ورلڈ بینک پاکستان کے پاور سیکٹر کیساتھ جامع منصوبہ بندی چاہتا ہے، ڈائریکٹر ورلڈ بینک برائے انفرااسٹرکچر
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
ورلڈ بینک کے ریجنل ڈائریکٹر برائے انفراسٹرکچر پنکج گپتا نے کہا ہے کہ ورلڈ بینک پاکستان کے پاور سیکٹر کے ساتھ اگلے 10 سالوں کیلئے جامع منصوبہ بندی کرنا چاہتا ہے تاکہ بینک پاکستان کےلیے 10 سالہ پروگرام کا حصہ بن سکے۔ انہوں نے کہا پاکستان کے پاس دریائے سندھ کے ذریعے قابلِ تجدید ہائیڈرو پاور کا غیر معمولی پوٹینشل موجود ہے۔ پاکستان کے ساتھ غازی بروتھا اور تربیلا جیسے منصوبوں پر کامیاب شراکت داری کی ہے۔
پاکستان کے دورے پر آئے ورلڈ بینک کے ریجنل ڈائریکٹر نے اسلام آباد میں وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری سے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔
پاور ڈویژن کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں پاکستان کے توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحات، نجکاری اور طویل المدتی تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فروغ کیلئے کام کر رہے ہیں تاکہ سرمایہ کاری اور تکنیکی مہارت کو بہتر طریقے سے بروئے کار لایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ اور شمسی توانائی پالیسیوں کا ازسرنو جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ورلڈ بینک کے ریجنل ڈائریکٹر پنکج گپتا نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کےلیے انٹیگریٹڈ جنریشن کپیسٹی ایکسپنشن پلان آئی جی سپ اور انٹیگریٹڈ انرجی پلاننگ جیسے ماڈلز کو بروئے کار لا کر وسائل اور طلب کا درست تخمینہ لگانا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کاہ کہ صحیح منصوبوں کا انتخاب، ان کا درست مقام پر لگانے سمیت ادائیگی کی استطاعت کو برقرار رکھتے ہوئے نظام کی تشکیل بنیادی عنصر ہیں۔
اجلاس میں این ٹی ڈی سی کے ساتھ طویل المدتی شراکت داری کےلیے ایک مشترکہ منصوبہ تیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پاکستان کے ورلڈ بینک
پڑھیں:
داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں ایک کھرب سے زائد کا اضافہ ہوگیا
اسلام آباد(آئی این پی)حکومت نے داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت 1.74 کھرب روپے تک بڑھا دی ہے اور سی ڈی ڈبلیو پی نے مجموعی طور پر 10 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدرات سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس ہوا، جس میں 10 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے داسو منصوبے کی لاگت میں اضافے پر اظہار برہمی کیا۔سی ڈی ڈبلیو پی نے 6 منصوبے ایکنک کو بھجوا دیے، بلوچستان میں تعلیم کے معیار اور رسائی کیلئے 28 ارب روپے کا منصوبہ تجویز کیا گیا، شیخوپورہ میں قائداعظم یونیورسٹی کا سب کیمپس قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں آئی ٹی اسٹارٹ اپس، ٹریننگ اور وی سی کے لیے 5 ارب روپے کا منصوبہ اور قومی سیمی کنڈکٹر پروگرام کے پہلے مرحلے کی منظوری دی گئی۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (ہفتے) کا دن کیسا رہے گا؟
اسی طرح فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے کسٹمز کمپلیکس اور ڈیجیٹل اسٹیشنز کے لیے 16 ارب روپے کا منصوبہ زیر غور آیا، سندھ کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سڑکوں کی بحالی کے لیے 12 ارب روپے کی تجویز دی گئی اور کوئٹہ کے پانی کے بحران کے حل کے لیے تقریبا 10 ارب روپے کا منصوبہ ایکنک کے سپرد کردیا گیا۔اجلاس میں بلوچستان میں پانی سپلائی کے انتظام اور زرعی زمین کی آب پاشی کے لیے 17 ارب روپے کا منصوبہ ایکنک کے حوالے کردیا گیا۔
مزید :