قائم علی شاہ کیخلاف نیب ریفرنس، وکیل سے قانونی نکات پر وضاحت طلب
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ نے نیب اور درخواست گزاروں کے وکیل سے قانونی نکات پر وضاحت طلب کر لی۔
سندھ ہائی کورٹ میں نیب ریفرنس کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواستیں قائم علی شاہ، منظور کاکا سمیت دیگر نے دائر کر رکھی ہیں۔
دورانِ سماعت عدالت نے ایک ہفتے میں فریقین سے جواب طلب کر لیا۔
سندھ ہائیکورٹ کے ریفری جج نے میں نیب ریفرنسز میں آئینی اور ریگولر بینچ کے دائرہ اختیار پر کیس کا فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے کہا کہ احتساب عدالت میں ریفرنس فائل ہونے کے بعد چند درخواست گزاروں نے رجوع کیا، بتایا جائے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کے بعد ریفرنس پر اس کا کیا اثر پڑا؟
سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ کیا نیب نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی؟
نیب کے وکیل نے استدعا کی کہ ایک ہفتے کی مہلت دی جائے، رپورٹ پیش کر دیں گے۔
واضح رہے کہ آئینی بینچ نے قائم علی شاہ و دیگر کے خلاف نیب کے نوٹس معطل کر دیے تھے۔
درخواستوں میں نیب ریفرنس کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سندھ ہائی کورٹ قائم علی شاہ نیب ریفرنس
پڑھیں:
ہمیں اپنے اختیارات کو ہضم کرنا چاہیے: جسٹس حسن اظہر رضوی
---فائل فوٹوہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے اختیارات سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ پنجاب ہائی کورٹ کا جواب جمع ہو چکا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ جب تک ہائی کورٹ کے رولز نہیں بنیں گے ایسا ہی چلے گا۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ کیا ایسا ہوتا ہے کہ ایک شخص کے لیے ایک ہی دن 3، 3 نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہیں، ہمیں اپنے اختیارات کو ہضم کرنا چاہیے، جواب میں الزامات سے انکار نہیں کیا گیا۔
عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال پر سپریم کورٹ نے فیصلہ جاری کردیا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ درخواست میں شواہد صرف لاہور ہائی کورٹ سے متعلق ہیں، بہتر ہو گا کہ درخواست کو صرف لاہور ہائی کورٹ تک محدود رکھیں، ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے الزامات کو تسلیم کر لیا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب دوسرے آپشن کے بارے میں کیا خیال ہے؟
درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ اس بینچ کا ہر حکم سر آنکھوں پر ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کو درخواست میں ترامیم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔