طلبہ کے امتحانی پرچے چپراسی کے ہاتھوں چیک کیے جانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
بھارتی ریاست مدھیہ پریش کے ضلع نرمداپورم میں چپراسی کی جانب سے طلبہ کے امتحانی پرچے چیک کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے ماطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک شخص کو طلبہ کے امتحانی پرچے چیک کرتے ہوئے دیکھا گیا، اس شخص کے بارے میں کہا گیا کہ یہ کالج کا چپراسی ہے۔ویڈیو جب متعلقہ حکام تک پہنچی تو انہوں نے فوری ایکشن لیتے ہوئے سرکاری کالج کے پرنسپل اور ایک پروفیسر کو ایک معطل کر دیا اور معاملے کی تحقیقات شرور کی۔
طلبہ نے اس بارے میں مقامی ایم ایل اے ٹھاکر داس ناگونشی سے رابطہ کیا جنہوں نے متعلقہ حکام سے شکایت کی۔ واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے نوجوانوں کے امور اور کوآپریٹیو کے وزیر وشواس سارنگ نے تصدیق کی کہ پرنسپل اور پروفیسر کو معطل کر دیا گیا۔وشواس سارنگ نے کہا کہ پروفیسر کو امتحانی پرچے چیک کرنے کی ذمہ داری سونپی گوئی تھی، وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے چپراسی کے خلاف بھی کارروائی کر رہے ہیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہونے کو یقینی بنایا جائے، حکومت ہمیشہ اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کی کوشش کرتی ہے، یہ واقعہ افسوسناک اور ناقابل معافی ہے لہٰذا سخت کارروائی کی جائے گی۔بھگت سنگھ گورنمنٹ کالج کے پرنسپل راکیش ورما نے دعویٰ کیا کہ انہیں اور پروفیسر رام گلم پٹیل کو 4 اپریل کو معطل کر دیا گیا تھا۔
مسٹر ورما نے بتایا کہ جوابی پرچے چیک کرنے کا کام ایک استاد کو سونپا گیا تھا جنہوں نے اسے ایک چپراسی کے حوالے کیا، سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس سال جنوری میں شکایت کی گئی تھی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پروفیسر پٹیل کو راجہ شنکر شاہ یونیورسٹی کی طرف سے مقرر کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: امتحانی پرچے
پڑھیں:
پاکستان میں پہلی بار بائنیل کانگریس ،18 ایشیاء پیسیفک ریجن سے اور 12 دیگر ممالک سے مقررین کی شرکت
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء)صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے مقامی ہوٹل میں 10 ویں بائنیل کانگریس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی -اس کانگریس کا انعقاد ایشیاء پیسیفک پیڈریاٹرک کارڈیک سوسائٹی کی جانب سے کیا گیا۔پاکستان کو پہلی بار اس کانگریس کے انعقاد کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔18 ایشیاء پیسیفک ریجن سے اور 12 دیگر ممالک سے مقررین نے شرکت کی۔جاپان سے ٹوشو ناکا سی سی، بھارت سے بھرت علوی، کرشنا اور راجیش شرما سمیت 18 طبی ماہرین، ساؤتھ کوریا سے اونڈولی، تھائی لینڈ سے فارکن، ویتنام سے ٹن، جرمنی سے ہوسٹ سگوٹ، اٹلی سے مارکو کارمناٹی، یوگنڈا سے جوزلی ریونڈرا، یوکے سے شکیل قریشی، امریکہ سے آصف حسن، امریکہ سے فرینک، امریکہ سے زاہد امین، سعودی عرب سے ظہیر الحلیث، نیوزی لینڈ سے نایجل ویلسن، یو اے ای سے داؤد اے خان و دیگر نے شرکت کی۔(جاری ہے)
کانگریس میں 100 سے زائد مقررین نے مکالے پیش کئے۔یہ کانگریس پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی بیٹھک ہے جس میں سب سے زیادہ غیر ملکی طبی ماہرین نے شرکت کی ہے۔ایشیاء پیسیفک پیڈریاٹرک کارڈیک سوسائٹی کے اس وقت 21 ممالک ممبران ہیں۔ان ممالک میں پاکستان، جاپان، انڈیا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، ویتنام، فلپائن، ایران، ترکی و دیگر شامل ہیں۔وائس چانسلر یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز پروفیسر مسعود صادق ایشیاء پیسیفک پیڈریاٹرک کارڈیک سوسائٹی کے آئندہ دو سال کیلئے صدر بن گئے ہیں۔یہ کانگریس چار روز تک جاری رہے گی۔اس دوران معصوم بچوں کی سرجریز اور انٹروینشنز کی گئیں۔کانگریس میں 120 غیر ملکی طبی ماہرین نے شرکت کی۔اس موقع پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز پروفیسر مسعود صادق، فیکلٹی ممبران اور ملکی و غیر ملکی طبی ماہرین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔پروفیسر ساجد مقبول، پروفیسر ٹیپو سلطان، پروفیسر جنید رشید، پروفیسر شازیہ مقبول، پروفیسر ہما ارشد چیمہ و دیگر موجود تھے۔پروفیسر مسعود صادق نے استقبالیہ خطاب کیا۔صوبائی وزیر محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ انتہائی اہم موضوع پر بائنیل کانگریس کے انعقاد پر پروفیسر مسعود صادق اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ غیر ملکی طبی ماہرین کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔چیف منسٹرز چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام حکومت پنجاب کا فلیگ شپ پروگرام ہے -اس پروگرام کیلئے خصوصی فنڈ کا اجراء کیا گیا ہے۔گزشتہ 3 ماہ کے اندر 3 ہزار بچوں کی بالکل مفت کارڈیک سرجری کی گئی ہے۔ چیف منسٹرز چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے بہت قریب ہے۔