین کی درآمدات پر ٹیرف 104 فیصد سے بڑھا کر 125 فیصد کر دیا. اس سے قبل بیجنگ نے ٹرمپ کے ابتدائی اقدامات کے جواب میں امریکی مصنوعات پر 84 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا اور عہد کیا تھا کہ وہ یہ تجارتی جنگ آخری حد تک لڑے گا یہ سب دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے جوابی وار کی شکل اختیار کر چکا ہے فواد انور نے کہا کہ یہ دو دیو قامت طاقتوں کی جنگ ہے اور باقی سب اس کے ضمنی نقصانات ہیں ماہرین کے مطابق اگر29 فیصد ٹیرف کی شرح 90 دن بعد دوبارہ نافذ ہوتی ہے تو پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات کو دو ارب ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے. فواد انور کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ٹیکسٹائل شعبے کے لیے یہ محض ایک عارضی مسئلہ ہے جسے ہر صورت حل کرنا ہو گا فواد انور نے کہاکہ 29 فیصد کا یہ بوجھ نہ امریکی ریٹیلر اٹھا سکتا ہے، نہ صارف اتنی زیادہ شرح کوئی برداشت نہیں کر سکتا.