WE News:
2025-04-12@17:59:06 GMT

کوئٹہ میں پراپرٹی کی قیمتوں میں کمی کیوں ہورہی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT

کوئٹہ میں پراپرٹی کی قیمتوں میں کمی کیوں ہورہی ہے؟

پراپرٹی کی قیمتوں کے اعتبار سے بلوچستان کا صوبائی دارالحکومت کوئٹہ ملک کے مہنگے ترین شہروں میں شمار ہوتا تھا، جہاں چند برس قبل تک شہر کے وسطی علاقوں میں زمین کا ٹکڑا خریدنے کے لیے کروڑوں روپے درکار ہوتے تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہاں پراپرٹی کی قیمتیں گرتی جارہی ہیں۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ کے شہری وقاص احمد نے بتایا کہ موجودہ امن و امان کی مخدوش صورتحال کی وجہ سے وہ اپنا مکان فروخت کرکے پنجاب جانا چاہتا ہیں لیکن جو مکان 50 لاکھ روپے میں خریدا تھا اب اس کے کوئی 30 لاکھ بھی دینے کو تیار نہیں۔

بعض صورتحال میں تو سونے کے دام میں خریدے ہوئے مکان کو مٹی کی قمیت میں فروخت کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پراپرٹی کی قیمتیں میں گزشتہ 5 سالوں کے دوران کمی کیوں واقع ہو رہی ہے؟

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ سے دیگر شہروں کے لیے فضائی سفر مہنگا ہونے پر بلوچستان ہائیکورٹ کا نوٹس

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے پراپرٹی ڈیلر عرفان الحق نے بتایا کہ کوئٹہ میں ان دنوں پراپرٹی کا کاروبار نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے، ماضی میں روازنہ کی بنیاد پر پراپرٹی کی خرید و فروخت ہوتی تھی لیکن گزشتہ 5 سالوں سے اس کاروبار میں مندی کا رجحان غالب ہے۔

’دراصل زمینی کی قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کا انحصار علاقے کے امن و امان سے منسلک ہے، صوبے میں بڑھتی ہوئی بدامنی کے واقعات کے پیش نظر اب پراپرٹی میں سرمایہ کاری نہیں کی جارہی، جس میں وجہ سے مانگ میں کمی واقع ہوئی ہے۔

’مانگ میں کمی سے طلب بھی گھٹ گئی ہے ایسے میں زمینوں، مکانات اور دکانوں کی قیمتوں میں واضح کمی دیکھی جارہی ہے۔‘

مزید پڑھیں: کوئٹہ کے مقامی بسکٹ کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟

کوئٹہ میں افغان مہاجرین کی ایک بڑی تعداد گزشتہ 2 سے 3 دہائیوں سے مقیم ہے، عرفان الحق کے مطابق زمینوں کی قیمتوں میں کمی کی دوسری بڑی وجہ افغان مہاجرین کا انخلا بھی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے افغان مہاجرین کے انخلا کے دوبارہ اعلان کے بعد ایک بار پھر مہاجرین افغانستان کا رخ کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں، ایسے میں افغان باشندے بڑے پیمانے پر اپنی پراپرٹی فروخت کررہے ہیں، رسد زیادہ اور طلب کم ہونے کے باعث اس صورتحال میں پراپرٹی کا کاروبار اپنی بدترین سطح پر آچکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان مہاجرین انخلا پراپرٹی خرید و فروخت کوئٹہ مندی کا رجحان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان مہاجرین انخلا پراپرٹی کوئٹہ مندی کا رجحان افغان مہاجرین پراپرٹی کی کی قیمتوں

پڑھیں:

مرغی کا گوشت مہنگا،فی کلو کتنے کا ہو گیا؟

لاہور(نیوز ڈیسک)ضلعی انتظامیہ کی جانب سے برائلر گوشت کی قیمت کا تعین نہ ہو سکا، لاہور کے ہر علاقے میں پولٹری سیلر کا اپنا ہی ریٹ ہے۔

لاہور کے علاقے گلبرگ میں برائلر گوشت 730 سے 750 روپے تک فروخت ہونے لگا جبکہ ہربنس پورہ 730،کینٹ میں 750 روپے فی کلو میں چکن فروخت ہوا۔اس کے علاوہ ڈیفنس میں چکن 800 روپے فی کلو میں فروخت ہونےلگا۔
کچی آبادیوں اورکالونیوں میں چکن کی قیمت 700 روپےسےزائد ہے۔
ادھر کوئٹہ میں مرغی کی قیمت میں 100 روپے اضافہ ہوگیا، رمضان المبارک کے دوران 730 روپے فی کلو میں فروخت ہونیوالے مرغی کے گوشت کی قیمت 830 روپے تک جا پہنچی، کوئٹہ میں زندہ مرغی 600 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کی جا رہی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور آمدن میں کمی نے قوت خرید کو محدود کردیا ہے،مرغی فروش کہتے ہیں کہ مرغی پنجاب سے مہنگی آرہی ہے، سستی کیسے بیچیں۔
شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مرغی کی قیمتوں میں استحکام لانے کیلئے اقدامات کرے۔
مزیدپڑھیں:عائزہ خان کا بولڈ فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر وائرل، مداحوں کی جانب سے شدید تنقید

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ نے ہزاروں افغانوں کا ’تحفظاتی اسٹیٹس‘ ختم کر دیا
  • اوکاڑہ: مفت دی گئی درسی کُتب فروخت کرنیوالا دُکاندار گرفتار
  • پاکستان: افغان مہاجرین کی جبری واپسی کے معاشی اثرات
  • افغان مہاجرین سمیت غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے انخلاء جاری
  • پرویز خٹک کی افغان سفیر سے ملاقات، افغان مہاجرین کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال
  • مہاجروں کے حقوق پامال نہ کئے جائیں، افغان نائب وزیراعظم
  • شہباز شریف کا دورہ بیلا روس انتہائی اہم، ملکی معیشت، خارجہ پالیسی مضبوط ہورہی، عطاتارڑ
  • مرغی کا گوشت مہنگا،فی کلو کتنے کا ہو گیا؟
  • پاکستان سے افغان مہاجرین کا انخلا جاری