لاہور:

ملک کے لیے اہم عالمی اعزاز، ای سی او نے پاکستانی شہر کو سیاحتی دارالحکومت کے طور پر نامزد کردیا۔

10 ممالک کی معاشی تعاون تنظیم (ای سی او) نے سال 2027ء کے لیے لاہور کو ای سی او کا سیاحتی دارالحکومت نامزد کردیا ہے، جو کہ پاکستان اور صوبہ پنجاب کے لیے بڑا عالمی اعزاز ہے۔

ای سی او کا 25 رکنی وفد اس سلسلے میں 13 اپریل سے لاہور کا دورہ شروع کرے گا۔ اس دوران لاہور کو باضابطہ طورپر ’ای سی او ٹورازم کیپٹل‘نامز د کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔’اکنامک کوآرڈینیشن آرگنائزیشن‘ کے سفیر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی دعوت پر لاہور آئیں گے۔

واضح رہے کہ ازبکستان کے شہرِسبز کو یہ اعزاز پہلے مل چکا ہے جب کہ ترکیہ کے مشرقی اناطولیہ کے شہر اَذرُوم کو 2025 کے لیے ’ای سی او ٹورازم کیپٹل‘نامزد کیاگیا ہے۔

ای سی او میں ترکیہ، ایران، افغانستان، پاکستان کے علاوہ آذربائیجان ، قزاقستان ،کرغزستان،تاجکستان،ترکمانستان اورازبکستان کے ممالک شامل ہیں۔ ای سی او ہر سال 10 میں سے ایک رُکن ملک کے شہر کو اس منفرد اعزاز کے لیے منتخب کرتا ہے ۔

پنجاب کے دارالحکومت اور باغوں کے شہر لاہور کو اس کے بھرپور تاریخی، ثقافتی اور سیاحتی ورثے کے پس منظر میں یہ اعزاز دیاجارہا ہے ۔

2019ء  میں شروع ہونے والے اس سلسلے کا مقصد ای سی او خطے کے تاریخی، ثقافتی و سیاحتی ورثے اور خوبصورتی کو دنیا بھر میں اجاگر کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی میزبانی میں ’ای سی او‘کی مستقل مندوبین کونسل کا اجلاس سول سیکریٹریٹ میں منعقد ہوگا ۔ ’ای سی او‘ ممالک کا وفد میلہ چراغاں دیکھنے کے علاوہ ، والڈ سٹی سمیت دیگر تاریخی مقامات اور سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ بھی کرے گا ۔

مہمان  وفد کے اعزاز میں گورنر ہاؤس میں ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔

سینئر صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور کو ’ای سی او ٹورازم کیپٹل‘کا اعزاز ملنا ہماری تاریخ وثقافت اور قومی ورثے کے فروغ کے حوالے سے بڑی پیش رفت ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز لاہور کے تاریخی، تہذیبی، ثقافتی رنگ دنیا کو دیکھانا چاہتی ہیں۔  لاہور کا ’ای سی او ٹورازم کیپٹل‘نامز دہونا ملک اور صوبے میں عالمی سیاحت کے فروغ کی طرف اہم قدم ثابت ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لاہور کو کے شہر کے لیے

پڑھیں:

امریکا نے ممبئی حملوں کے مبینہ ملزم پاکستانی نژاد تہور رانا کو بھارت کے حوالے کردیا

امریکہ(نیوز ڈیسک)بھارتی قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ 2008 کے ممبئی محاصرے میں ملوث پاکستانی نژاد کینیڈین شہری امریکا سے حوالگی کے بعد جمعرات کو نئی دہلی پہنچ گیا۔

نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 64 سالہ تہور حسین رانا بھاری ہتھیاروں سے لیس نگرانی میں بھارتی دارالحکومت سے باہر ایک فوجی ہوائی اڈے پر پہنچے تھے اور انہیں مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے حراست میں رکھا جائے گا۔

بھارت نے تہور حسین رانا پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے 2008 کے ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی میں مدد کی تھی، جب 10 مسلح افراد نے ملک کے معاشی دارالحکومت میں کئی دنوں تک قتل عام کیا تھا۔

نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کا کہنا ہے کہ اس نے ’ان کی کامیاب حوالگی کو یقینی بنایا ہے، ممبئی حملے کے ماسٹر مائنڈ تہاور رانا کا تعلق امریکا سے ہے۔

اس حوالگی میں’2008 کی تباہی کے اہم سازشی کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے سالوں کی مسلسل اور ٹھوس کوششیں کی گئیں’۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فروری میں تہور رانا کی بھارت کو حوالگی کا اعلان کیا تھا، جسے انہوں نے ”دنیا کے انتہائی برے لوگوں میں سے ایک“ قرار دیا تھا۔

تہور رانا کو رواں ماہ امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے امریکا میں رہنے کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد بھارت لے جایا گیا ہے، جہاں وہ ایک اور حملے سے متعلق سزا کاٹ رہے تھے۔

بھارت نے تہور رانا پر اپنے دیرینہ دوست ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا ہے جسے 2013 میں امریکی عدالت نے عسکریت پسندوں کی مدد کرنے کے جرم میں 35 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

الزامات سے انکار کرنے والے تہور رانا پر ڈیوڈ ہیڈلی سے چھوٹا کردار ادا کرنے کا الزام ہے لیکن بھارت کا کہنا ہے کہ وہ اہم سازش کرنے والوں میں سے ایک ہے۔

این آئی اے نے ایک بیان میں کہا کہ تہور رانا پر ڈیوڈ کولمین ہیڈلی اور دہشت گرد تنظیموں کے کارندوں کے ساتھ مل کر تباہ کن دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے کی سازش کرنے کا الزام ہے۔

سابق فوجی ڈاکٹر تہور رانا 1997 میں کینیڈا منتقل ہو گئے تھے اور اس کے بعد وہ امریکا چلے گئے اور شکاگو میں کاروبار شروع کیا جن میں ایک قانونی فرم اور ایک مذبح خانہ بھی شامل تھا، انہیں امریکی پولیس نے 2009 میں گرفتار کیا تھا۔

2013 میں ایک امریکی عدالت نے رانا کو ممبئی حملوں میں مادی مدد فراہم کرنے کی سازش سے بری کر دیا تھا لیکن اسی عدالت نے انہیں ڈنمارک میں قتل کی سازش کے لیے مادی مدد فراہم کرنے کے لیے ایک عسکریت پسند تنظیم کی پشت پناہی کرنے کا مجرم قرار دیا تھا۔

تہور رانا کو جیلینڈز پوسٹن اخبار کے دفاتر پر حملے کی سازش میں ملوث ہونے پر 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

فروری میں ریاست مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے کہا تھا کہ ’آخر کار طویل انتظار ختم ہو گیا ہے اور انصاف ہوگا‘۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور: موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے خاتون جاں بحق
  • خواجہ سراؤں کیلیے ٹیکنیکل اسکلز ٹریننگ کا جامع پروگرام شروع
  • پاکستان کیلیے بڑی خوشخبری؛ سعودی عرب نے حج کوٹے میں 10 ہزار عازمین کا اضافہ کردیا
  • پنجاب میں خواجہ سراؤں کیلیے ٹیکنیکل اسکلز ٹریننگ کا جامع پروگرام شروع
  • سپریم کورٹ میں دو ججز کی تعیناتی کیلیے جوڈیشل کمیشن اجلاس
  • پاکستانی عازمینِ حج کے لیے بڑی خوشخبری،سعودی عرب نے حج کوٹے میں اضافہ کردیا
  • امریکا نے ممبئی حملوں کے مبینہ ملزم پاکستانی نژاد تہور رانا کو بھارت کے حوالے کردیا
  • پاکستان کو بڑا اعزاز مل گیا
  • وزیر اعلی مریم نواز کا ایک اور بڑا کارنامہ:لاہور ’ای سی او‘ کا سیاحتی دارلحکومت نامزد