Daily Ausaf:
2025-04-13@00:30:29 GMT

اسرائیلی ایئرفورس کا طیارہ لبنان میں گر کر تباہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT

لبنان (اوصاف نیوز)لبنا ن کے پہاڑی علاقے میں‌اسرائیلی ایئرفورس کا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی ایئرفورس نے اس حوالے سے یا معلومات کے لیک ہونے پر کسی بھی قسم کی تشویش کا اظہار نہیں کیا ۔

جبکہ بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے اسرائیلی ایئر فورس کا طیارہ مارگرایا .

مگر آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی.اسرائیلی حکام کی جانب سے معاملے کی تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے، حادثے سے متعلق مزید معلومات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق حادثے میں اسرائیلی فوجی ڈرون فنی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہونے کا بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے۔اس موقع پر حوثی فوج کے ترجمان کا بھی بیان سامنے آیا کہ امریکی ڈرون کو ضلع الجوف میں مار گرایا گیا ہے۔اس سے قبل رواہ ماہ بھارت کے ضلع گجرات کے علاقے جام نگر میں لڑاکا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا، حادثہ طیارے میں تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا۔

یاد رہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ جب کہ بھارتی فضائیہ کا طیارہ گر کر تباہ ہوا ہے، اس سے قبل 2 اپریل 2025 کو بھی بھارتی فضائیہ کا طیارہ مہسانہ شہر کے قریب گر کرتباہ ہوگیا تھا۔

گزشتہ ماہ بھی بھارتی فضائیہ کے ایک دن میں 2 طیارے گرکر تباہ ہوگئے تھے، نومبر2024 میں بھی مگ 29 لڑاکا طیارہ آگرہ اترپردیش کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ : اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تقرری کیخلاف اپیل مسترد

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: گر کر تباہ کا طیارہ

پڑھیں:

غزہ میں پانی کا بحران سنگین، چند لٹر پانی کے لیے میلوں سفر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 اپریل 2025ء) غزہ شہر کے لاکھوں باشندے گزشتہ ایک ہفتے سے پینے کے صاف پانی کا اپنا بنیادی ذریعہ کھو چکے ہیں۔ غزہ کی میونسپل اتھارٹی کے مطابق اسرائیلی فوج کی ایک حالیہ کارروائی کے نتیجے میں 'اسرائیلی واٹر یوٹیلیٹی‘ سے آنے والی پانی کی سپلائی منقطع ہو چکی ہے۔ غزہ شہر کے مشرقی علاقے شجاعیہ میں بمباری اور زمینی کارروائی نے اسرائیلی کمپنی میکوروٹ کی پائپ لائن کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق اب بہت سے باشندوں کو چند لٹر پانی کے حصول کے لیے بھی میلوں پیدل سفر کرنا پڑتا ہے۔ غزہ کی 42 سالہ رہائشی فاتن نصار کا کہنا تھا، ''میں صبح سے پانی کے انتظار میں ہوں۔ کوئی اسٹیشن نہیں، کوئی ٹرک نہیں، پانی بالکل نہیں ہے۔

(جاری ہے)

سرحدیں بند ہیں، خدا کرے یہ جنگ جلد ختم ہو۔‘‘

اسرائیلی فوج کا موقف

اسرائیل کی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ شمالی پائپ لائن کی خرابی کو جلد از جلد ٹھیک کیا جا سکے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق جنوبی غزہ کو پانی فراہم کرنے والی دوسری پائپ لائن اب بھی کام کر رہی ہے۔ فوجی بیان میں کہا گیا کہ غزہ کی واٹر سپلائی کنوؤں اور مقامی ڈی سیلینیشن پلانٹس سمیت مختلف ذرائع پر مبنی ہے۔

اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے شجاعیہ کے رہائشیوں کو اس وقت انخلا کا حکم دیا تھا، جب اس نے وہاں ایک نئی فوجی کارروائی شروع کی تھی۔

فوج کا کہنا ہے کہ وہ ''دہشت گردی کے انفراسٹرکچر‘‘ کے خلاف کارروائی کر رہی ہے اور حماس کے ایک سینیئر عسکریت پسند رہنما کو ہلاک کر چکی ہے۔ پانی کا بحران بد سے بدتر

غزہ میونسپلٹی کے مطابق شمالی پائپ لائن غزہ شہر کے 70 فیصد پانی کی ضروریات پورا کرتی تھی، کیونکہ جنگ کے دوران زیادہ تر کنویں تباہ ہو چکے ہیں۔ بلدیاتی ترجمان حسنی مہنا نے کہا، ''حالات انتہائی مشکل ہیں۔

لوگوں کی روزمرہ زندگی، خاص طور پر پانی کی ضروریات، جیسے کہ صفائی، کھانا پکانا اور پینا، بہت پیچیدہ ہو گئی ہیں۔ ہم غزہ شہر میں پیاس کے ایک حقیقی بحران سے گزر رہے ہیں۔ اگر حالات نہ بدلے تو آنے والے دنوں میں صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔‘‘

اسرائیلی اقدامات فلسطینیوں کے وجود کے لیے خطرہ ہیں، اقوام متحدہ

غزہ پٹی کی 23 لاکھ آبادی کا بیشتر حصہ جنگ کی وجہ سے مقامی سطح پر بے گھر ہو چکا ہے۔

بہت سے لوگ روزانہ پلاسٹک کے کنٹینر لے کر دور دراز کے چند فعال کنوؤں سے پانی لینے جاتے ہیں، لیکن یہ کنویں بھی صاف پانی کی ضمانت نہیں دیتے۔

اسرائیلی ناکہ بندی کا ایک ماہ مکمل، غزہ میں ’بھوک کا راج‘

جنگ اور پانی کی قلت

سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے، جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1,200 افراد ہلاک اور 250 یرغمال بنائے گئے، کے بعد سے غزہ میں پانی کی دستیابی ایک لگژری بن چکی ہے۔

فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں غزہ پٹی میں اب تک 50,800 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

غزہ کے 64 سالہ عادل الحورانی کا کہنا تھا، ''میں ایک طویل فاصلہ پیدل طے کرتا ہوں، میں تھک جاتا ہوں۔ میں بوڑھا ہوں، ہر روز پانی کے لیے چل کر آنا آسان نہیں۔‘‘ غزہ کے باشندے گھنٹوں قطاروں میں کھڑے رہ کر ایک بار پانی بھرتے ہیں، جو عموماً ان کی روزانہ ضروریات کے لیے ناکافی ہوتا ہے۔

غزہ میں پانی کا واحد قدرتی ذریعہ

غزہ کا واحد قدرتی واٹر سورس کوسٹل ایکوفر بیسن ہے، جو مشرقی بحیرہ روم کے ساحل سے مصر کے شمالی سینائی، غزہ اور اسرائیل تک پھیلا ہوا ہے۔ تاہم اس کا پانی کھارا اور شدید آلودہ ہے، جس کی 97 فیصد مقدار انسانی استعمال کے قابل نہیں۔ فلسطینی واٹر اتھارٹی کے مطابق جنگ کے دوران اس کے بیشتر کنویں ناکارہ ہو چکے ہیں۔

فلسطینی شماریاتی دفتر اور واٹر اتھارٹی کے 22 مارچ کو جاری کردہ ایک مشترکہ بیان کے مطابق غزہ کی 85 فیصد سے زائد واٹر اینڈ سینی ٹیشن سہولیات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔ اسرائیل کی طرف سے بجلی اور ایندھن کی بندش کے سبب زیادہ تر ڈی سیلینیشن پلانٹس یا تو بند ہو چکے ہیں یا بری طرح متاثر ہیں۔

انسانی ضروریات سے بھی کم پانی

حکام کے بیان کے مطابق غزہ میں فی کس پانی کی دستیابی تین سے پانچ لٹر یومیہ تک گر چکی ہے، جو عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسی حالات میں فی کس کم از کم 15 لٹر یومیہ کے معیار سے بھی کہیں کم ہے۔

عالمی اداروں کے مطابق غزہ میں پانی کا بحران نہ صرف بنیادی ضروریات کو خطرے میں ڈال رہا ہے بلکہ وبائی امراض کے پھیلاؤ کا خطرہ بھی بڑھا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے غزہ میں مصروف عمل امدادی اداروں کے مطابق اسرائیلی پابندیوں اور فوجی کارروائیوں نے امدادی کوششوں کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • پی آئی اے طیارہ حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانیوالے ظفر مسعود نے حادثے کے بعد کے تجربات پر کتاب لکھ دی
  • غزہ میں پانی کا بحران سنگین، چند لٹر پانی کے لیے میلوں سفر
  • پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورہ چین، گارڈ آف آنر پیش کیا گیا
  • ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو دورہ چین پر بیجنگ پہنچ گئے
  • بھارتی فوج کا ڈرون جموں ایئر بیس پر گر کر تباہ
  • غزہ جیسے ظلم کی مثال نہیں ملتی، مسلمانوں پر جہاد واجب ہوچکا ہے، قومی فلسطین کانفرنس
  • لبنان میں اسرائیلی طیارہ تباہ! کیا یہ صرف تکنیکی خرابی تھی؟
  • جب قومی ٹیم تباہ ہوجائے گی آپ تب کچھ کہیں گے؟ صحافی کے سوال پر بابر اعظم نے کیا کہا؟
  • اسرائیلی فضائیہ کا طیارہ لبنانی حدود میں گر کر تباہ