کوئٹہ کے علاقے سریاب میں پولیس موبائل پر فائرنگ کے نتیجے میں سب انسپکٹر اور 2 اہلکار شہید جبکہ ایک زخمی ہوگیا. فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے علاقے سریاب میں مستونگ روڈ پر شیخ زید ہسپتال کے قریب نامعلوم دہشت گردوں نے پولیس موبائل پر حملہ کیا۔اس موقع پر موبائل میں موجود سب انسپکٹر عبدالولی تنولی اور 2 جوان شہید ہوگئے جبکہ ڈرائیور کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔

دریں اثنا واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے جس میں 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 5 مسلح دہشت گردوں کو ہوٹل کے باہر کھڑی پولیس موبائل پر فائرنگ کرنے کے بعد اطمینان سے فرار ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے.

دہشت گرد تقریباً 2 منٹ تک جائے وقوع پر موجود رہے اور پولیس موبائل پر فائرنگ کرتے رہے۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک دہشت گرد نے جسم پر کالعدم علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کا جھنڈا بھی لپیٹ رکھا ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پولیس موبائل پر فائرنگ

پڑھیں:

کراچی میں 9 ٹرک جلانے کے واقعات: دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت 5 مقدمات درج، 19ملزم گرفتار

نارتھ کراچی میں مبینہ حادثے کے بعد 9 ڈمپروں اور واٹر ٹینکروں کو آگ لگا کر جلانے کے واقعات میں 5 مقدمات درج کرکے جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 19 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا جب کہ واقعے میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے گرینڈ آپریشن کیا جا رہا ہے۔

ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا ہے کہ لگتا یہ ہے کہ واقعہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا ہے، واقعے سے کافی انتشارپھیلایا گیا ہے، ملوث ملزمان کے کافی نام سامنے آگئے ہیں، ویڈیوزموجود ہیں، امید ہے پولیس کے ایکشن کے بعد آئندہ ایسا کام نہیں ہوگا۔

بدھ اورجمعرات کی درمیانی شب نارتھ کراچی میں مبینہ طورپرتیزرفتارڈمپرکی ٹکرکے باعث موٹرسائیکل سوارنوجوان کے زخمی ہونے کے بعد مشتعل شہریوں کی جانب سے پاؤرہاؤس چورنگی اور فورکے چورنگی کے قریب جلائے جانے والے 9 ڈمپروں اورواٹر ٹینکروں کو گزشتہ روزٹریفک پولیس کی جانب سے کرینز کی مدد سے ہٹا کر سڑکوں  پر ٹریفک کی روانہ بحال کرادی گئی۔

جلائے جانے والے ڈمپروں اورواٹر ٹینکروں کو متعلقہ تھانوں میں متقل کردیا گیا۔

دوسری جانب  ضلع سینٹرل پولیس نے ڈمپروں اورواٹرٹینکروں کوآگ لگا کرنذرآتش کرنے کے واقعے کے 5 مقدمات درج کرلیے، مقدمات سرسید،بلال کالونی، نیو کراچی اورخواجہ اجمیرنگری تھانے میں درج کیے گئے۔

مقدمات  ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ، املاک کو نقصان پہنچانے اورانسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیے گیے۔

پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز، موبائل فون ویڈیو اوردیگرذرائع سے نشاندہی کے بعد جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 19 ملزمان کوکرلیا ہے جب کہ مزید ملوث ملزمان کی  گرفتاریوں کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ڈی آئی جی ویسٹ عرفان علی بلوچ اورایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اورتمام شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔

ڈی آئی جی ویسٹ عرفان علی بلوچ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ  پولیس کو اب تک جو لنکز ملے ہے اس سے یہ لگتا ہے کہ واقعہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا ہے۔

پولیس کو واقعے میں ملوث ملزمان کے حوالے سے بہت سی لیڈزملی ہیں، پولیس نے رات کو ہی کریک ڈاؤن کرتے ہوئے جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 19 ملزمان کو گرفتارکیا ہے اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایک گرینڈ آپریشن کیا جا رہا ہے اور پولیس واقعے میں ملوث سب ملزمان کو گرفتار کریگی۔

انھوں نے بتایا کہ حادثے میں کوئی زخمی یا جاں بحق نہیں ہوا اور اچانک جلاؤ گھیراؤ شروع کردیا گیا، مشتعل افراد نے  مرکزی سڑک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے، اگرکسی حادثے کے نتیجے میں جلاؤ گھیراؤ ہوتا تو اسی وجہ جلاؤ گھیراؤ ہوتا جہاں حادثہ ہوتا لیکن پوری سڑک کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ مبینہ حادثے میں زخمی ہونے والا نوجوان اب تک پولیس کے سامنے نہیں آسکا ہے، انھوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے جس ڈمپر کے ڈرائیور کو پکڑا ہے، اس نے بتایا کہ پہلے اس کے ساتھ لرائی ہوئی ہے جس کے بعد اس نے اپنا ڈمپر دوڑایا ہے اورڈمپردوڑانے کے دوران ایک خالی موٹر سائیکل اس کے ڈمپر کے نیچے آئی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ تمام چیزوں پر تفتیش ہو رہی ہے، رات پولیس نے معاملے کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی ہے، ابھی پولیس انویسٹی گیشن  کے ساتھ ساتھ چھاپے بھی مار رہی ہے۔

عرفان بلوچ نے بتایا کہ کرائم سین یونٹ واقعے کے شواہد اکٹھا کر رہے ہیں، یہ کہنا بہت جلدی ہوجائے گا کہ جلاؤ گھیراو میں کیمیکل استعمال ہوا لیکن نمونے لیبارٹری بھجوائیں گے اور جو بھی نتیجہ آئے گا اس سے سب کا آگاہ کریں گے۔

انھوں نے بتایا کہ 9 ڈمپروں اور واٹر ٹینکروں کو آگ لگانے کا واقعہ پانچ منٹ کے اندرہوا ہے اورہم یہ اندازہ لگا رہے  ہیں واقعہ سوچی سمجھی سازش کے تحت ہوا۔

انھوں نے بتایا کہ پولیس کا ریسپانس بہت اچھا تھا ،مشتعل افراد ڈمپروں اورواٹرٹینکروں کے ساتھ ایک نجی ریسٹورنٹ کے اوپر بھی حملہ کرنا چاہ رہے تھے پولیس نے دونوں کے محفوظ بنایا اور مزید گاڑیاں جلانے سے بچایا ہے اورپولیس نے موقع پرسے بھی کئی ملزمان کو گرفتار کیا۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ جو بھی جلاؤ گھیراؤمیں ملوث ملزمان ہیں ان کا خاتمہ ضرور کریگی کیونکہ کافی انتشارپھیلایا گیا ہے کافی نام سامنے آگئے ہیں ویڈیوزموجود ہیں امید ہے پولیس کے ایکشن کے بعد آئندہ ایسا کام نہیں ہوگا۔

عرفان علی بلوچ نے بتایا کہ ڈمپروں اور واٹر ٹینکروں کو جلانے کے واقعے کے بعد موقع پر پہنچنے کے والے ڈمپرایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود کےساتھ ان کے گن مین تھے، ایس ایس پی ضلع سینٹرل نے لیاقت محسود سے بات کی ہے پولیس نے لیاقت محسود کووارننگ دی ہے کہ اگروہ ایسا کریں گے تو پولیس ان کے خلاف ایکشن لے گی۔

انھوں نے بتایا کہ پولیس کا فوکس مجرمانہ سرگرمیوں جلاؤ گھیراؤ،امن وامان خراب کرنے کی کوشش کی ہے ان کو گرفتارکیا ہے، مزید ملزمان گرفتار کیے جا رہے ہیں۔

ڈی آئی جی عرفان علی بلوچ نے بتایا کہ پولیس نے اب تک جتنے ملزمان کو گرفتار کیا تمام افراد کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے، پولیس مزید سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجزحاصل کررہی ہے، انٹیلی جنس اور سی سی ٹی وی کے بیس سے ملزمان گرفتار ہوئے ہیں۔

دوسری جانب جلانے جانے والے  ڈمپروں اور واٹر ٹینکروں کے مالکان کا کہنا ہے کہ ان کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے اوران واقعات کو لسانیت کا رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے زبان الگ ہوسکتی ہے لیکن تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھائی بھائی کو لڑانے کی کوشش کو ملکرناکام بنانا ہے جو بھی ان واقعات میں ملوث ہیں پولیس ان کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ: موٹرسائیکل سواروں کی پولیس پر فائرنگ
  • لوئردیر میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن،صدر،وزیراعظم ،وزیرداخلہ کا سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • ڈی آئی خان؛ غیرت کے نام پر فائرنگ سے خاتون سمیت 2 افراد قتل
  • کراچی میں 9 ٹرک جلانے کے واقعات: دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت 5 مقدمات درج، 19ملزم گرفتار
  • کوئٹہ میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی
  • کوئٹہ: نیو سریاب تھانےکی پولیس موبائل پر دہشتگردوں کا حملہ، 3 اہلکار شہید
  • کوئٹہ، نامعلوم دہشت گردوں کی پولیس موبائل پر اندھا دھند فائرنگ، 3 اہلکار شہید
  • کوئٹہ، پولیس موبائل پر حملہ، 3 اہلکار شہید
  • کوئٹہ: مستونگ روڈ پر نامعلوم افراد کی پولیس موبائل پر فائرنگ، 3 اہلکار شہید