واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اپریل ۔2025 )سعودی عرب کے وزیر خارجہ امریکہ کے سرکاری دورے پر واشنگٹن پہنچ گئے ہیں دورے کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے رواں موسم بہار میں متوقع سعودی عرب کے دورے سے متعلق امور کو طے کرنا اور منصوبہ بندی ہے. عرب نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ کا منصوبہ ہے کہ وہ مئی کے اوائل میں سعودی عرب کا دورہ کریں گے جہاں وہ دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری معاہدے پر دستخط کریں گے یہ ان کے دوسرے صدارتی دور کا پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا، جس میں قطر اور متحدہ عرب امارات کے دورے بھی شامل ہیں.

(جاری ہے)

سعودی وزارت خارجہ کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی ہے جس میں غزہ، سوڈان، یمن اور روس یوکرین تنازعہ کی تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیملی بروس کے مطابق مارکو روبیو نے سعودی عرب کی روس یوکرین تنازع میں ثالثی کی کوششوں اورعلاقائی تعاون پر شکریہ ادا کیا.

ملاقات کے دوران غزہ سے متعلق گفتگو میں پائیدار فائر بندی کے حصول پر زور دیا گیا جبکہ سوڈان کے حوالے سے دونوں نے اتفاق کیا کہ مسلح گروہوں کو فوری طور پر امن مذاکرات میں واپس آنا چاہیے شہریوں کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے اور سول حکمرانی کی جانب پیش رفت کرنی چاہیے اس ملاقات میں امریکہ میں سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بھی شریک تھیں یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا آئندہ ماہ سعودی عرب کا ممکنہ دورہ کرنے والے ہیں.

یادرہے کہ گذشتہ ماہ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ ممکنہ طور پر اپریل میں سعودی عرب کا دورہ کر سکتے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ کا یہ دورہ ٹرمپ کے ریاض کے دورے کی تیاری کے سلسلہ میں ہے سعودی جریدے کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں اور برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر سے ٹیلی فونک گفتگو میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی اور استحکام کے امور پر بات چیت کی ہے فرانسیسی صدر کے ساتھ گفتگو میں دونوں راہنماﺅں نے دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو وسعت دینے، علاقائی و عالمی امور، اور سلامتی و استحکام کے قیام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے مطابق کے دورے

پڑھیں:

فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی کوئی بھی تجویز قابل قبول نہیں،سعودی عرب

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ’فلسطینیوں کو ان کی اراضی سے نقل مکانی کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تجویز کو سختی سے مسترد اور غزہ میں فوری و مستقل بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں‘۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے ترکیہ کے شہر انطالیہ میں غزہ پٹی کے حوالے سے منعقد ہونے والے عرب اور اسلامی مشترکہ سربراہی وزارتی اجلاس کے بعد ہونے والی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے مزید کہا ’غزہ پٹی میں فوری اور مستقل بنیادوں پر جنگ بندی ہونا ضروری ہے تاکہ شہریوں کی مشکلات کو حل کرتے ہوئے فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے مسئلہ فلسطین کے حتمی سیاسی حل کی راہ ہموار ہوسکے‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے امدادی مہم کے حوالے سے اس بات پر زور دیا کہ شہریوں کو ملنے والی امداد سے محروم کرنا بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی صریح خلاف ورزی اور ناقابل قبول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے ہم عالمی برادری سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ پٹی میں امداد کی فراہمی کو ہر صورت میں یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن دباؤ ڈالے‘۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے جنگ بندی کے حوالے سے جاری مذاکرات پر زور دیتے ہوئے انہیں انتہائی اہم قرار دیا۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا ’ہم فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کیے جانے کی کسی بھی قسم کی تجویز کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے اجلاس کے حوالے سے کہا ’ آج ہونے والا یہ اجلاس ایک نازک اور اہم وقت پر ہو رہا ہے‘۔
انہوں نے واضح کیا کہ ‘مشترکہ کمیٹی غزہ میں جنگ بندی اور فلسطینی بھائیوں کی مشکلات کو کم کرنے کے حوالے سے بھرپور کوشش کررہی ہے‘۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’عرب اور اسلامی گروپ نہ صرف غزہ میں امن کے لیے پرعزم ہے بلکہ جامع و دیرپا امن کے لیے کوشاں ہے جس کے تحت اسرائیل سمیت پورے خطے کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے تاہم یہ اسی وقت ممکن ہو گا جب فلسطینیوں کو ان کے حقوق پرامن مستقبل اوران کی ریاست کے تحفظ کی ضمانت دی جائے‘۔
دریں اثنا ترکیہ کے شہر انطالیہ میں منعقد ہونے والے وزارتی اجلاس میں شرکاء نے فلسطین خاص کر غزہ پٹی کے تازہ ترین حالات کا جائزہ لیتے ہوئے فوری اور دیر پا جنگ بندی کے علاوہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی فوری اور مستقل بنیادوں پر فراہمی پر زور دیا گیا۔
اجلاس میں بین الاقوامی قوانین کے تحت برادر فلسطینیوں پر اسرائیل کی جانب سے جاری خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے مشترکہ کارروائیوں کو تیز کرنے پر زور دیا گیا۔ فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی کوششوں کو بھی مشترکہ طور پر سختی سے مسترد کیا گیا۔
وزارتی اجلاس میں فلسطنیوں کو انکے موروثی حقوق کے تحفظ کیے کی جانے والی کوششوں پر زور دیا گیا جن میں سرفہرست 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔
اجلاس میں جمہوریہ ترکیہ میں سعودی عرب کے سفیر فہد بن اسعد ابوالنصر اور مشیر وزارتِ خارجہ ڈاکٹر منال رضوان نے بھی شرکت کی۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا، سعودی وزیر خارجہ
  • غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا.سعودی وزیر خارجہ
  • فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی کوئی بھی تجویز قابل قبول نہیں،سعودی عرب
  • ورلڈ بینک پاکستان کے پاور سیکٹر کیساتھ جامع منصوبہ بندی چاہتا ہے، ڈائریکٹر ورلڈ بینک برائے انفرااسٹرکچر
  • کراچی؛ منصوبہ بندی کے تحت واقعات رونما ہوئے، امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے، آفاق احمد
  • وزیراعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر بیلاروس پہنچ گئے
  • پی ٹی آئی بمقابلہ پی ٹی آئی۔ نواز شریف کس ملک کے سرکاری دورے پر ہیں؟ ۔ ٹرمپ کا بیان
  • واشنگٹن دورے پر پورے یورپ کی نمائندگی کروں گا، فریڈرش میرس
  • ٹرمپ کے دورۂ ریاض کی تیاریوں کیلئے سعودی وزیر خارجہ واشنگٹن پہنچ گئے