مرکزی سیکریٹری اطلاعات تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم نے مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت پر سخت تنقید کی ان کا کہنا تھا کہ جو جماعتیں تحریک انصاف کو آئی ایم ایف معاہدوں کے طعنے دیتی رہی ہیں انہوں نے خود پچھلے تین برسوں میں چار معاہدے کیے شیخ وقاص کا کہنا تھا کہ ہمیں بار بار معیشت کو بارودی سرنگوں سے تباہ کرنے کے طعنے دیے گئے جبکہ آٹھ فروری کے بعد جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو بار بار کہتے ہیں کہ یہ پی ٹی آئی نہیں بلکہ پی ٹی آئی ایم ایف ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ آئی ایم ایف سے اصل ڈیلز کس نے کیں اور کن شرائط پر کیں وہ ابھی تک قوم کے سامنے نہیں لائی گئیں شیخ وقاص نے سوال اٹھایا کہ اگر پی ڈی ایم کی حکومت نے کوئی عوامی مفاد میں معاہدے ختم کیے ہیں تو قوم کو بتایا جائے کہ وہ کونسی ڈیلز تھیں جو واپس لی گئیں اس موقع پر مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے موجودہ معاشی حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب جیب میں پیسے ہوں تو مہنگی چیز بھی سستی محسوس ہوتی ہے لیکن پچھلے دو برسوں میں ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے اور مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں منفی گروتھ ہوئی ہے جو مہنگائی کی ایک بڑی وجہ ہے مزمل اسلم نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں صنعت میں ڈبل ڈیجٹ گروتھ دیکھنے میں آئی لیکن بعد میں ہر سال صنعت تنزلی کا شکار رہی انہوں نے انکشاف کیا کہ دو ہزار پچیس تک ملک میں غربت کی شرح بڑھ کر چالیس اعشاریہ پانچ فیصد ہو چکی ہے جو ایک خطرناک حد ہے انہوں نے مزید کہا کہ بانی تحریک انصاف کے دور میں بے روزگاری کی شرح دو اعشاریہ چھ فیصد تھی جو اب چھ فیصد سے تجاوز کر چکی ہے پاکستان کی پچاس فیصد سے زائد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے جا چکی ہے اور لوگ بہتر زندگی کے لیے ملک چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ کیسی معاشی ترقی ہے جس میں لوگ اپنی گاڑیاں بیچنے پر مجبور ہو گئے ہیں اور روزمرہ ضروریات کے لیے ترس رہے ہیں تحریک انصاف کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ موجودہ حکومت اپنی معاشی پالیسیوں کا کھلے عام جائزہ لے اور عوام کے سامنے حقائق پیش کرے تاکہ اصل ذمہ داروں کا تعین ہو سکے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

یوکرین کے ساتھ معدنیات معاہدے پر 24 اپریل کو دستخط ہونگے. صدرٹرمپ

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 اپریل ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین کے ساتھ معدنیات سے متعلق معاہدہ 24 اپریل کو ہوگا امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق اس ڈیل کے ابتدائی مسودے میں طے کیا گیا ہے کہ جنگ زدہ یوکرین کی تعمیر نو کے لیے ایک سرمایہ کاری فنڈ قائم کیا جائے گا اس فنڈ کے لیے معدنیات سے حاصل ہونے والی رقم سے یوکرین 50 فیصد حصہ ڈالے گا، جسے یوکرین کی ترقی، خوشحالی، فلاح و بہبود، سلامتی اور تحفظ پر خرچ کیا جائے گا اس فنڈ میں امریکہ زیادہ حصہ ڈالے گا اور وہ اس سے یوکرین کی تعمیر نو کرے گا.

(جاری ہے)

جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ اس معاہدے پر دستخط کہاں ہوں گے تو انہوں نے وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ سے سوال کا جواب دینے کو کہا سکاٹ بیسنٹ نے بتایاکہ اس معاہدے کی تفصیلات سے متعلق ابھی کام ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ یہ زیادہ تر اسی طرح کا ہے جس پر ہم نے پہلے اتفاق کیا تھااس معاہدے پر فروری میں دستخط ہونے تھے جب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی امریکہ کے دورے پر گئے ہوئے تھے مگر اس دورے کے دوران صدر ٹرمپ اور صدر زیلنسکی کے درمیان سخت جملوں کے تبادلے کے بعد یہ ممکن نہیں ہو سکا تھا.

امریکہ نے یوکرین کی مدد بند کرنے کا اعلان کیا تو یوکرین کے صدر نے سوشل میڈیا پر اس معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کر دی اٹلی کی وزیراعظم جورجا میلونی سے ملاقات میں صدر ٹرمپ نے اپنے پرانے موقف کے برعکس یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ سے متعلق کہا ہے کہ وہ اس کا ذمہ دار یوکرین کے صدر کو نہیں سمجھتے ہیں صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر وہ 2022 میں وہ صدر ہوتے تو یہ جنگ نہ ہوتی. امریکی صدر نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے بارے میں کہا کہ میں ان سے خوش نہیں ہوں انہوں نے کہا کہ میں انہیں مورد الزام نہیں ٹھہرا رہا مگر میں یہ ضرور کہنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے کوئی عظیم کارنامہ سرانجام نہیں دیا ہے.

متعلقہ مضامین

  • یوکرین کے ساتھ معدنیات معاہدے پر 24 اپریل کو دستخط ہونگے. صدرٹرمپ
  • پاکستان تحریک انصاف؛ ساس بہو کی لڑائی
  • خدارا، ملک کو انتشار کی طرف مت دھکیلیں، سلمان اکرم راجہ
  • خدارا! ملک کوانتشارکی طرف مت دھکیلیں، سلمان اکرم راجہ
  • تحریک انصاف ایک منافقوں کا ٹولہ تھی، جس سے پاکستان کی جان چھوٹ گئی ہے: خواجہ آصف
  • تحریکِ انصاف کے 86 کارکنان کی ضمانتیں مسترد ہونے کا تحریری فیصلہ جاری
  • تحریک انصاف کی موجودہ قیادت میں سب کمپرومائزڈ ہیں.محمودخان
  • خیبرپختونخوا کی فلم میں مجھے بھی آفر ہوئی تھی، عمران خان سے غداری نہیں کرسکتا، محمود خان
  • نومبر 2024اور اپریل 2025کا فرق سمجھیں
  • معیشت اور حکومتی پالیسیاں