اسلام آباد ہائیکورٹ میں بینچز کی مسلسل تبدیلی: جسٹس محسن اختر کیانی نے سوالات اٹھا دیے
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ میں بینچز کی مسلسل تبدیلیوں کے معاملے پر جسٹس محسن اختر کیانی نے سوالات اٹھا دیے۔
رپورٹ کے مطابق سنگل بینچ سے ڈویژن بنچ کیس منتقلی پر جسٹس محسن اختر کیانی نے اہم ریمارکس دیے اور کہا کہ قائم مقام چیف جسٹس کے پاس ایسے انتظامی سائیڈ پر آرڈر کرنے کا اختیار نہیں ، ایسا نہیں ہو سکتا سنگل بینچ کا کیس اٹھا کر ڈویژن بینچ میں لگا دیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ میرا اصولی مؤقف ہے کوئی کیس اس طرح ٹرانسفر نہیں کیا جا سکتا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے مسکراتے ہوئے وکیل سے مکالمہ کیا کہ جا کر ان کو بتائیں نا اس معاملے پر دوبارہ غور کریں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان جسٹس محسن اختر کیانی نے
پڑھیں:
پولیس جرائم کے خاتمے کے بجائے وی آئی پی ڈیوٹی پر مصروف ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد:عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران پولیس کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس منشیات و جرائم کے خاتمے کے بجائے وی آئی پی ڈیوٹی پر مصروف ہے۔
تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کے خلاف کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں عدالت نے اسلام آباد پولیس کی رپورٹ قانون کے خلاف قرار دیتے ہوئے کارروائی کا عندیہ دیا اور ریمارکس دیے کہ اسلام آباد پولیس کی رپورٹ قانون سے موافق نہیں۔
عدالت نے اسلام آباد پولیس کے رپورٹ مرتب کرنے والے اے آئی جی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
قبل ازیں اسلام آباد پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست میں بتایا گیا کہ وی آئی پیز کی ڈیوٹی زیادہ حساس ہے وقت بھی زیادہ لگتا ہے۔ پولیس لا اینڈ آرڈر کی صورتحال برقرار رکھنے میں مصروف ہے۔
بعد ازاں جسٹس انعام امین منہاس نے تحریری حکم جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ عدالت کے سامنے اسلام آباد پولیس کے جواب کی نشاندھی کی گئی۔ اسلام آباد پولیس نے منشیات کرائم کے خاتمے کے بجائے کہا کہ وی آئی پی ڈیوٹی پر مصروف ہیں۔
عدالت نے کہا کہ پولیس کی (تعلیمی اداروں میں) منشیات کرائم کے خاتمے میں دلچسپی میں کمی نااہلی کو ظاہر کرتی ہے۔ رپورٹ قانون کے مطابق درست نہیں۔ جس پولیس افسر نے رپورٹ مرتب کی ہے آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہو۔ اس قسم کی رپورٹ جمع کرانے پر کیوں نہ کارروائی کی جائے۔ قانون کے مطابق ذمے داری نبھانے سے نااہلی پر کیوں نہ کارروائی کی جائے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔