اسلام آباد:

پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ پانی پی ٹی آئی عمران خان نے آنے والی نسلوں کے لیے بات چیت پر رضامندی کا اظہار کیا ہے اور اس حوالے سے اس ہفتے یا اگلے ہفتے کوئی نہ کوئی پیشرفت ضرور ہوگی۔

ڈسٹرکٹ کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ سارے اداروں کو جوڑ سکیں اور نفرتیں ختم کر سکیں، میں سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کا انتظار کر رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کے پی اور بلوچستان میں حالات کیسے ہیں ہر گھر میں بنکر بن چکا ہے، ان حالات میں ہم سب کو پاکستان کا سوچنا ہے۔

اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستان کی سوچ ہے جسے کوئی مائنس نہیں کر سکتا، بانی پی ٹی آئی لوگوں کے دلوں پر راج کرتا ہے اور بچہ بچہ ان سے پیار کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور آج بھی متحرک ہیں اور جو لوگ اس وقت متحرک ہیں میں ان سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ یہ 11 سال سے مقدمہ ہے اور یہ سیاسی مقدمہ ہے، جس ملک میں انسانی حقوق معطل کر دیے جائیں وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

قبل ازیں، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے اعظم سواتی کے خلاف 2014 کے دھرنے میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

سول مجسٹریٹ مرید عباس نے کیس کی سماعت کی۔  اعظم خان سواتی کے وکیل سہیل خان اور سردار مصروف خان عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے بریت کی درخواست پر دلائل مکمل کیے۔

وکیل سہیل خان نے ایف آئی آر کا متن پڑھ کر سنایا۔ وکیل نے کہا کہ 2014 کا یہ کیس ہے، اس ایف آئی آر کے بعد ریکارڈ پر کوئی ثبوت نہیں ہے، ایف آئی آر میں میرے موکل کے خلاف باقاعدہ طور پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا اور جو دفعات لگائی گئیں وہ کسی طرح سے میرے موکل کے اوپر نہیں لگتیں، میری استدعا ہے کہ میرے موکل کو کیس سے بری کیا جائے۔

وکیل سردار مصروف نے کہا کہ پراسیکیوشن اس وقت تک کوئی بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔

واضح رہے کہ اعظم سواتی کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا کیس تھانہ مارگلہ میں درج ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اعظم سواتی پی ٹی ا ئی نے کہا کہ

پڑھیں:

مذاکرات، گوہرنے سواتی کے غبارہ سے ہوانکال دی

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹرگوہرنے عمران خان سے ملاقات کے بعدکہاہیکہ بانی پی ٹی آئی نے کسی کو مذاکرات کا اختیار نہیں دیا اور نہ ہی
کسی کو ڈیل کے لیے دباؤ ڈالا ہے،ان کایہ بھی کہناتھاکہ  بانی نے پارٹی لیڈرز کو ایک دوسرے کیخلاف بات کرنے منع کیا ہے، بیرسٹرگوہرکے اس بیان سے اعظم سواتی کے غبارے سے ہوانکل گئی ہے جو قرآن پاک پر حلف کے ساتھ یہ دعویٰ کررہے تھے کہ عمران خان نے انہیں اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کااختیاردیاہے،یہ وہی اعظم سواتی ہیں جنہوں نے ماضی میں قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کرایک پریس کانفرنس کی تھی جس میں ان کی طرف سے کئے گئے دعوے بے بنیادثابت ہوئے تھے ،حالیہ صورت حال نے پی ٹی آئی کے اندرتقسیم مزیدگہری کردی ہے بظاہراعظم سواتی نے عمران خان کی جدوجہدپرپانی پھیرنے کی کوشش ہے جو وہ گزشتہ دو،تین سال سے جاری رکھے ہوئے ہیں دیکھنایہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی اعظم سواتی کے معاملے پراب کیاایکشن لیتے ہیں؟اور کیااعظم سواتی کامستقبل بھی شیرافضل مروت جیساہوگا؟ ادھر امریکی کانگریس کے وفد کے حالیہ دورہ پاکستان کے حوالے سے یہ تاثردیاجاتارہاکہ وہ یہ دورہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے سلسلیمیں کررہے ہیں جب کہ امریکا میں مقیم پی ٹی آئی سے وابستہ افراد سوشل میڈیا پر ان ارکان کانگریس سے اپیلیں کر تے رہے ہیں کہ وہ اڈیالہ جائیںلیکن وفدنے اڈیالہ جیل کادورہ کیانہ پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں ایساکوئی ذکرکیا جس پر پی ٹی آئی میں مایوسی پائی جارہی ہے ، سپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق سے امریکی وفدکی ملاقات پربھی تنازع کھڑاکرنے کی کوشش کی گئی اوریہ کہاگیاکہ اس ملاقات میں اپوزیشن لیڈرکو نہیں بلایاگیاتاہم اس معاملے پر اب سپیکر قومی اسمبلی کاموقف سامنے آگیاہے ان کاکہناہے کہ امریکی وفد سے ملاقات کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی اور چیف وہپ کو باقاعدہ دعوت دی گئی تھی، مگر وہ شریک نہیں ہوئے، ایاز صادق نے یہ بھی کہا کہ امریکی کانگریس کے تینوں ارکان نے واضح طور پر کہا کہ ان کا پاکستان کے اندرونی معاملات سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکی وفد کے سامنے اپوزیشن نے پی ٹی آئی بانی عمران خان کا نام تک نہیں لیا ،اس میں کوئی دورائے نہیں کہ پی ٹی آئی کی طرف سے عمران خان کے معاملے پر امریکہ سے مداخلت کی توقع رکھنایامطالبہ کرناناقابل فہم ہے کیونکہ ایساکوئی بھی اقدام پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہوگاجس کا منفی اثرپاک امریکہ تعلقات پرپڑسکتا ہے ،علاوہ ازیں حکومت کی طرف سے پہلی بار اوورسیزکنونشن کامیاب انعقادکیاگیا جس میں اوورسیزپاکستانیو ں کو درپیش مسائل سے آگاہی حاصل کی گئی ،اس کنونشن سے وزیراعظم شہبازشریف اور آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیرنے بھی خطاب کیااوراوورسیزپاکستانیوں کے قومی معیشت میں کردارکوسراہااورانہیں درپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ،کنونشن میں اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی آج بھی وطن سے جڑے ہوئے ہیں اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، کنونشن میں اوورسیز پاکستانیوں نے واضح انداز میں اپنے مسائل پیش کیے، جیسے جائیداد کے تنازعات، نادرا سروسز، اور قونصل خانوں کی کارکردگی شامل ہیں،حکومت کی جانب سے مختلف اسکیموں اور منصوبوں کا اعلان کیا گیا تاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کیا جا سکے، وزیراعظم نے وعدہ کیا کہ اوورسیز کمیونٹی سے بہتر رابطے کے لیے آن لائن پورٹلز، ایپلیکیشنز اور خصوصی ہیلپ ڈیسک قائم کیے جائیں گے، وزیراعظم کی طرف سے اوورسیزپاکستانی کے مقدمات کی سماعت کے لئے خصوصی عدالتوں کے قیام کااعلان بھی کیاامیدہیکہ یہ کنونشن اوورسیزپاکستانیوں کے مسائل کے حل میں معاون ثابت ہوگاجس سے ترسیلات زرمیں مزیداضافہ ہوگا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے دشمن ہماری معاشی کامیابیوں سے خائف، دشمن کو عبرتناک شکست دیں گے:وزیر اعظم
  • اسحاق ڈار رواں ہفتے ایک روزہ دورے پر افغانستان جائیں گے
  • پاکستان سمیت کئی ممالک میں اگلے ہفتے شدید زلزلے کی پیشگوئی
  • انسداد پولیو مہم کے حوالے سے کمیونٹی موبلائیزیشن یقینی بنائی جائے، وزیراعظم
  • مائنز اینڈ منرلز بل کے حوالے سے وفاق کیساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا، وفاقی وزیر ثبوت دیں: بیرسٹرسیف
  • ’آپ کو شرم آنی چاہیے‘، بابر اعظم کے خلاف بات کرنے پر عمل اکمل ٹی وی شو میں لڑ پڑے
  • مذاکرات، گوہرنے سواتی کے غبارہ سے ہوانکال دی
  • سیف علی خان حملہ کیس میں حیران کن پیشرفت؛ سب دنگ رہ گئے
  • عمران خان مذاکرات کیلئے رضامند،اعظم سواتی نے بڑاانکشاف کردیا
  • وزیر اعظم کا اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان