وزیراعظم 2 روزہ سرکاری دورے پر بیلاروس روانہ، نواز شریف بھی ہمراہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ سرکاری دورے پر بیلاروس کے لیے روانہ ہو گئے۔ مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف بھی ان کے ہمراہ ہیں۔
بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف 10 سے 11 اپریل 2025ء تک بیلاروس کا سرکاری دورہ کریں گے۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔
دریں اثنا مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف بھی بیلاروس کے دورے پر روانہ ہو گئے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی ان کے ہمراہ روانہ ہوئی ہیں۔
ان کے علاوہ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، حسن نواز، چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان بھی بیلاروس کے لیے روانہ ہوئے ہیں جب کہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی بیلاروس جانے والے وفد میں شامل ہیں۔
قبل ازیں نواز شریف کی سربراہی میں وفد لاہور سے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوا، جہاں سے انہیں وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ بیلاروس جانا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف بیلاروس سے لندن جائیں گے۔
مسلم لیگ ن کی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ نواز شریف آج بیلاروس جا رہے ہیں۔ وہ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو کی دعوت پر یہ دورہ کررہے ہیں۔
مہمان وفد بیلاروس کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں بھی شریک ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف بیلاروس کے نواز شریف کے ہمراہ کے صدر
پڑھیں:
بجٹ: صنعتکاروں، تاجروں سے مشاورت کی جائے: وزیراعظم
اسلام آباد( خبرنگار خصوصی ) وزیراعظم محمد شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر بیلاروس کے دارالحکومت منسک پہنچ گئے۔ منسک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بیلاروس کے وزیراعظم الیگزینڈر تورچن اور بیلاروس میں پاکستانی سفارت خانے کے افسران نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں ۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم مشترکہ طور پر پاکستان اور بیلاروس کے درمیان باہمی فائدہ مند تعاون کو آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ جمعرات کو سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ منسک پہنچنے پرہوائی اڈے پر بیلاروس کے وزیراعظم الیگزینڈرٹورچن کی طرف سے پرتپاک استقبال پر دلی تسکین ہوئی جہاں انہیں بیلاروس کی قدیم روایت اور مہمان نوازی کے طور پر کورووائی، نمک کے ساتھ سجی ہوئی روٹی پیش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی سرکاری مصروفیات خاص طور پر اپنے دوست صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ساتھ ملاقات کا منتظر ہوں، کیونکہ ہم مشترکہ طور پرپاکستان اور بیلاروس کے درمیان باہمی فائدہ مند تعاون کو آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعرات کو منسک کے وکٹری مونومنٹ کادورہ کیا۔ یادگار آمد پر بیلاروس کی مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔اس موقع پر دونوں ممالک کے ترانے بجائے گئے ۔وزیراعظم نیوکٹری مونومنٹ پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی وزیراعظم کے ہمراہ تھے ۔وکٹری مونومنٹ ، جنگ عظیم دوئم میں جاں بحق ہونے والے فوجی اہلکاروں کی یاد میں تعمیر کیا گیا۔ دوسری طرف مسلم لیگ کے صدر نواز شریف بھی پریذیڈنٹ ہوٹل پہنچ گئے۔ وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور اسحاق ڈار جبکہ وزیر اطلاعات عطاء تارڑ بھی نواز شریف کے ہمراہ ہیں۔بیلاروس کے صدر نے مسلم لیگ کے صدر نواز شریف اور وزیر اعظم شہباز شریف کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ اس اے قبل وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے برآمدات بڑھا کر ملکی آمدن میں اضافے کو حکومتی ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی صنعت کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت برآمدات سہولت سکیم (ای ایف ایس) کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں برآمدات سہولت سکیم کو موثر بنانے اور برآمدی شعبے کا اس سے استفادہ یقینی بنانے کیلئے قائم کمیٹی کی عبوری سفارشات پیش کی گئیں۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی آمدن میں برآمدات سے اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ برآمدی صنعتوں کے خام مال اور مشینری کی درآمد پر سہولت کیلئے اس سکیم کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات پر شعبے کے ماہرین سے مزید مشاورت یقینی بنائی جائے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ کمیٹی مزید مشاورت سے عبوری سفارشات کو حتمی شکل دے کر رپورٹ جلد پیش کرے۔ انہوں نے آئندہ بجٹ کی تیاری میں صنعتوں اور کاروباری تنظیموں سے مشاورت اور ان کی تجاویز کو بجٹ شامل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے حکم دیا کہ مقامی صنعت کو لیول پلیئنگ فیلڈ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اجلاس میں بتایاگیاکہ پیداواری لاگت کو کم کرنے اور ملکی برآمدات کی عالمی منڈیوں میں مسابقت کیلئے اس سکیم کا اجرا کیا گیا تھا۔