Express News:
2025-04-13@15:30:40 GMT

غیرذمے داری

اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT

جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنا کر دنیا کو دہشت گردی کی نئی سوچ دینے والے تخریب کاروں نے اپنی ناکامی کے بعد جہاں دہشت گردی بڑھائی ہے وہاں اس واقعے کو بنیاد بنا کر ان کی حمایت کرنے والوں نے بھی اپنے سیاسی مفادات کے لیے راہ تبدیل کر لی ہے اور حقائق کے برعکس احتجاجی سیاست شروع کر دی ہے۔

انھی پیچیدہ حالات میں سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اختر جان مینگل نے اپنا احتجاج شروع کر رکھا ہے، مزے کی بات ہے کہ پی ٹی آئی نے اس احتجاج کی حمایت کررکھی ہے حالانکہ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں بھی بلوچستان کے مسائل حل نہیں ہوئے تھے ، اس کو بنیاد بنا کر سردار اختر مینگل نے پی ٹی آئی حکومت کی حمایت ترک کی تھی اور دونوں کے راستے الگ ہوگئے تھے۔

اس دور میں بھی بلوچستان کے حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی تھی۔ یہ بات ماننا ہوگی کہ دہشت گردوں کی منفی سوچ اب وہاں تک پہنچ گئی ہے جس کا تصور کسی نے بھی نہ کیا تھا کہ دہشت گرد ملک میں پہلی بار ٹرین کے مسافروں کو یرغمال بنا کر پیغام دیں گے کہ وہ اپنے مذموم مقاصد کے لیے ٹرین کو نشانہ بنائیں گے۔

بلوچستان میں برسوں سے جاری دہشت گردی کے باعث رات کے وقت ٹرینیں کوئٹہ آتی ہیں نہ ہی جاتی ہیں، اس لیے ٹرینوں کا سفر اور وقت محدود کر دیا گیا تھا۔ یوں توکراچی، راولپنڈی و پشاور کے لیے کوئٹہ سے صبح دن چڑھنے کے بعد ہی روانہ ہوتی تھیں جو اندرون ملک رات کو سفرکر کے منزل مقصود پہنچتی تھیں اور دہشت گردی بڑھنے کے بعد کراچی و پشاور سے کوئٹہ آنے والی ٹرینوں کے ایسے اوقات بنائے گئے تھے کہ وہ رات کے وقت سندھ و پنجاب سے گزر کر دن کی روشنی میں بلوچستان میں داخل ہوں اور سورج غروب ہونے سے پہلے کوئٹہ پہنچ جائیں، اگر موسم یا کسی اور وجہ سے شام تک ٹرین کوئٹہ نہ پہنچ سکے تو مسافروں کی حفاظت کے لیے مذکورہ ٹرین کو محفوظ مقام پر روک لیا جاتا تھا۔

جعفر ایکسپریس پہلے کوئٹہ ایکسپریس تھی جو دن میں کوئٹہ سے روانہ ہو کر راولپنڈی جاتی تھی جس سے راقم نے اپنے آبائی شہر شکارپور سے کوئٹہ کے لیے متعدد بار رات کا سفرکیا جو صبح کوئٹہ پہنچا کرتی تھی۔ کراچی کوئٹہ کا سفر کوئٹہ راولپنڈی سے کم تھا، اس لیے بولان میل کراچی سے شام کو روانہ ہوکر دوسرے روز شام تک کوئٹہ پہنچ جاتی تھی۔

چھ سات سال قبل راقم نے دوستوں کے ساتھ بولان میل سے کوئٹہ جانا تھا مگر کوئٹہ آنے سے قبل ریلوے پولیس اہلکار بوگیوں میں آئے اور انھوں نے مسافروں سے کہا کہ وہ آہنی کھڑکیاں بند کر لیں۔ ان سے راقم نے وجہ پوچھی تو بتایا گیا تھا کہ شرپسند ٹرین پر پتھراؤ کرتے ہیں، اس لیے مسافر نقصان سے بچنے کے لیے کھڑکیاں بند کرلیں ۔ ان دنوں پتھر لگنے سے بعض مسافر زخمی بھی ہوئے تھے اس لیے احتیاط کی جاتی تھی۔

 کوئٹہ کا سفر جیکب آباد سے سبی تک میدانی علاقوں کا سفر ہے جہاں جیکب آباد کے بعد سبی تک کوئی بڑا شہر نہیں ہے، صرف نصیرآباد ضلع کا طویل علاقہ ہے اور سبی کے بعد پہاڑی سلسلہ شروع ہوتا ہے اور پہاڑوں کے درمیان متعدد ٹنل ہیں۔ ایسی ٹنل جہلم سے راولپنڈی جاتے ہوئے بھی آتی ہیں مگر کوئٹہ کے راستے کی ٹنل طویل اور خطرناک ہیں جس کے اطراف آبادی نہیں پہاڑ ہیں جنھیں عبور کر کے کوئٹہ سے آیا جایا جاتا ہے۔

ملک بھر میں ریلوے لائن کے اطراف آبادیاں ہیں مگر وہاں کھڑکیاں بند نہیں کرائی جاتیں۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور دور اندیش سرکاری افسروں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ کوئٹہ سے مچھ کا سفر غیر محفوظ ہو جائے گا اور ٹنل کے قریب ٹرین روک کر یرغمال بنائی جا سکتی ہے، یہ سوچ دہشت گردوں کی تھی جنھوں نے 12 مارچ کو اپنے مذموم منصوبے پر کامیابی سے عمل کیا اور پہاڑوں اور ٹنل سے گزرنے والی جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنایا جس میں 26 افراد شہید ہوئے۔ یہ ایسا مقام تھا کہ جہاں سے سڑک بھی دور تھی، دہشت گرد پہاڑ پر مورچہ زن تھے مگر پاک فوج نے اپنی صلاحیت سے چند گھنٹوں کی فضائی کارروائی سے 33 دہشت گردوں کو ہلاک کرکے باقی مسافروں کو دہشت گردوں سے بازیاب کرانے کا کارنامہ انجام دیا اور دہشت گرد ناکام رہے مگر یہ منفی سوچ دہشت گردوں کی تھی جس سے متعلق سرکاری دماغوں کو پہلے سوچنا چاہیے تھا۔

جعفر ایکسپریس واقعے کے بعد پی ٹی آئی، اختر مینگل، علیحدگی پسندوں کے حامیوں نے جعفر ایکسپریس سانحہ پر دہشت گردی کی کوئی مذمت نہیں کی۔ اسی لیے ماہ رنگ لانگھو کو بھی سیاست کرنے کا موقعہ ملا۔ حالانکہ یہ وقت دہشت گردوں کی مذمت کا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس دہشت گردوں کی کوئٹہ سے کے لیے تھا کہ کا سفر اس لیے کے بعد

پڑھیں:

پی ایس ایل 10 کا دوسرا میچ: پشاور زلمی کا ٹاس جیت کا کوئٹہ گلیڈیئٹرز کیخلاف فیلڈنگ کا فیصلہ

پی ایس ایل 10 کے دوسرے میچ میں پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر کوئٹہ گلیڈیئٹرز کیخلاف فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ جانے والی بولان میل جیکب آباد پر روک دی گئی، مسافر رُل گئے
  • پی ایس ایل 10، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور لاہور قلندرز کی ٹیمیں آج مدمقابل ہوں گی
  • پی ایس ایل: لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز آج آمنے سامنے ہونگے
  • پی ایس ایل 10: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو 80 رنز سے شکست دے دی
  • پی ایس ایل 10: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو شکست دیدی
  • پی ایس ایل 10: کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکا پشاور زلمی کو جیت کیلئے217 رنزکا ہدف
  • کوئٹہ: موٹرسائیکل سواروں کی پولیس پر فائرنگ
  • سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال پرانا ہے، سعید غنی
  • پی ایس ایل 10 کا دوسرا میچ: پشاور زلمی کا ٹاس جیت کا کوئٹہ گلیڈیئٹرز کیخلاف فیلڈنگ کا فیصلہ