چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس ، پارک انکلیو میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس ، پارک انکلیو میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقدہ ہوا۔ اجلاس میں سی ڈی اے کے پارک انکلیو میں ابتک ہونے والے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ممبر انجنئیرنگ، ممبر فنانس، ممبر پلاننگ سمیت سی ڈی اے کے متعلقہ سینئر افسران نے شرکت کی چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے اس موقع پر کہا کہ پارک انکلیو میں ترقیاتی کاموں کی رفتار میں مزید تیزی لانے کے علاوہ سول والیکٹریکل انفراسٹرکچر کو بروقت مکمل کرنے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پارک انکلیو کی شاہراہوں کی بہتری، سٹریٹ لائٹس، پانی کی فراہمی اور دیگر سہولیات کی فراہمی نہ صرف یقینی بنائی جائے بلکہ اس کی باقاعدہ مانیٹرنگ کا میکنزم بھی بنایا جائے تاکہ متعلقہ کام بغیر کسی تاخیر کے مکمل ہو سکیں انہوں نے ممبر انجینئرنگ، ممبر فنانس، ممبر پلاننگ اور ممبر انوائرمنٹ کو پارک انکلیو کے ترقیاتی کاموں کی نگرانی، فنڈز کی فراہمی، بیوٹیفکیشن اور لینڈ سکیپنگ کے علاوہ ماحول دوست پودے لگانے کے کاموں کی باقاعدہ نگرانی کرنے کی ہدایت کی۔
چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ پارک انکلیو کے تمام باقی ماندہ کاموں کو نہ صرف وقت پر مکمل کے علاوہ پارک انکلیو میں جدید اور خوبصورت ڈیزائن کی سٹریٹ لائٹس نصب کی جائیں۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے پارک انکلیو میں سافٹ لینڈ سکیپنگ سمیت ماحول دوست پودے لگائے کے علاوہ شجرکاری مہم کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔ اور پارک انکلیو کے ترقیاتی کاموں میں حائل تمام روکاوٹوں کو فوری حل کیا جائے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چیئرمین سی ڈی اے ترقیاتی کاموں
پڑھیں:
وقف قانون پر سیاست کے بجائے ایک جٹ ہوکر لڑیں، ممبر پارلیمنٹ میاں الطاف
الطاف احمد لاروی کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے ایک اور رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اس ایکٹ پر پارلیمنٹ میں بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر اور رکن پارلیمان میاں الطاف احمد لاروی نے کشمیر کی سبھی سیاسی جماعتوں کو وقف ایکٹ کے خلاف ایک ہوکر لڑنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بل سے ملک کے تمام مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیئے۔ ان باتوں کا اظہار رکن پارلیمان نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔ الطاف احمد لاروی نے کہا "میں نے پارلیمنٹ میں نیشنل کانفرنس کا رول اچھی طرح نبھایا، جب دو ماہ قبل یہ وقف بل پارلیمنٹ میں متعارف کی گئی تو میں نے اسی وقت اس کی مخالفت کی اور تفصیل کے ساتھ اپنی بات پیش کی، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پاس اکثریت ہے تو انہوں نے اس بل کو پاس کیا"۔ تاہم میاں الطاف احمد نے کے مطابق یہ وقت ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کا نہیں ہے بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک جٹ ہوکر بی جے پی کے اس فیصلے کی مخالفت کرنی چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بل سے ملک کے تمام مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور ایسے میں کسی بھی سیاسی جماعت کو اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیئے۔ الطاف احمد لاروی کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے ایک اور رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اس ایکٹ پر پارلیمنٹ میں بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یاد رہے کہ وقف (ترمیمی) بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پاس کرکے صدرِ ہند دروپدی مرمو کے پاس روانہ کیا گیا جنہوں نے اس پر مہر ثبت کرکے اسے قانونی حیثیت عطا کر دی۔ دریں اثناء اس ایکٹ پر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں میاں الطاف احمد نے کہا کہ جس میں ہمت ہوگی وہ سپریم کورٹ جائے گا۔ سی پی آئی (ایم)، کانگریس سمیت متعدد تنظیموں نے اس ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ وہاں عرضیاں جمع ہوئی ہیں اور اس ضمن میں 16 تاریخ کو سماعت بھی مقرر کی گئی ہے۔