سپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت بجٹ اجلاس سے متعلق اہم مشاورتی اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد: سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اسپیکر ہاؤس اسلام آباد میں اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں آئندہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کی تیاریوں کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، سید نوید قمر، راجہ پرویز اشرف کے علاوہ مختلف پارلیمانی سیاسی جماعتوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کو مؤثر اور شفاف انداز میں چلانے کے لیے لائحہ عمل مرتب کرنا تھا۔
اجلاس میں بجٹ اجلاس کے دوران کورم کی دستیابی، ایوان کی کارروائی کے نظم و نسق، اور متوقع بجٹ کے دوران بحث کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ شرکاء نے اجلاس کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں، جن کا بغور جائزہ لیا گیا۔
سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ آئندہ بجٹ اجلاس کو پارلیمانی روایات کے مطابق مؤثر، بامقصد اور ہم آہنگ انداز میں آگے بڑھایا جائے گا۔
اس موقع پر سنیئر پارلیمنٹرین اور ممتاز سیاستدان سینیٹر تاج حیدر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کے آغاز پر مرحوم کی مغفرت کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی اور ان کی قومی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی بجٹ اجلاس
پڑھیں:
قومی اسمبلی اجلاس: اسپیکر ایاز صادق کا اپوزیشن کی کورم نشاندہی اور واک آؤٹ پر اظہار افسوس
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر سردار ایاز صادق نے حزب اختلاف کی جانب سے کورم کی نشاندہی اور ایوان سے واک آؤٹ پر افسوس کا اظہار کیا۔ اسپیکر نے کہا کہ آج کے اجلاس میں سوالات کی اکثریت خود اپوزیشن کی جانب سے تھی، اس کے باوجود اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی سے اہم موقع پر واک آؤٹ کیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق نہر (کینالز) سے متعلق بحث میں 30 ارکان نے حصہ لیا، تاہم اپوزیشن نے اس اہم بحث میں شرکت کے بجائے ایوان سے غیر حاضری کو ترجیح دی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سوا تمام اپوزیشن جماعتیں کارروائی سے غیر حاضر رہیں۔
ایاز صادق نے وضاحت کی کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 7 اپریل کو کینالز سے متعلق قرارداد جمع کرائی تھی اور 8 اپریل کو واضح کر دیا گیا تھا کہ اس موضوع پر ایوان میں بحث ہو چکی ہے۔ اس کے باوجود اپوزیشن نے 10 اپریل کو دوبارہ قرارداد اسپیکر آفس میں جمع کرائی۔
اسپیکر نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں فلسطین، سرحدی معاملات اور کینالز پر ایوان کے باہر احتجاج کرتی ہیں، وہی ایوان کے اندر ان موضوعات پر بات کرنے کے موقع سے خود کو محروم رکھتی ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اپوزیشن جماعتیں ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بن رہیں، جو جمہوری عمل کے تسلسل کے لیے تشویشناک ہے۔
Post Views: 1