ڈومینیکا: نائٹ کلب کی چھت گرنے سے ہلاکتیں 184 ہو گئیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
ڈومینیکا کے نائٹ کلب کی چھت گرنے کے نتیجے میں صوبائی گورنر اور سابق بیس بال کھلاڑی سمیت مرنے والوں کی تعداد 184 ہو گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حادثے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ڈائریکٹر ایمرجنسی کے مطابق حادثے کے مقام پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن اب بھی جاری ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ منگل کی علی الصبح معروف گلوکار ربی پیریز کے کنسرٹ کے دوران نائٹ کلب میں پیش آیا تھا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ڈمپرز کی ٹکر سے ہلاکتیں؛ گورنر سندھ کا لواحقین کو پلاٹ اور بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا اعلان
کراچی:گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو پلاٹ دینے کا اعلان کردیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک حادثات بڑھتے جارہے ہیں ۔ گورنر ہاؤس میں آج وہ تمام افراد موجود ہیں، جن کے گھر والے ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کی بھی جان کا معاوضہ کوئی پیسہ، پلاٹ یا کچھ بھی نہیں ہوسکتا۔ جن کے پیارے حادثات میں چلے گئے، ان کے آنسو نہیں رُک رہے ۔ آج میں بڑے افسوس کے ساتھ بات کر رہا ہوں کہ کراچی اور سندھ میں قانون پر عمل درآمد نہیں ہورہا ۔ روزانہ حادثات میں لوگ جان سے جارہے ہیں ۔
گورنر سندھ نے کہا کہ میں چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے میرے خط کا نوٹس لیا ہے، اب ان متاثرین کو انصاف ضرور ملے گا ۔ اب عدالت قانون پر عمل درآمد کروائے گی ۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ آج متاثرین کی ڈیڑھ سو سے زائد فیملیز گورنر ہاوس آئی ہیں ۔ المیہ ہے کہ تھانے والے ان متاثرین کی پکی ایف آئی آر نہیں کاٹ رہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوگ لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں۔ میں خبردار کرتا ہوں اس معاملے پر سیاست چھوڑ دیں ۔ لوگوں کے جذبات سے نہ کھیلا جائے ۔ میں کسی کو نہیں کہوں گا کہ کچھ بیچے ۔ وقت آیا تو مدد کے لیے میں سب سے پہلے اپنے بنگلے اور گاڑیاں بیچوں گا ۔ میں لسانی فسادات کے حق میں نہیں ہوں۔ اس ملک میں ہم بیرونی سازشوں کا شکار ہیں، ہم کراچی اور سندھ کو سازشوں کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔
گورنر سندھ نے اس موقع پر ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو ایک ایک پلاٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے متاثرین کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کے بچوں کو 12 سال تک کی تعلیم میں مفت دلواؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ 30 برس سے کراچی میں بہت سیاست ہوگئی، اب کراچی میں بات ہوگی تعلیم ، صحت اور ہنر کی ۔ کراچی کی سیکڑوں ماؤں کے لعل چلے گئے، ان کی زندگیاں اجڑ گئیں۔ متاثرین کا بھائی میں ہوں اور میں گورنر ہوں ۔ متاثرین کے گھر آج تک کوئی دادرسی کے لیے نہیں گیا۔ سیاسی جماعتیں بس سیاست کر رہی ہیں۔ آج گورنر ہاؤس میں ہر قومیت کا فرد موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام اور متاثرین کے لیے جو درد رکھتا ہے، وہ گورنر ہاؤس آئے اور اعلان کرے ۔ پیسہ ، گھر یا پلاٹ جان کا معاوضہ نہیں ہو سکتا۔ اس شہر اور ملک میں کس کا کیا کردار ہے ؟ سب دیکھ رہے ہیں ۔ حکومت کے جو کام ہیں وہ اپنے کام کرے ۔ ڈمپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران لسانیت اور تفریق سے باہر آکر عوامی خدمت کریں۔ ڈمپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران کو میں گورنر ہاؤس آنے کی دعوت دیتا ہوں ۔ وہ آئیں اور متاثرین کو معاوضہ دیں جتنا دے سکیں۔