کراچی:

مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے شہر کے سنگین مسائل حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں کل جو واقعات رونما ہوئے وہ منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے لہٰذا حکومت امن و امان تباہ کرنے والوں کو گرفتار کرے۔

مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے کہا کہ گزشتہ رات نارتھ کراچی میں جو واقعہ رونما ہوا، 12 اپریل کو میں نے لوگوں کو درخواست کی تھی وہ سڑکوں پر اپنے حق کے لیے نکلیں، میں نے شہر کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف شہریوں سے اپیل کی تھی وہ گھر سے نکلیں، اس حوالے سے میں نے سیاسی و مذہبی جماعتوں سے پر امن احتجاج کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہم پر امن احتجاج کر رہے ہیں، عوام میں امید پیدا ہوئی کہ نتائج کی پرواہ کیے بغیر شہر کی حفاظت کے لیے موجود ہیں، اس شہر میں صرف ٹریفک حادثات ہی نہیں بلکہ اور بھی نا انصافیاں ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے معیار کو بھیانک بنا دیا گیا، یہاں پر پورا پورا کا سینٹر تبدیل کر دیا جاتا ہے، نتائج بدل دیے جاتے ہیں، یہاں کا طالب علم کس اذیت سے گزر رہا ہے اس کا جواب دہ کون ہے۔

آفاق احمد کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہر زبان، رنگ و نسل اور قومیت کے لوگ موجود ہیں، کراچی میں پیدا ہونے والے، رہنے والے ہر شخص کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے، جب میں نے شہر پر ہیوی ٹریفک کا نظام کے حوالے سے آواز اٹھائی تو ایک جماعت کی جانب سے مجھ پر الزامات لگائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ میرے اوپر الزام لگایا گیا کہ آفاق احمد شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے، آفاق احمد اور مہاجر قومی موومنٹ صوبے کے پانی پر ڈاکا ڈالنے نہیں دے گا، میں نے تمام لوگوں کو جمع کرنے کی کوشش کی تو مجھے مجرم قرار دے دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر میں لوگوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، آج اس ساری صورت حال کو دیکھ کر میں نے سفید پرچم لہرایا تاکہ کوئی یہ نہ سمجھے کے آفاق احمد سیاسی طور پر کھیل رہا ہے۔

مہاجرقومی موومنٹ کے سربراہ نے کہا کہ کل جو واقعہ ہوا، باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہوا، لوگوں نے افواہیں پھیلائیں کہ کئی لوگ مر گئے، یہ ساری چیزیں ہیں کیا ہمارے ادارے نہیں سمجھتے، کیا اس شہر میں واویلا مچایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر میں جس جگہ پر یہ واقعہ ہوا وہاں ڈمپر والوں کو بھی لاکر کھڑا کردیا گیا، ہم یہاں پر ملک کے خلاف نعرے بازی سننے نہیں آئے، اگر ادارے چاہیں تو اک دن کے اندر شہر میں اشتعال انگیزوں کو پکڑ کر سامنے لا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد روکنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جا رہا ہے، میں نے 6 اپریل کو اپنے دفتر کا افتتاح کرنا تھا، ممکنہ تصادم کے پیش نظر میں نے ملتوی کردیا۔

آفاق احمد کا کہنا تھا کہ کیا شہر میں امن و امان کی صورت حال پر قابو پانے کے لیے ادارے موجود ہیں، جو کل واقعہ ہوا ہے وہ انتہائی الارمنگ ہے، میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں جنہوں نے امن و امان تباہ کیا انہیں گرفتار کیا جائے اور انہیں عوام کے سامنے لایا جائے تاکہ پتا چل سکے کہ کون شہر میں امن تباہ کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا جو احتجاج ہے یہ بد عنوانیوں اور زیادتیوں کے خلاف ہے، ہم حکومت کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، ہم تمام شہریوں سے اپیل کرتے ہیں چاہے وہ کسی بھی قوم سے ہوں، پرامن طریقے سے 12 اپریل کو سفید پرچم لے کر نکلیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں دوبارہ کہہ رہا ہوں یہ احتجاج پرامن ہے، کسی کو شر انگیزی پھیلانے کی اجازت نہیں، اداروں کو چاہیے کہ وہ شرانگیزی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ آفاق احمد کراچی میں کے خلاف رہا ہے کے لیے

پڑھیں:

کچھ امیدیں زندہ رکھنا چاہتا ہوں شاید ایک موقع اور مل جائے، سرفراز احمد

کراچی(سپورٹس ڈیسک)پاکستان کے سابق کپتان اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ٹیم ڈائریکٹر سرفراز احمد نے پروفیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کی خبروں پر خاموشی توڑ دی۔

مقامی اسپورٹس آؤٹ لیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ اپنی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے۔

انہوں نے آخری بار دسمبر 2023 میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔

سرفراز نے واضح کیا کہ انہوں نے ابھی تک ریٹائرمنٹ کا فیصلہ نہیں کیا اور وہ یہ قدم صرف اس وقت اٹھائیں گے جب وہ ذاتی طور پر محسوس کریں گے کہ وقت صحیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیشہ ور کرکٹر کے لیے کھیل سے دور رہنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

سابق کپتان نے کہا کہ جب کسی نے ساری زندگی کرکٹ کھیلی ہے تو ظاہر ہے کہ اس کھیل سے دور رہنے میں تکلیف ہوتی ہے، ایک وقت ایسا آتا ہے جب ہر کھلاڑی کو دور ہونا پڑتا ہے لیکن میں جو بھی میچ ملتا ہے اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتا ہوں۔

انہوں پی ایس ایل 10 کے ڈرافٹ میں نظر انداز کیے جانے کے باوجود کہا کہ پروفیشنل کرکٹ میں واپسی کی امید نہیں چھوڑی، میں ابھی بھی کچھ امیدیں زندہ رکھتا چاہتا ہوں کہ شاید مجھے ایک اور موقع مل جائے۔

سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا ہر کرکٹر کا خواب ہوتا ہے لیکن اس کا بنیادی مقصد کسی بھی کرکٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے۔

سابق کپتان نے کہا کہ میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ جو بھی کرکٹ کھیلوں اس میں اچھی کارکردگی دکھاؤں اور اپنا 100 فیصد حصہ دوں۔
مزیدپڑھیں:نور زمان نے عالمی انڈر 23 اسکواش چیمپئن شپ جیت لی

متعلقہ مضامین

  • گہرے سمندر میں رہائش کا خواب حقیقت کے قریب، برطانوی سائنسدانوں نے بڑا منصوبہ تیار کرلیا
  • کراچی: مختلف واقعات میں نو عمر لڑکے سمیت تین افراد جاں بحق
  • فیصل آباد پولیس نے لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنے والے ملزمان کوگرفتار کرلیا
  • امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے ، آفاق احمد
  • ورلڈ بینک پاکستان کے پاور سیکٹر کیساتھ جامع منصوبہ بندی چاہتا ہے، ڈائریکٹر ورلڈ بینک برائے انفرااسٹرکچر
  • کچھ امیدیں زندہ رکھنا چاہتا ہوں شاید ایک موقع اور مل جائے، سرفراز احمد
  • ڈیوڈ وارنر پریس کانفرنس میں شریک کیوں نہیں ہوئے؟ وجہ سامنے آگئی
  • سوشل میڈیا پر اسرائیل مخالف پوسٹیں کرنے والوں کیلئے امریکا کے دروازے بند
  • صدر ٹرمپ کے دورے کی منصوبہ بندی‘سعودی وزیرخارجہ واشنگٹن پہنچ گئے