حزب الله نے اپنے ہتھیاروں کے معاملے پر لچک دکھائی، لبنانی صدر
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں حزب الله کے شعبہ تعلقات عامہ کا میڈیا سے کہنا تھا کہ وہ نہایت توجہ و غیر جانبدارانہ طور پر خبریں منتشر کیا کریں اور کسی بھی غیر مصدقہ ذریعے کی خبر کو چھاپنے سے اجتناب کریں۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کے صدر "جوزف عون" نے کہا کہ مقاومتی تحریک "حزب الله" نے اپنے ہتھیاروں کے معاملے پر اعلیٰ سطحی لچک کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس تعاون کو وقتی منصوبہ بندی کی صورت میں آگے بڑھایا جائے گا۔ جوزف عون نے کہا کہ حزب اللہ کے مثبت رویے کو دیگر سیاسی جماعتوں کے منطقی نقطہ نظر کے ساتھ ملنا چاہیے۔ اس کے علاوہ موجودہ ملکی حقائق کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔ دوسری جانب حزب الله کے شعبہ تعلقات عامہ نے اعلان کیا کہ حال ہی میں میڈیا میں چلنے والی ہم سے وابستہ خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ یہ خبریں بے بنیاد اور غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی متعدد بار اعلان کر چکے ہیں کہ حزب الله اپنا موقف کسی غیر مصدقہ سورس کے ذریعے نہیں، بلکہ اپنے شعبہ تعلقات عامہ یا اعلیٰ قیادت کے بیانات کے ذریعے جاری کرتی ہے۔ حزب الله کے شعبہ تعلقات عامہ نے تمام میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ نہایت توجہ و غیر جانبدارانہ طور پر خبریں منتشر کیا کریں اور کسی بھی غیر مصدقہ ذریعے کی خبر کو چھاپنے سے اجتناب کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شعبہ تعلقات عامہ نے کہا کہ
پڑھیں:
لبنان کی جانب سے اسرائیل کے جھوٹے الزامات اور حملوں کی حقیقت آشکار
مارچ کے آخر میں، جنگ بندی کے دوران، لبنان کی سرزمین سے شمالی مقبوضہ فلسطین میں دو راکٹ فائر کیے گئے، جس سے اسرائیلی فوج نے ان واقعات کو لبنانی سرزمین پر بڑے پیمانے پر حملہ کرنے اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کے لیے استعمال کیا۔ اسلام ٹائمز۔ لبنانی فوج نے ان افراد کو گرفتار کر لیا ہے جو ان راکٹ حملوں میں ملوث تھے جنہیں اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا بہانہ بنایا تھا۔ فارس نیوز کے مطابق، لبنانی فوج نے آج (بدھ) اعلان کیا کہ انہوں نے ایک گروہ کے ارکان کو گرفتار کیا ہے جو جنوبی لبنان سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر دو راکٹ حملوں میں ملوث تھے۔ فوج کے بیان کے مطابق، یہ دو حملے 22 اور 28 مارچ 2025 کو انجام دیے گئے تھے، پہلا حملہ کفرتبنیت اور ارنون (ضلع نبطیہ) کے درمیان سے، اور دوسرا قعقعیه الجسر نبطیہ کے علاقے سے کیا گیا تھا۔ تحقیقات سے پتا چلا کہ یہ کارروائیاں ایک گروہ نے انجام دیں جس میں فلسطینی شہری اور لبنانی باشندے شامل تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ لبنانی فوج نے ان حملوں میں استعمال ہونے والی گاڑی اور دیگر سازوسامان بھی ضبط کر لیا ہے۔ مارچ کے آخر میں، لبنان کی سرزمین سے جنگ بندی کے دوران دو بار شمالی مقبوضہ فلسطین پر راکٹ فائر کیے گئے، جنہیں اسرائیلی فوج نے لبنان پر بڑے پیمانے پر حملے اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے بہانے کے طور پر استعمال کیا۔ حزب اللہ لبنان نے دو اعلامیوں میں ان راکٹ حملوں میں کسی قسم کا کردار رکھنے کی تردید کی اور اس بات پر تاکید کی کہ وہ جنگ بندی کے معاہدے پر قائم ہے۔ حزب اللہ نے بالواسطہ طور پر ان حملوں کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ان حملوں کو لبنان پر حملے کا بہانہ بناتا ہے اور اصل فائدہ اسی کو حاصل ہوتا ہے۔