زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 2کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 2کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
کراچی(آئی پی ایس )زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اضافہ ہوا، جس کے بعد مجموعی حجم 15 ارب 75 کروڑ ڈالر 94 لاکھ ڈالر ہوگیا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوگیا ہے۔اعداد وشمار کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 10 ارب 69 کروڑ 94 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی ہے اور 4 اپریل کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کا حجم بڑھ کر 15 ارب 75 کروڑ 27 لاکھ ڈالر رہا۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کمرشل بینکوں کے پاس اس وقت 5 ارب 5 کروڑ 33 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر لاکھ ڈالر
پڑھیں:
عالمی بینک کا ذیلی ادارہ ریکوڈک منصوبے کیلئے 30کروڑ ڈالر فراہم کریگا
عالمی بینک کا ذیلی ادارہ ریکوڈک منصوبے کیلئے 30کروڑ ڈالر فراہم کریگا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)عالمی بینک کا نجی سرمایہ کاری ونگ، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن ریکوڈک منصوبے کے لیے 30کروڑ ڈالر کی قرض فنانسنگ فراہم کرے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ریکوڈک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے منگل کو بتایا کہ بیرک گولڈ کے تانبے اور سونے کے منصوبے کے لیے بین الاقوامی قرض دہندگان سے 2 ارب ڈالر سے زیادہ کی فنانسنگ حاصل کی جائے گی، اور اس کے لیے ابتدائی تیسری سہ ماہی تک ٹرم شیٹس پر دستخط ہو جائیں گے۔ریکوڈک کی کان دنیا کے سب سے وسیع تانبے اور سونے کے ذخائر میں سے ایک ہے، یہ فنڈنگ ریکوڈک کان کی ترقی میں معاون ہوگی، اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ 70 ارب ڈالر کا فری کیش فلو اور 90 ارب ڈالر کا آپریٹنگ کیش فلو پیدا کرے گی۔
بیرک گولڈ اور وفاقی اور بلوچستان حکومتیں اس منصوبے کی مشترکہ مالک ہیں، منصوبے کے پہلے مرحلے، جس سے 2028 میں پیداوار شروع ہونے ہونے کا امکان ہے، کے لیے فنانسنگ پر متعدد قرض دہندگان کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 میں رائٹرز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ریکو ڈِک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ٹم کرِب نے کہا کہ وہ منصوبے کے لیے آئی ایف سی اور انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن سے 65 کروڑ ڈالر کی توقع کر رہے ہیں۔
ٹم کِرِب نے مزید کہا کہ منصو بے کے لیے امریکی ایکسپورٹ امپورٹ بینک کے ساتھ 50 کروڑ ڈالر سے 1 ارب ڈالر کی فنانسنگ کے لیے بھی بات چیت جاری ہے، اس کے علاوہ ایشیائی ترقیاتی بینک، ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ کینیڈا اور جاپان بینک فار انٹرنیشنل کوآپریشن سمیت ترقیاتی مالیاتی اداروں سے 50 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ پر بھی بات چیت جاری ہے۔ٹم کِرِب نے کہا،ہمیں توقع ہے کہ ہم دوسری سہ ماہی کے آخر یا تیسری سہ ماہی کے اوائل میں ٹرم شیٹ کو حتمی شکل دے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے فنانسنگ کے حوالے سے آئی ایف ایس اور دیگر قرض دہندگان کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اور انفرااسٹرکچر کی لاگت کا تخمینہ 50تا 80 کروڑ ڈالر ہے، جس میں ابتدائی لاگت تقریبا 35 کروڑ ڈالر ہے۔ایک حالیہ فزیبلٹی اسٹڈی میں منصوبے کے دائرہ کار کو اپ گریڈ کیا گیا ہے، جس میں پہلے مرحلے کی پیداواری صلاحیت 4 کروڑ ٹن سالانہ سے بڑھ کر ساڑھے 4 کروڑ ٹن سالانہ اور دوسرے مرحلے کی پیداواری صلاحیت 8 کروڑ ٹن سالانہ سے بڑھ کر 9 کروڑ ٹن سالانہ ہو گئی ہے۔پیداواری صلاحیت میں اضافے کی وجہ سے کان کی متوقع عمر 42 سال سے کم کر کے 37 سال کر دی گئی ہے، حالانکہ کمپنی کا خیال ہے کہ معدنیات کے ذخیرے کی عمر 80 سال تک بڑھ سکتی ہے، کیونکہ یہاں موجود معدنیات کی مقدار اب تک لگائے گئے تخمینوں سے زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔ریکوڈک منصوبے کی پہلے مرحلے کی لاگت کو بھی 4 ارب ڈالر سے بڑھا کر 5 ارب 60 کروڑ ڈالر کر دیا گیا ہے۔
عالمی بینک اگلے دس سالوں میں پاکستان کے انفرااسٹرکچر میں سالانہ 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ٹم کِرِب نے کہا کہ توقع ہے کہ قرض دہندگان ممکنہ گاہکوں کے ساتھ آف ٹیک معاہدے حاصل کریں گے، جن میں ایشیا کے ممالک جیسے جاپان اور کوریا، نیز سویڈن اور جرمنی جیسے یورپی ممالک شامل ہیں، جو اپنی صنعتوں کے لیے تانبے کی سپلائی کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔