امریکا نے روش نہ بدلی تو۔۔۔۔!!!!چین نے ٹیرف کے معاملے پر امریکا کوخبردارکر دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
چین نے ٹیرف کے معاملے پر امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے واشنگٹن نے روش نہ بدلی تو آخری حد تک لڑیں گے۔
چینی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ چین کی غیر ملکی تجارت کو درپیش چیلنجز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے تاہم چین کی غیر ملکی تجارت کی صلاحیت میں کوئی کمی نہیں آئی، اپنی ذمہ داریاں ثابت قدمی سے نبھائیں گے، غیر یقینی صورتحال کے خلاف مؤثر اقدامات کریں گے۔
ترجمان چینی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ چین غیر ملکی تجارت خطرات، چیلنجز سےنمٹنےکی صلاحیت رکھتی ہے، چین کا مؤقف واضح اور مستقل ہے کہ بات چیت کادروازہ کھلا ہے، مگربات چیت باہمی احترام اور برابری کی بنیادپرہونی چاہیے، بلیک میلنگ، دباؤ، دھمکیاں چین سے نمٹنے کا درست طریقہ نہیں ہے۔
چینی وزارت تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے امریکا نے روش نہ بدلی تو آخر تک لڑیں گے، تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا، تحفظ پسندی یک طرفہ راستہ ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے ، چینی صدر
ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے ، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ:جمعہ کے روز چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں چین کے دورے پر آئے ہوئے ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز سے ملاقات کی ہے۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اس سال چین اور اسپین کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی 20 ویں سالگرہ ہے ، اور چین اسپین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے جو زیادہ اسٹریٹجک اور ترقیاتی توانائی سے بھرپور ہو۔ چین اور اسپین کو منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
موجودہ حالات میں، چین اور یورپی یونین کو شراکت داروں کے تعلقات اور کھلے تعاون پر عمل کرنا چاہئے۔.شی جن پھنگ نے زور دے کر کہا کہ ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے اور دنیا کے خلاف جاکر خود کو الگ تھلگ کر لیا جائے گا۔ 70 سال سے زائد عرصے سے چین کی ترقی کا انحصار کسی کے تحفے کے بجائے ہمیشہ خود انحصاری اور سخت محنت پر رہا ہے، کسی بھی بلاجواز جبر سے ڈرنا تو دور کی بات ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بیرونی ماحول کیسے تبدیل ہوتا ہے ،
چین خود اعتمادی کو مضبوط کرے گا ، اپنے عزم کو برقرار رکھے گا ، اور اپنے معاملات کو اچھی طرح سے چلانے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ چین اور یورپی یونین دونوں دنیا کی بڑی معیشتیں ہیں اور اقتصادی گلوبلائزیشن اور آزاد تجارت کے بھرپورحامی ہیں۔ چین اور یورپی یونین کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہئے ، معاشی عالمگیریت اور بین الاقوامی تجارتی ماحول کا مشترکہ تحفظ کرنا چاہئے ، اور یکطرفہ غنڈہ گردی کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنا چاہئے ،
نہ صرف اپنے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کرنا ، بلکہ بین الاقوامی عدل و انصاف کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی قوانین اور نظم و نسق کو برقرار رکھنا چاہئے۔سانچیز نے کہا کہ یورپی یونین کھلی اور آزاد تجارت پر عمل پیرا ہے، کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہے، اور یکطرفہ محصولات کی مخالفت کرتی ہے. اسپین اور یورپی یونین بین الاقوامی تجارتی نظام کے تحفظ، ماحولیاتی تبدیلی اور غربت جیسے چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے اور بین الاقوامی برادری کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے چین کے ساتھ مواصلات اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہیں.