چین میں مرکزی سی پی آئی میں سال بہ سال 0.5 فیصد کا  اضافہ  WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :  چین کے  قومی  محکمہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں کنزیومر پرائس انڈیکس سی پی آئی ماہانہ بنیادوں پر 0.4 فیصد  اور سال بہ سال 0.1 فیصد کم ہوا۔ یہ کمی  فروری کے مقابلے میں 0.

6 فیصد پوائنٹس  کم ہے۔جبکہ خوراک اور توانائی کی قیمتوں کو شامل نہ کئے جانے والے مرکزی سی پی آئی  میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو فروری میں گراوٹ سے سال بہ سال 0.5 فیصد اضافے میں تبدیل ہو گیا۔

ان میں سے سروس  کی قیمتوں میں فروری میں کمی سے  سال بہ سال0.3 فیصد اضافہ ہوا۔

چین کے قومی کمیشن برائے ترقی و اصلاحات کے  پرائس مانیٹرنگ سینٹر نے کہا کہ کھپت کو فروغ دینے کی پالیسیوں کی بدولت چین میں اہم مصنوعات کی فروخت میں تیزی پیداہوئی ہے۔ گاڑیوں اور گھریلو برقی سازو سامان کی قیمتوں میں کمی بھی پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں کم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ  تانبے اور ایلومینیم جیسے نان فیرس دھاتوں کی کان کنی، پگھلنے اور رولنگ پروسیسنگ کی صنعتوں میں مصنوعات کی ایکس فیکٹری قیمتوں میں سال بہ سال نمایاں اضافہ ہوا ہے  جبکہ  ثقافتی ، کھیلوں اور تفریحی سامان مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں مصنوعات کی ایکس فیکٹری قیمتوں میں بھی سال بہ سال اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

پاکستانی مصنوعات کی دھوم؛ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ملکی برآمدات میں اضافہ

ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ملکی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، جس سے یورپی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کو پسند کیا جا رہا ہے۔

اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے پاکستانی مصنوعات کی یورپی ممالک میں مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی یورپ کو برآمدات میں 9.4 فی صد کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق مغربی اور شمالی یورپ میں سب سے زیادہ پاکستانی مصنوعات کو پسند کیا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ  مغربی یورپ کو برآمدات میں 11.6 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ شمالی یورپ میں یہ شرح 17.7 فیصد تک پہنچ گئی، جو کہ ملک کے لیے خوش آئند پیشرفت ہے۔

یورپی ممالک کا پاکستانی صنعت پر بڑھتا اعتماد

اٹلی، یونان اور اسپین جیسے ممالک میں پاکستانی مصنوعات کی مانگ بتدریج بڑھ رہی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ جی ایس پی پلس اسٹیٹس ہے، جس کے تحت پاکستانی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کو یورپی مارکیٹ میں ترجیحی رسائی حاصل ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان کے لیے ڈیوٹی فری رسائی کو 2027 تک توسیع دی تھی۔ اس اسکیم کے تحت ترقی پذیر ممالک کو یورپی یونین میں ٹیکس چھوٹ کے ساتھ برآمدات کی سہولت ملتی ہے۔

ایس آئی ایف سی کی کامیاب پالیسیاں اور صنعتی ترقی

ایس آئی ایف سی کی کوششیں صنعتکاروں کو سرمایہ کاری کے لیے مؤثر ترغیب ثابت ہوئی ہیں، جس سے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ اقتصادی ترقی کا یہ سلسلہ جاری ہے اور مستقبل میں مزید بہتری کی توقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی: پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان
  • 16 اپریل کو فی لیٹرپیٹرول کتنا سستا ہوسکتا ہے؟
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
  • پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر بڑی کمی کا امکان
  • پاکستانی مصنوعات کی دھوم؛ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ملکی برآمدات میں اضافہ
  • ٹیرف وار: چین کا امریکا پر جوابی حملہ، مصنوعات پر ٹیکس 125 فیصد کردیا
  • چین نے امریکی مصنوعات پر مزید ٹیکس عائد کردیا؛ شرح 125 فیصد تک جا پہنچی
  • چین کا امریکی مصنوعات پر 125 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان