اداکار پرتھ سمتھان نے اے سی پی پردیومن کا کردار ادا کرنے سے انکار کیوں کیا تھا؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
مشہور کرائم شو سی آئی ڈی ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گیا ہے۔ جب سے یہ خبر سامنے آئی ہے کہ سی آئی ڈی کے مرکزی کی کردار شیوا جی ستام ’اے سی پی پردیومن‘ اب اس شو کا مزید حصہ نہیں ہوں گے مداح جذباتی ہو گئے ہیں۔
شو کے تخلیق کاروں نے اداکار پرتھ سمتهان کو اے سی پی پردیومن کی جگہ مرکزی افسر کے کردار کے لیے منتخب کیا ہے۔ وہ اب ایک نئے کردار اے سی پی انوشمن کے طور پر سی آئی ڈی ٹیم کی قیادت کرتے نظر آئیں گے، شو میں پرانے پسندیدہ کردار دیا (دیانند شیٹی) اور ابھیجیت (آدتیہ شریواستو) بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سی آئی ڈی میں اے سی پی پردیومن کی جگہ اب کون لے گا؟
بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے پرتھ سمتهان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ابتدا میں یہ کردار ٹھکرا دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’شروع میں، میں نے اے سی پی پردیومن کا کردار اس لیے مسترد کر دیا کیونکہ میں خود کو اس کردار سے جوڑ نہیں پایا۔ لیکن میکرز نے مجھے دوبارہ اس پرغور کرنے کو کہا‘۔
پرتھ نے تسلیم کیا کہ وہ شو میں طویل عرصے سے موجود کاسٹ کی وجہ سے یہ کردار ادا کرنے سے ہچکچا رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عجیب اور غیر معمولی تھا کہ دیانند شیٹی اور آدتیہ شریواستو جیسے سینئر اداکار مجھے آن اسکرین ’سر‘ کہہ کر مخاطب کریں۔ یہی میری ہچکچاہٹ کی ایک بڑی وجہ تھی۔
دوسری جانب، سی آئی ڈی کے اداکار ہرشیکیش پانڈے نے حال ہی میں تصدیق کی ہے کہ پرتھ نے دیا (دیانند شیٹی) اور ابھیجیت (آدتیہ شریواستو) کے ساتھ مناظر کی عکس بندی کا آغاز کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بم دھماکے میں مارے جانیوالے ’سی آئی ڈی‘ کے ’ اے سی پی پردیومن‘ کون ہیں؟
پرتھ سمتھان جو انڈین ڈرامہ سیریل ’کیسی یہ یاریاں‘ اور ’کسوٹی زندگی کی‘ میں اپنے کرداروں کے لیے مشہور ہیں اب سی آئی ڈی میں کردار نبھاتے نظر آئیں گے۔ سی آئی ڈی ڈرامے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ سی آئی ڈی کو دیکھ کر بڑے ہوئے ہیں اور اس تاریخی کردار کو ادا کرنے پر فخر محسوس کر رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ تھوڑے نروس بھی ہیں۔
واضح رہے کہ سی آئی ڈی، جسے بی پی سنگھ نے بنایا ہے اور سنگھ اور پردیپ اپپور نے پروڈیوس کیا ہے، 1998 سے سونی ٹی وی پر نشر ہو رہا ہے۔ شو نے اس دوران تقریباً 1600 اقساط ٹیلی کاسٹ کیے ہیں اور یہ بھارتی ٹی وی کے مقبول ترین شوز میں سے ایک کے طور پر سامنے آیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈین ڈرامے اے سی پی پردیومن پرتھ سمتھان سی آئی ڈی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈین ڈرامے اے سی پی پردیومن پرتھ سمتھان سی ا ئی ڈی اے سی پی پردیومن سی ا ئی ڈی سی آئی ڈی تھا کہ
پڑھیں:
وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن
مال روڈ پر گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے زیراہتمام احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ اس بادشاہانہ طرز عمل سے مریم نواز حکومت چلا رہی ہے، صوبہ میں یہی وطیرہ ان سے قبل ان کے والد اور چچا نے اپنایا ہوا تھا، انھیں صرف اداروں کو اپنا نام دینے اور ان پر تختیاں لگانے کا شوق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بنیادی اور دیہی مراکز صحت کو آوٹ سورس نہیں کرنے دیں گے۔ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف میں سے ایک کو بھی نوکری سے نکالا گیا تو پنجاب حکومت کا تعاقب کیا جائے گا، گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے ساتھ ہیں۔ وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ سب کو معلوم ہے موجودہ حکومت کیسے معرضِ وجود میں آئی، خود ٹھیکے پر چلنے والی حکومت تمام بنیادی عوامی ضروریات کو بھی ٹھیکے پر دینا چاہتی ہے، اہل اقتدار پنجاب سمیت پورے پاکستان میں مسترد شدہ لوگ ہیں، عوام نے انھیں ٹھکرا دیا، یہ اسٹیبلشمنٹ اور فارم 47کے سہارے اقتدار میں آئے۔ اداروں کی لوٹ سیل کرنے والوں کا راستہ روکیں گے، عوام دشمن اقدامات بند کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مال روڈ پر گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے زیراہتمام ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کے موقع خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت نے کہا کہ جس بادشاہانہ طرز عمل سے مریم نواز حکومت چلا رہی ہے، صوبہ میں یہی وطیرہ ان سے قبل ان کے والد اور چچا نے اپنایا ہوا تھا، انھیں صرف اداروں کو اپنا نام دینے اور ان پر تختیاں لگانے کا شوق ہے، پنجاب پر مسلط شریف خاندان بتائے کہ کیا حکومتیں صحت اور تعلیم کو آوٹ سورس کرتی ہیں؟ حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سستی معیاری تعلیم اور صحت کی سہولیات یقینی بنائے۔ شہریوں کی عزت، جان و مال اور آبرو کی حفاظت اور امن کا قیام بھی حکومت اور ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے، حکمرانوں نے عوام سے سب کچھ چھین لیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ کل کراچی میں غزہ ملین مارچ میں شرکت کے لیے جا رہے تھے، تاہم انھوں نے یہ ضروری سمجھا کہ اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے والوں کے ساتھ بھی اظہار یکجہتی کریں۔ انھوں نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ان کے ساتھ کھڑی ہے، حکومت کو ادارے آٹ سورس نہیں کرنے دیں گے۔