نام نہاد ” ریسیپروکل ٹیرف” غلط نسخے کے تحت غلط دوا لینا” ہے،چین
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
نام نہاد ” ریسیپروکل ٹیرف” غلط نسخے کے تحت غلط دوا لینا” ہے،چین WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن نے جنیوا میں اشیاء کی تجارت سے متعلق کونسل کا پہلا سالانہ اجلاس منعقد کیا۔
چین نے امریکہ کی جانب سے اٹھائے گئے ” ریسیپروکل ٹیرف” کے اقدامات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ امریکہ ڈبلیو ٹی او کے قوانین پر سختی سے عمل کرے اور عالمی معیشت اور کثیر الجہتی تجارتی نظام پر منفی اثرات سے گریز کرے۔
چینی فریق نے کہا کہ نام نہاد ” ریسیپروکل ٹیرف “غلط نسخے کے تحت غلط دوا لینے” کے مترادف ہے، جس سے نہ صرف تجارتی عدم توازن کا مسئلہ حل نہیں ہو پائے گا بلکہ خود امریکہ کو بھی نقصان پہنچے گا اور بین الاقوامی تجارتی نظام میں شدید خلل پڑے گا۔چین نے ڈبلیو ٹی او کے تمام ارکان پر زور دیا کہ وہ تاریخ سے سیکھیں، کثیر الجہتی تجارتی قوانین کو برقرار رکھیں اور کثیر الجہتی مذاکرات اور تعاون کے ذریعے اختلافات کو حل کریں۔
یورپی یونین کا کہنا تھا کہ ” ریسیپروکل ٹیرف”کے اقدامات ڈبلیو ٹی او کے بنیادی اصولوں کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں اور یہ ٹیرفس تجارتی عدم توازن کے مسئلے کو حل کرنے میں مدد گارنہیں ہوں گے .
پیرو، قازقستان اور چاڈ جیسے رکن ممالک نے امریکہ کے ” ریسیپروکل ٹیرف” کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کمزور معیشتوں والے ترقی پذیر ممالک پر شدید اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
ڈبلیو ٹی او کی ڈائریکٹر جنرل اینگوجیا اوکونجو ویلا نے اسی دن ایک بیان میں کہا کہ بین الاقوامی برادری کو بین الاقوامی تجارتی نظام کے کھلے پن کو برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ریسیپروکل ٹیرف
پڑھیں:
ٹرمپ کاٹیرف پریوٹرن،عالمی معیشت پر مثبت اثرات
اسلام آباد(طارق محمودسمیر) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیپاکستان سمیت بیشترممالک پر ٹیرف کانفاذ تین ماہ کے لئے روک دیاہے ،تاہم چین کے ساتھ امریکہ کی تجارتی جنگ بدستور جاری ہے،چین کے جوابی ٹیرف نفاذکرنے کے بعدٹرمپ انتظامیہ نے
چینی مصنوعات پر عائد ٹیرف میں مزید 21 فیصد اضافہ کرکے 125 فیصد کردیاہے،صدرٹرمپ کا کہنا ہے کہ 75 سے زائد ممالک نے ٹیرف کے حوالے سے مذاکرات کے لیے رابطہ کیا ہے، یہ وہ ممالک ہیں جنہوں نے امریکا کے خلاف جوابی اقدام نہیں اٹھایا، ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد خود امریک کی اپنی اسٹاک مارکیٹ میں یکدم تیزی آگئی ہے ،اس سے پہلے صدر ٹرمپ کی طرف سے تین اپریل کو عالمی تجارتی نظام پر ٹیرف بم گرا کر تقریباً ایک سو ممالک کی معیشت کو راتوں رات تہ و بالا کر دیاگیاتھا، متعدممالک کی عالمی سٹاک مارکیٹس کریش کر گئی تھیں جس سے سرمایہ کاروں کے کھربوں ڈالر ڈوب گئے،امریکی تجارتی میگزین فوربز کے مطابق ٹرمپ کے اس اقدام کی وجہ سے 500 امریکی کمپنیوں نے پانچ ٹریلین ڈالرز کا نقصان اٹھایا،تاہم ٹیرف کانفاذ موخر ہونے کے بعد اسٹاک مارکیٹوں میں بہتری آناشروع ہوگئی ہے ، جن ممالک نے جوابی ٹیرف کے معاملے پرامریکہ کے ساتھ مذاکرات کاراستہ اختیارکیا ہے ان میں پاکستان بھی شامل ہے ،پاکستان کی طرف سے اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطح کا وفدواشنگٹن بھیجاجارہاہے ،امید کی جانی چاہئے کہ کہ ممکن مذاکرات کے نتیجے میںجوابی ٹیرف کے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرلیاجائے گا،بلاشبہ صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جوابی ٹیرف عائد کرنے کی پالیسی پاکستان جیسے ترقی پذیرملکوں کے لئے زیادہ تشویش کاباعث ہے جن کی معیشتیں مختلف عوامل کی وجہ سے پہلے ہی شدید مشکلات کا شکار ہیں، چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی جنگ کونظرانداز نہیں کیاجاسکتا جس میں مزیدشدت آرہی ہے اورابھی تک کوئی فریق جھکنے کوتیارنظرنہیں آتا ،عالمی معیشت میں چین اور امریکہ دونوں کا اہم کردارہے اور یقیناً آنے والے دنوں میں اگر دونوں ملکوں کے درمیان پھرسے تجارتی جنگ میں شدت آتی ہے تو اس کااثرعالمی معیشت پر بھی پڑے گا اس حوالے سے ممکنہ صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے پیشگی اقدامات اٹھانے چاہئیں ۔ علاوہ ازیں مائنزاینڈمنرلزفورم کے کامیاب انعقاد کے بعد یہ توقع کی جارہی ہے کہ پاکستان میں بڑے پیمانے پرمعدنی شعبے میں سرمایہ کاری ہوگی جس سے نہ صرف پاکستان کے قومی خزانے کو فائدہ پہنچے گابلکہ ہزاروں لوگوں کے لئے روزگارکے مواقع بھی پیداہوں گے تاہم خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ نے اس فورم میں دعوت کے باوجود شرکت نہیں کی تھی مگر میڈیاپورٹس کے مطابق صوبائی اسمبلی میں منرلز ایکٹ منظوری سے قبل ہی اسے متنازع بنانے کاسلسلہ شروع کردیاگیاہے اور وزیراعلیٰ گنڈاپوراس حوالے سے واضح کرچکے ہیں کہ اس بل کے پاس ہونے کی صورت میں صوبائی حکومت کاکوئی اختیارنہ تو وفاق کو مل جائے گا اور نہ ہی کسی ادارے کو ،پی ٹی آئی کی اندرونی لڑائی کو قومی منصوبوں کومتنازع بنانے کاباعث نہیں بنناچاہئے،پی ٹی آئی کے ایک رہنماعاطف خان نے صوبائی اسمبلی کے بعض ارکان سے رابطے کرکے ان سے کہاہے کہ وہ اس بل کی حمایت میں ووٹ نہ دیں اور وزیراعلیٰ سے بھی ان کے واٹس ایپ گروپ میں بحث ومباحثہ ہواہے،وزیراعلیٰ کو چاہئے کہ اس سارے معاملے پر پارلیمانی پارٹی کااجلاس بلاکرارکان کو اعتماد میں لیں جب کہ صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ ن جے یو آئی ،پیپلزپارٹی ،اے این پی کو بھی اعتماد میں لے کر جتناجلدممکن ہوسکے اس بل کو پاس کرایاجائے کیونکہ بل پاس ہونے کے بعدکے پی صوبے میں اربوں ڈالرکی غیرملکی سرمایہ کاری کے امکانات ہیں اور اگرکسی معاملے کومتنازع بنادیاجائے تو عالمی سرمایہ کار سرمایہ کاری کرنے سے گریزکرتے ہیں لہذااس معاملے میں سیاست کرنے کی بجائے قومی اورصوبے کے مفادکو اولین ترجیح دی جائے۔