کوئٹہ: گرین بس سروس 12 روز بعد بحال
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
—فائل فوٹو
کوئٹہ شہر میں گرین بس سروس آج 12 روز بعد بحال ہو گئی۔
گرین بس انتظامیہ کے مطابق کوئٹہ میں گرین بس سروس 30 مارچ کو سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر معطل کی گئی تھی، جو آج 12 روز کے بعد دوبارہ بحال کر دی گئی۔
بحالی سے گرین بس سروس پر سفر کرنے والوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
کوئٹہ سے اندرونِ ملک کے لیے ٹرین سروس تاحال بحال نہیں ہو سکی، ٹرین سروس 10 روز سے معطل ہے۔
گرین بس کی بندش سے روزانہ سفر کرنے والے مسافروں کو پریشانی کا سامنا تھا۔
شہر میں 8 گرین بسیں سریاب روڈ پر بلوچستان یونیورسٹی سے بلیلی تک چلائی جاتی ہیں۔
کوئٹہ میں گرین بس سروس پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلائی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کلائمیٹ چینج منصوبوں کیلئے فنڈز کا حصول، حکومت کا گرین بانڈز کے اجراء کا فیصلہ
کلائمیٹ چینج منصوبوں کیلئے فنڈز کا حصول، حکومت کا گرین بانڈز کے اجراء کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد :حکومت نے کلائمیٹ چینج منصوبوں کیلئے فنڈز کی پہلی قسط حاصل کرنے کیلئے گرین بانڈز کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں ماہ کے دوران پاکستان سٹاک ایکسچینج میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے 30 ارب روپے مالیت کے گرین بانڈز کے اجرا کا فیصلہ کیا گیا ہے، آئی ایم ایف کی مشاورت سے پہلی بار سٹاک ایکسچینج میں گرین بانڈز کا اجرا کیا جائے گا جس کا میچورٹی ٹائم تقریباً3 سال ہوگا، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد بانڈز کا اجرا ہو سکے گا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبل فنڈز پروگرام کی یہ شرط ہے کہ پاکستان دیگر ذرائع بشمول لوکل اور انٹرنیشنل سے فنانسنگ حاصل کرے گا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے منصوبوں کی تکمیل کی جائے، آر ایس ایف سے پہلی قسط اس شرط کو پورا کئے جانے کے بعد ملے گی۔
چائنیز مارکیٹ میں 30 کروڑ ڈالر کا پانڈا بانڈز نومبر یا دسمبر میں متوقع ہے اور رواں مالی سال 25-2024 کے دوران چینی مارکیٹ میں پانڈا بانڈز کا اجرا نہیں ہو سکے گا، آئی ایم ایف کیساتھ بانڈز کے اجرا کیلئے پلان میں شامل تھا کہ 1 ارب ڈالر کا یورو بانڈز جاری کیا جائے گا اور 30 کروڑ ڈالر کا پانڈا بانڈز چائنیز مارکیٹ میں فلوٹ کیا جائے گا۔
ابھی چائنیز مارکیٹ میں پانڈا بانڈز کا اجرا نہیں ہو سکے گا، وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے جولائی میں چین کے وزٹ کے دوران چائنا ایکسپورٹ اینڈ کریڈٹ انشورنس کارپوریشن سے 30 کروڑ ڈالر کا پانڈا بانڈ جاری کرنے کیلئے گارنٹی کی درخواست کی تھی، پانڈا بانڈز کے اجرا کیلئے ایڈوائزر بھی تعینات کیا جا چکا ہے۔
وزارت اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ میں رواں مالی سال کے دوران پانڈا بانڈز کا اجرا ایکسٹرنل فنانسنگ نیڈ پلان میں شامل ہے اور رواں مالی سال کے دوران پانڈا بانڈز پہلی سہ ماہی کے دوران جاری کیا جانا تھا جس کو بعد میں تبدیل کر کے دوسری سہ ماہی میں جاری کرنے پر بات چیت فائنل ہوئی تھی لیکن اب یہ پلان پر عملدرآمد نہیں ہو سکے گا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 1.30 ارب ڈالر کے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبل فنڈز کی پہلی قسط اپ فرنٹ نہیں ہوگی اور یہ پوری رقم حاصل کرنے کیلئے 13 اہداف پر عملدرآمد کرنا ہوگا، موسمیاتی تبدیلی کیلئے شروع کیے گئے منصوبوں کی آئی ایم ایف مانیٹرنگ بھی کرے گا۔