’تقدیر کا لکھا کوئی نہیں روک سکتا‘، فواد خان کی بالی ووڈ میں واپسی پر سنی دیول، امیشا پٹیل اور ماورا حسین بول اٹھے
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
بالی ووڈ اور پاکستانی اداکاروں نے فواد خان کی بالی ووڈ میں واپسی پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ فلم کے ریلیز ہونے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں جس پر سنی دیول، امیشا پٹیل اور ماورا حسین ان کے دفاع میں سامنے آ گئے۔
بالی ووڈ اداکار سنی دیول نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ فنکار سرحدوں سے بالاتر ہو کر پوری دنیا کے لیے کام کرتے ہیں۔ دنیا اب گلوبل ولیج بن چکی ہے تو ملکوں کے درمیان پابندیاں نہیں ہونی چاہئیں۔
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ماورا حسین کا اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ ایسی باتوں کو دل پر نہیں لیتیں، دنیا ہمیشہ سے اسی طرح چلتی آ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر تقدیر میں ایسا ہونا لکھا ہوگا تو ایسا ہی ہوگا کوئی روک نہیں سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: ’فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے‘، فواد خان کی بالی ووڈ فلم ریلیز سے قبل تنازعات کا شکار کیوں؟
اداکارہ نے مزید کہا کہ ’میں اس طرح کی دھمکیوں کو اپنے کام پر اثر انداز نہیں ہونے دیتی اور ہمیشہ وہی کام کرتی ہوں جو مجھے پسند ہو‘۔ اور ایسی صورتحال پروڈیوسرز کا سر درد بنتی ہے جو ان کا مسئلہ ہے اداکاروں کا نہیں۔
ماورا حسین نے فواد خان کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ فلم ’عبیر گلال‘ باکس آفس پر کامیاب ہوگی۔
بالی ووڈ اداکارہ امیشا پٹیل نے کہا ہے کہ انہیں فواد خان ہمیشہ سے پسند ہیں، اور فن تو فن ہوتا ہے اور اس میں کوئی تفریق نہیں ہونی چاہیے، دنیا بھر میں غیر ملکی فنکاروں کو خوش آمدید کہا جاتا ہے چاہے ان کا تعلق کسی بھی شعبے سے ہو۔
اداکارہ امیشا پٹیل نے کہا کہ پاکستانی اداکار فواد خان پہلے بھی بھارت میں کام کرچکے ہیں اور مجھے وہ پہلے بھی بہت پسند تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی اداکارہ ریدھی ڈوگرا نے فواد خان کے ساتھ فلم کرنے سے پہلے کونسی تحقیقات کیں؟
واضح رہے کہ فلم ’عبیر گلال‘ کی کہانی 2 ایسے کرداروں کے گرد گھومتی ہے جو زندگی میں کئی جذباتی مشکلات سے گزر چکے ہیں اور اچانک ایک دوسرے سے مل کر غیر متوقع طور پر ایک دوسرے کے زخموں کو بھرنے لگتے ہیں جس کا نتیجہ محبت میں نکلتا ہے۔ فلم میں ردھی ڈوگرا، فواد خان اور وانی کپور ہیں۔
فلم ’عبیر گُلال‘ رواں برس 9 مئی کو ریلیز ہو گی۔ اس میں فلم میں لیزا ہیڈن، رِدھی ڈوگرا، فریدہ جلال اور پرمیت شیٹھی سمیت متعدد انڈین اداکار کام کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت نے 18 ستمبر کو کشمیر میں اڑی فوجی اڈے پر ہونے والے حملے کے بعد پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس سلسلے میں انڈین موشن پکچرز پروڈیوسرز ایسوسی ایشن (آئی ایم پی پی اے) نے پاک۔ بھارت کشیدگی کے پیش نظر پاکستانی فنکاروں اور ٹیکنیشنز پر بالی ووڈ میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔ اور ہندو انتہا پسند گروہوں نے بھی بالی ووڈ میں کام کرنے والے پاکستانی اداکاروں کو دھمکی دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ’فواد خان کو شرم آنی چاہیے‘، سوشل میڈیا پر اداکار کے بائیکاٹ کی مہم کیوں؟
ہندو گروپ ایم این ایس نے پاکستانی فنکاروں کو بھارت سے نکل جانے کا کہا تھا جس کے بعد پاکستانی فنکار وطن واپس آگئے تھے۔
پابندی سے پہلے کئی پاکستانی فنکاروں نے بالی ووڈ میں کامیابی حاصل کی۔ جن میں فواد خان اور ماہرہ خان بھی شامل ہیں۔ فواد خان نے ’کپور اینڈ سنز‘ اور ’اے دل ہے مشکل‘ میں اپنی اداکاری سے ناظرین کو متاثر کیا، ماہرہ خان نے شاہ رخ خان کے ساتھ ’رئیس‘ میں اداکاری کی جبکہ علی ظفر نے ’تیرے بن لادن‘ اور ’ڈیئر زندگی‘ میں اپنی پہچان بنائی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امیشا پٹیل بالی ووڈ سنی دیول عبیر گلال فواد خان ماورا حسین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امیشا پٹیل بالی ووڈ سنی دیول فواد خان ماورا حسین پاکستانی فنکاروں بالی ووڈ میں امیشا پٹیل ماورا حسین سنی دیول فواد خان میں کام
پڑھیں:
پاکستان میں چائینیز اشتراک سےجدید طرز کے اسکل ڈوویلپمنٹ انسٹیٹیوٹ کے قیام کے لیے وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کی کاوشیں قابلِ تحسین ہیں۔ کوآرڈینیٹر وفاقی وزیر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اپریل2025ء) وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین سے چینی ریاستی ملکیتی کمپنی کے نمائندوں نے ملاقات کی، وفد میں سی آئی آئی سی ٹیک کے پارٹی کمیٹی سیکریٹری اور چیئرمین وانگ کانگ، بانی و سی ای او یو این آئی انٹرنیشنل میکس ما، سی آئی آئی سی ٹیک کے ڈپٹی جنرل مینجر فو جے، اور سی آئی آئی سی انٹرنیشنل ایجوکیشن ٹیکنالوجی (بیجنگ) کمپنی لمیٹڈ کے جنرل مینجر دوان شاؤ فئی شامل تھے۔ ملاقات کا مقصد پاکستان میں ایک جدید طرز کے اسکل ڈیولپمنٹ انسٹیٹیوٹ کے قیام کے لیے تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا تھا۔ اس مجوزہ ادارے کا مقصد پاکستانی نوجوانوں کو مختلف تکنیکی اور پیشہ ورانہ شعبوں میں تربیت دینا ہے۔ بعد ازاں، تربیت یافتہ نوجوانوں کو دنیا بھر میں چینی کمپنیوں میں روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔(جاری ہے)
وفاقی وزیر نے اس تجویز کو سراہتے ہوئے وزارت کی جانب سے ہنر مندی کے فروغ اور پاکستانی شہریوں کے لیے بیرونِ ملک روزگار کے مواقع بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
چوہدری سالک حسین نے مزید کہا کہ یہ تعاون نہ صرف پاکستانی ہنر مند نوجوانوں کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کی جانب ایک اہم قدم ہوگا بلکہ بین الاقوامی اداروں کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کے ذریعے پاکستانی نوجوانوں کو عالمی روزگار منڈی سے جوڑنے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔ وفاقی وزیر نے جلد از جلد ایم او یو نہیں بلکہ وزارت کے ساتھ ایگریمنٹ کیلئے ہدایت دی تاکہ جلد سے جلد ہمارے نوجوان اس ادارے سے مستفید ہو سکیں