اسرائیلی حملے نے درجنوں فلسطینیوں کی زندگیاں نگل لیں، ملبے تلے چیخیں سنائی دیتی رہیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
غزہ: اسرائیلی فضائی حملے میں غزہ کے علاقے شجاعیہ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت کم از کم 38 فلسطینی شہید ہوگئے، جبکہ درجنوں افراد زخمی اور درجنوں لاپتا ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، غزہ شہر کے مشرقی مضافات میں ایک کثیر المنزلہ عمارت پر کیے گئے اس حملے میں 29 افراد موقع پر جاں بحق ہوئے جبکہ 80 کے قریب افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ طبی عملے کا کہنا ہے کہ قریبی مکانات بھی تباہ ہو چکے ہیں۔
علاقے کے دیگر حصوں میں بھی اسرائیلی بمباری جاری رہی، جہاں مزید 9 فلسطینی شہید ہوئے، جس سے صرف بدھ کے روز شہادتوں کی مجموعی تعداد 38 ہوگئی۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، 18 مارچ کو جنگ بندی ختم ہونے کے بعد صرف تین ہفتوں میں 1500 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے۔ جب کہ اکتوبر 2023 سے اب تک 50,800 سے زائد فلسطینی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
ادھر اسرائیل نے غزہ کے رہائشیوں کو انکلیو کے کئی علاقوں سے انخلا کا حکم دیا ہے، جس پر خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فلسطینیوں کو مستقل طور پر بے دخل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب، قطر، مصر اور امریکا کی حمایت سے جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں، مگر اب تک کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
اقوام متحدہ کی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے پیرس میں ایک تقریب سے خطاب میں خبردار کیا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو اسرائیل تشدد جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو پر جنگی جرائم کے مقدمات کا خدشہ ہے، اس لیے وہ حملے جاری رکھ کر احتساب سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صدر کراچی بار عامر نواز وڑائچ پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی، فوٹیج میں عامر نواز کی گاڑی اور ان کے پیچھے موٹر سائیکل سوار افراد کو دیکھا جاسکتا ہے۔
منگل کی رات کو آئی آئی چندریگر روڈ پر کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ پر حملہ کیا گیا تھا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج جیو نیوز نے حاصل کرلی۔
فوٹیج میں عامر نواز وڑائچ کی گاڑی مختلف سڑکوں سے ہوتی ہوئی آئی آئی چندریگر روڈ پر آرہی ہے جبکہ ان کے تعاقب میں موٹر سائیکل سوار افراد کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
جیسے ہی عامر نواز آئی آئی چند ریگر روڈ پر ایک ہوٹل پر رکے انھیں چار سے چھ افراد نے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا اور عامر نواز زمین پر گرتے ہوئے بھی نظر آرہے ہیں۔ فوری طور پر انھیں سول اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں انھیں طبی امداد فراہم کی گئی۔
واقعے کا مقدمہ متعلقہ تھانے میں عامر نواز وڑائچ کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ جب وہ آئی آئی چند ریگر روڈ آرہے تھے تو ایم اے جناح روڈ پر انھیں موٹر سائیکل سوار افراد نے روکنے کی کوشش کی تھی۔ حملہ آور ان کے موبائل فون سمیت دیگر قیمتی اشیا بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔
مقدمے میں عامر نواز نے مزید کہا ہے کہ بعد میں انھیں سوشل میڈیا کے ذریعے ایک خاتون کے بارے میں پتہ چلا جن کی طرف سے حملہ کروایا گیا جو کہ اپنے بھائیوں کے نام لے کر بتا رہی ہیں جبکہ عامر نواز اس خاتون کو نہیں جانتے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔