اسٹیڈیم میں پاور لوڈشیڈنگ؟ پاکستان کے خلاف بھارت جھوٹے پروپیگنڈے سے باز نہ آیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
بھارتی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک کرکٹ میچ کی ویڈیو اس دعوے کے ساتھ شیئر کی جارہی ہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے کرکٹ میچ کے دوران اسٹیڈیم کی بجلی چلی گئی۔
کچھ بھارتی صارفین نے سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ایک روزہ میچ کے دوران اسٹیڈیم میں بجلی چلی گئی، اور اس کے ساتھ ہی پاکستان پر کشمیر کے حوالے سے بھی طنز کیا گیا۔
لیکن کرکٹ میچ کے دوران اسٹیڈیم میں اس طویل بجلی لوڈشیڈنگ کی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ نیز یہ واقعہ پاکستان میں نہیں، بلکہ نیوزی لینڈ میں پیش آیا تھا!
فیکٹ چیک کی ٹیم نے جب اس دعوے کی تحقیق کی تو پتا چلا کہ یہ ویڈیو دراصل 5 اپریل 2025 کو نیوزی لینڈ کے بے اوول اسٹیڈیم میں ہونے والے میچ کی ہے، جہاں پاکستانی بیٹنگ کے 39 ویں اوور میں اچانک بجلی کا نظام فیل ہوگیا، جس کی وجہ سے فلوڈ لائٹس بند ہوگئیں۔
یہ واقعے کا پاکستان کی بجلی کی سپلائی سے بالکل بھی تعلق نہیں تھا، لیکن سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے اسے غلط طریقے سے پیش کرکے اپنا مقصد پورا کرنے کی کوشش کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کے مختلف ذرائع ابلاغ کے سوشل میڈیا پیج پر بھی یہ ویڈیو اصل حقائق کے ساتھ شیئر کی گئی ہے، جس میں واضح کیا گیا کہ یہ منظر نیوزی لینڈ کے اسٹیڈیم کا ہے۔ لیکن کچھ صارفین نے اسے جان بوجھ کر پاکستان سے جوڑ دیا تاکہ مذاق اڑایا جاسکے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ کے اسٹیڈیم میں سوشل میڈیا
پڑھیں:
ونڈ پاؤر کے گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن میں خرابیاں،اربوں کا نقصان
ونڈ پاور پروڈیوسرز کو 8ارب کی ادائیگی کے باوجود بجلی قومی گرڈ میں شامل نہ ہو سکی
نیپرا کو اربوں روپے نقصان پر اعلیٰ حکام کی پی پی ایم سی لیول پر انکوائری کی سفارش
سندھ میں ونڈ پاور کے گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن میں خرابیاں، ونڈ پاور پروڈیوسرز کو 8 ارب روپے کی ادائیگی کے باوجود بجلی پیداوار قومی گرڈ میں شامل نہ ہو سکی، نیپرا کو اربوں روپے کا نقصان ہو گیا، اعلیٰ حکام نے انکوائری کرنے کی سفارش کر دی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق نیشنل ٹرانسمیشن ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور یو ایس ایڈ کے درمیان ستمبر 2015میں سندھ ونڈ کاریڈور کے ذریعے بجلی پیداوار کا معاہدہ ہوا، معاہدے کے بعد ہوا سے بجلی پیدا کرنے والی کمپنیز (ونڈ پاور پروڈیوسرز) کو 8 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ روپے ادا کئے گئے اور پروڈیوسرز بجلی فراہم کرنے کے لئے تیار تھے لیکن 220 کے وی کی جھمپیر گرڈ اسٹیشن ٹرپنگ اور غیر مستحکم ہونے کے باعث فل لوڈ نہیں لی سکی، گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن کی کمزوری کے باعث 5لاکھ 36ہزار 4 سو یونٹس ضائع ہو گئے ، جس کے نتیجے میں نیپرا کو 8ارب 64 کروڑ 80لاکھ روپے کا نقصان ہو گیا، پانی اور بجلی وزارت کو ستمبر 2020میں آگاہ کیا گیا، ڈی اے سی نے انتظامیہ کو سفارش کی ہے کہ پی پی ایم سی لیول پر انکوائری کی جائے ۔