ابھی بولنے کا موسم نہیں، وقت آنے پر بولیں گے، شیخ رشید
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) تیسری مرتبہ عدالت آیا لیکن اس بار بھی کیس نہیں لگا، سمجھ سے باہر ہے ایسا کیوں ہو رہا ہے، سابق وفاقی وزیر
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ابھی بولنے کا موسم نہیں، وقت آنے پر بولیں گے۔
سینئر سیاست دان نے یہ بات اسلام آباد کی ایک عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ تیسری مرتبہ عدالت آیا ہوں لیکن اس بار بھی کیس سماعت کے لیے نہیں لگا، سمجھ سے باہر ہے ایسا کیوں ہو رہا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ اب عدالت میں تو وجہ نہیں بتائی جا سکتی، وقت آئے گا تو بولیں گے، ابھی بولنے کا موسم نہیں ہے۔
پی ایس ایل سیزن 10 کی افتتاحی تقریب کل راولپنڈی سٹیڈیم میں ہوگی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
میری زندگی میں 9 مئی کے مقدمات کا فیصلہ نہیں ہوسکتا، شیخ رشید
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میری زندگی میں 36 ہزار ملزمان کے مقدمات کا فیصلہ نہیں ہو سکتا، میں نے سیاسی روزہ رکھا ہوا ہے مجھے پتہ ہے میں نے روزہ کب کھولنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 9 مئی کے مقدمات میں 36 ہزار ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، سپریم کورٹ نے ان سب کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا کہا ہے، جس میں سے 25 ہزار ملزمان مفرور ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میری زندگی میں 36 ہزار ملزمان کے مقدمات کا فیصلہ نہیں ہو سکتا، میں نے سیاسی روزہ رکھا ہوا ہے مجھے پتہ ہے میں نے روزہ کب کھولنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقت کا انتخاب سیاست میں اہم ہوتا ہے، صحیح وقت اور صحیح فیصلہ سیاست میں بنیادی اہمیت کا حامل ہوتا ہے، میں وقت آنے پر اپنا روزہ افطار کروں گا۔ واضح رہے کہ 9 اکتوبر 2023 کے واقعات کے چند روز بعد ایک انٹرویو میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ عمران خان کی سب سے بڑی غلطی 9 مئی کے واقعات تھے، 9 مئی ہمارے اور عمران خان کے لیے سیاہ ترین دن تھا۔
نجی چینل کے پروگرام میں میزبان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ سمجھیں میں تبلیغی جماعت کا چلے پر تھا، 40 دن قرآن کا مطالعہ کرتا رہا اور اللہ نے وقت دیا کہ میں قرآن کی تلاوت کروں لیکن خبریں لگتی رہتی ہیں، خبروں کی کوئی بات نہیں اور اللہ نے زندگی میں 40 دن لگانے کا تھوڑا وقت دیا تو میں قرآن کے مطالعے پر زیادہ وقت گزارا۔
میزبان کے سوال پر انہوں نے کہا کہ چلہ سخت تھا اور صحت پر اس کے کافی زیادہ اثرات آئے ہیں، یہ خاموشی کا چلہ تھا، عبادت کا وقت ملا اور تہجد کے وقت خدا سے مانگنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ راشد اور شیخ شاکر میرے بیٹوں کی جگہ ہیں، ان کو فکر لگی رہی، لیکن میں ان کو بتا نہیں سکا تھا، کل کو ان بتا دیا تھا کہ میں چلے سے فارغ ہوگیا ہوں اور 40 دن پورے ہوگئے ہیں اور ملاقات آج ہوگئی۔