تبو وجے سیتھوپتی کیساتھ جلد نئی فلم میں جلوہ گر ہونے کو تیار
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اداکارہ تبو معروف تیلگو فلمساز پوری جگناتھ کی نئی فلم کا حصہ بن گئیں۔
بالی ووڈ کی ورسٹائل اداکارہ تبو نے فلمساز پوری جگناتھ کی آنے والی فلم میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ فلم کے میکرز نے باقاعدہ اعلان کیا ہے کہ تبو اس پین انڈیا پروجیکٹ کا حصہ ہوں گی۔
اپنے مخصوص کرداروں کے لیے مشہور اداکارہ تبو نے اس فلم کی کہانی سنی تو اس سے اور اپنے کردار سے فوراً متاثر ہوگئیں اور اس منصوبے میں شامل ہونے کا فیصلہ کرلیا۔ اس فلم میں معروف تامل ہیرو وجے سیتھوپتی مرکزی کردار ادا کریں گے جنہیں جنوبی بھارت میں ’مکّل سیلوان‘ کے لقب سے جانا جاتا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Puri Connects (@puriconnects)
یا رہے کہ اس فلم کا اعلان یوگاڑی کے موقع پر کیا گیا تھا اور اس کی شوٹنگ جون میں شروع ہونے کی توقع ہے۔ فلم کو پانچ زبانوں تمل، تیلگو، کنڑ، ملیالم اور ہندی میں ریلیز کیا جائے گا۔ تاہم اس فلم کا نام تاحال فائنل نہیں ہوسکا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اس فلم
پڑھیں:
بلوچستان، جے یو آئی کی موجودہ صورتحال میں ثالثی کا کردار ادا کرنیکی پیشکش
جے یو آئی وفد نے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی سے ملاقات کے موقع پر بی این پی کے دھرنے اور دیگر مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنیکی پیشکش کی۔ وزیراعلیٰ نے انہیں اپنے موقف سے آگاہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام نے حکومت کو بلوچستان کی موجودہ صورتحال میں مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔ آج کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سے جمعیت علماء اسلام کے رہنماء مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں سینیٹر مولانا عبدالواسع، اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری سمیت جے یو آئی کے سینئر رہنماء شامل تھے۔ ملاقات میں بلوچستان میں امن و امان، مجموعی صورتحال سمیت بی این پی کے دھرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کے وفد نے موجودہ صورتحال میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے جے یو آئی کے وفد کو حکومت کے موقف سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بحالی امن کیلئے حکومت اور اپوزیشن دونوں کی زمہ داری اہم ہے۔ جمعیت علماء اسلام حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں، ایک ذمہ دار سیاسی قوت کے طور پر اپنا کردار ادا کرتی رہی ہے۔ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ ایک مثبت سیاسی کردار ادا کیا ہے، جو لائق تحسین ہے۔ حکومت تمام سیاسی مسائل کا حل سیاسی مشاورت سے چاہتی ہے۔