بجلی فراہم کرنیوالی کمپنیوں کے الیکٹرک، حیسکو، سیپکو کا عوام سے وصول بجلی ڈیوٹی کی مد میں 32 ارب 80 کروڑ روپے سندھ حکومت کو ادا کرنے اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا بلوں کی مد میں کے الیکٹرک کو واجبات کی ادائیگی کا تنازع حل نہیں ہو سکا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ اسبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی کیلئے تمام ملازمین کی فزیکل ویریفیکیشن سمیت جعلی بھرتیوں کے پیش نظر تمام ملازمین کی تعلیمی ڈگریوں کی متعلقہ بورڈز اور یونیورسٹیز سے تصدیق کرا کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ پی اے سی اجلاس میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں کے الیکٹرک، حیسکو، سیپکو کا عوام سے وصول بجلی ڈیوٹی کی مد میں 32 ارب 80 کروڑ روپے سندھ حکومت کو ادا کرنے اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا بلوں کی مد میں کے الیکٹرک کو واجبات کی ادائیگی کا تنازع حل نہیں ہو سکا۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے 2016ء سے ہر ماہ بجلی کے بلوں کی مد میں ڈیڑھ ارب روہے کے الیکٹرک کو ادائگیاں کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔

چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کہ کے الیکٹرک کو جب واٹر بورڈ کیطرف سے بلوں کی مد میں واجبات ادا ہو رہے ہیں، تو پھر کے الیکٹرک کو ڈیوٹی کی مد میں عوام سے وصول 32 ارب روپے سندھ حکومت کو ادا کرنے پڑیں گے۔ پی اے سی نے واٹر بورڈ سے کے الیکٹرک کو ہر ماہ واجبات کی ادائگیاں ہونے کے باوجود کے الیکٹرک سے سندھ حکومت کو ڈیوٹی کی مد میں 32 ارب سے زائد کے واجبات ادا نہ ہونے پر معاملے کے حل کیلئے آئندہ اجلاس میں کے الیکٹرک، حیسکو، سیپکو، واٹر بورڈ حکام اور محکمہ انرجی سمیت محکمہ لوکل گورنمنٹ کو طلب کرلیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈیوٹی کی مد میں بلوں کی مد میں کے الیکٹرک کو سندھ حکومت کو ملازمین کی واٹر بورڈ پی اے سی کو ادا

پڑھیں:

کراچی سمیت ملک بھر کیلئے بجلی ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ سستی کردی گئی

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اپریل ۔2025 )کراچی سمیت ملک بھر کیلئے بجلی ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ سستی کردی گئی،نیپرا نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے تاہم صارفین کے حقوق کی تنظیموں اور ماہرین نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کے مقابلے میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کو ناکافی قراردیا ہے.

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرولیم لیوی کی مد میں بجلی سستی کردی گئی اور نیپرا نے بجلی کی قیمت 1 روپے 71 پیسے فی یونٹ کم کرنے کی حکومتی درخواست منظور کرتے ہوئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی سستی کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوادیا ہے فیصلے کے مطابق بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق اپریل سے جون 2025 کے لیے ہوگا، بجلی کی قیمت میں کمی کے الیکٹرک سمیت ملک بھر کے صارفین کے لیے ہوگا نیپرا کی جانب سے بھیجے گئے فیصلے میں کہا گیا کہ بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا.

وفاقی حکومت نے گذشتہ ماہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں 10 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا جب کہ حکومت نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں بجلی کی قیمت میں کمی کا ریلیف عوام کو پہنچانے کا فیصلہ کیا تھا اس سے قبل کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کے لیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی ایک روپے 90 پیسے فی یونٹ سستی کی گئی تھی واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 3 اپریل کو بجلی کے گھریلو صارفین کے لیے قیمتوں میں 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ تک کمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد تمام گھریلو صارفین کے لیے بجلی کا فی یونٹ 38 روپے 37 پیسے فی یونٹ ہوگیا اسی طرح صنعتی صارفین کے لیے 7 روپے 59 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد صنعتی صارفین کے لیے بجلی کا فی یونٹ 40 روپے 60 پیسے کا ہوگیا.

ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ تیل کی عالمی منڈی میں قیمتوں میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور تیل کی قیمت بڑھنے پرفیول ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں حکومت بجلی کی قیمتوں میں فوری اضافہ کرتی ہے جبکہ کمی کی صورت میں اس فائدہ صارفین کو منتقل نہیں کیا جاتا . ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی پی پیزسے جس قیمت پر بجلی خریدی جاتی ہے نیپرا چند ماہ قبل اپنی رپورٹ میں بتا چکا ہے حکومت خریدکردہ قیمت پر منافع‘ترسیل اور دیگر اخراجات کی مدمیں سو فیصد اضافی بھی وصول کرئے تو فی یونٹ قیمت19/20روپے سے زیادہ نہیں بنتی تاہم عالمی مالیاتی اداروں کو آمدن بڑھانے کے لیے دیئے جانے والے پلان میں یوٹیلٹی بلوں کے ذریعے وصولیوں کو اولین ترجیح کے طور پر رکھا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ مجموعی آمدن بڑھانا جن وزارتوں اور محکمو ں کی ذمہ داری ہے وہ بجٹ سے کئی سو ارب سالانہ وصول کرتے ہیں اگر آمدن صرف یوٹیلٹی بلوں کے ذریعے ہی بڑھائی جانی ہے تو ان وزارتوں اور محکموں کو ختم کرکے ان کے بھاری بھرکم اخراجات کو بچایا جائے .

ماہرین کا کہنا ہے کہ آمدن اور اخراجات میں عدم توازن کی وجہ سے مسائل بڑھتے جارہے ہیں حکومتیں اخراجات کو مسلسل بڑھاتی رہتی ہیں جن میں بہت بڑا حصہ غیرضروری اخراجات کا ہے ہرآنے والی حکومت اپنے کارکنوں کو نوازنے کے لیے سرکاری محکموں میں آسامیاں نئی پیدا کرتی ہے جو بعد میں سرکاری خزانے پرمستقل بوجھ بن جاتی ہیں وفاق اور صوبوں میں ایسی غیرضروری اسامیوں کی تعداد لاکھوں میں ہے .

انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ حکومت اخراجات کم کرنے اور آمدن کے لیے تجارت سمیت دیگر ذرائع بڑھانے پر توجہ دے اس وقت ملک میں زراعت‘انڈسٹری ‘چھوٹے کاروبار سب شدید مالی دباﺅ کا شکار ہیں دنیا بھر میں زرعی شعبے پر توجہ دی جارہی ہیں پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت اور زراعت اور لائیوسٹاک سے بہت زیادہ زرمبادلہ حاصل کرسکتا ہے .

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین ثانوی تعلیمی بورڈ کا مختلف امتحانی مراکز کا دورہ، نقل کرتے طلبہ پکڑے گئے
  • میئر کراچی اور گورنر سندھ کا شہر کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنے کا اعلان
  • کراچی سمیت ملک بھر کیلئے بجلی 1 روپے 71 پیسے سستی کردی گئی
  • بجلی کی قیمتوں میں کمی، نیپرا نے نوٹیفکیشن جاری کردیا
  •   کراچی: واٹر بورڈ کے گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی کےلئے فزیکل ویریفیکیشن، تعلیمی اسناد کی تصدیق کا حکم
  • کراچی سمیت ملک بھر کیلئے بجلی ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ سستی کردی گئی
  • بجلی صارفین کو ایک اور بڑا ریلیف مل گیا
  • کراچی سمیت ملک بھر کیلئے بجلی 1 روپے 71 پیسے سستی
  • بجلی کے ٹیرف میں کمی،11 مزید آئی پی پیز نے نیپرا سے رجوع کر لیا