پاکستان میں خواتین جم ٹرینرز کو مختلف مسائل در پیش ہیں۔ اس شعبے سے وابستہ جم ٹرینر ہانیہ ناصر کہتی ہیں کہ معاشرہ اس پروفیشن کو قبول ہی نہیں کرتا۔ ان کے نزدیک ٹیچنگ، نرسنگ اور انجینئرنگ وغیرہ ہی پروفیشن ہیں۔ جبکہ جم ٹرینر ہونا پروفیشن نہیں بلکہ کوئی گھناؤنا کام ہے۔

ہانیہ ناصر کہتی ہیں کہ انہیں معاشرہ منفی نگاہوں سے دیکھتا ہے۔ اور ان کے کریکٹر کو لے کر لوگ اچھی سوچ نہیں رکھتے۔ میری دوستوں کے گھر والے انہیں ہم سے دوستی نہیں رکھنے دیتے، انہیں کہا جاتا ہے کہ یہ جم ٹرینر ہے، یہ اچھی لڑکی نہیں ہے۔ اس سے دور رہا جائے۔

ہانیہ ناصر نے وزن کم کرنے کے لیے خود جم جوائن کیا۔ انہوں نے محنت اور لگن سے بہت ہی کم عرصے میں صحت مندانہ ورزش اور ڈائٹ کے ذریعہ وزن کو کم کیا۔ جس کے بعد انہیں یہ ایکسر سائز کرنا اور دوسروں کو وزن کم کرنے کے لیے ترکیبیں بتانا اچھا لگنے لگا، اور انہوں نے پھر اس کام کو پروفیشن کے طور پر اپنانے کو ترجیح دی۔

وہ کہتی ہیں کہ لوگ ہمارے کپڑوں پر تنقید کرتے ہیں۔ پوری آستین والی شرٹ اور ٹراؤزر پہننے میں کیا برائی ہے، یہ تو آج کل سب پہنتے ہیں۔ اور اس میں پورا جسم ڈھکا رہتا ہے۔ اور جم کے اندر بھی مرد اور خواتین کا سیکشن الگ ہوتا ہے۔ اور وہاں پر جم ٹرینرز بھی بالکل کلائنٹس سے پروفیشنلی ہی ڈیل کرتی ہیں، جیسے باقی پروفیشنز میں ہوتا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ہمیں بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جم ٹرینر ہانیہ ناصر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ہانیہ ناصر ہانیہ ناصر ہیں کہ

پڑھیں:

ٹک ٹاک کا والدین کے لئے زبردست فیچر متعارف

معروف سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک کی انتظامیہ ایک ایسا نیا فیچر متعارف کرا رہی ہے جس کے ذریعے والدین اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر بہتر طریقے سے نظر رکھ سکیں گے۔

اس فیچر کی بدولت نوجوانوں میں صحت مند ڈیجیٹل عادات کو فروغ دینے میں نہ صرف مدد ملے گی بلکہ والدین کے کنٹرول اور فلاح و بہبود کے ٹولز میں مزید اضافہ ہوگا، یہ نئے کنٹرولز اور ویلنیس ٹولز ٹک ٹاک کے آن لائن سیفٹی اور اسکرین ٹائم کی ذمہ دارانہ حدود کے عزم کو مضبوط کرتے ہیں۔

1) ٹائم اَوے شیڈولنگ : اس فیچر کے ذریعے والدین اب خاص اوقات جیسے کہ اسکول کے اوقات، سونے کا وقت یا ویک اینڈز کے دوران بچوں کے ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی لگا سکتے ہیں۔ بچے ان سے اضافی وقت کی درخواست کر سکتے ہیں لیکن حتمی منظوری والدین کے پاس ہی ہوگی۔

2) ٹین نیٹ ورک ویزیبلٹی : اب والدین یہ دیکھ سکتے ہیں کہ ان کا بچہ کس کو فالو کر رہا ہے یا کون اسے فالو کر رہا ہے، اور کن اکاؤنٹس کو بلاک کیا گیا ہے؟ اس طرح یہ آن لائن معاملات کے بارے میں کھلے مکالمے ہوسکیں۔

3) فعال رپورٹنگ الرٹس : اگر کوئی نو عمر صارف ایسا مواد رپورٹ کرتا ہے جو ٹک ٹاک کی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرتا ہو، تو وہ ایک قابل اعتماد شخص کو مطلع کر سکتا ہے، چاہے وہ فیملی پیرنگ فیچر آن بھی نہ ہو۔ٹک ٹاک نے 16 سال سے کم عمر صارفین کے لیے ونڈ ڈاؤن فیچر متعارف کرایا ہے تاکہ رات گئے تک مسلسل اسکرولنگ کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔

رات 10 بجے کے بعد، “For You” فیڈ میں سکون بخش موسیقی اور نوٹسز دکھائے جائیں گے جو نوجوانوں کو لاگ آؤٹ کرنے کی ترغیب دیں گے۔ اگر وہ دیکھتے رہیں، تو بار بار یاد دہانیاں ظاہر ہوں گی، تاکہ سوچ سمجھ کر اسکرین استعمال ان کی عادت بنے۔

انتطامیہ کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس میں گائیڈڈ میڈیٹیشن ایکسرسائزز بھی شامل کی جائیں گی، جو نیند کے بہتر معیار سے متعلق تحقیق کی بنیاد پر تیار کی جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • مہنگائی میں کمی کا فائدہ عوام تک براہ راست نہیں پہنچ رہا، حکومت کا اعتراف
  • بیٹیوں سے آئی پیڈز لینے پر ماں کو 7 گھنٹے سے زیادہ پولیس سیل میں رکھا گیا
  • ہانیہ عامر کی حسین لہنگا چولی میں تصاویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی: قیمت جان کر صارفین حیران رہ گئے
  • ٹک ٹاک کا والدین کے لئے زبردست فیچر متعارف
  • افغان بھائیوں کی مہمان نوازی کی مگر اب پاسپورٹ کے بغیر رہنے کی کوئی گنجائش نہیں، طلال چوہدری
  • افغانوں کی برسوں مہمان نوازی کی مگر اب بغیرپاسپورٹ یہاں رہنے کی کوئی گنجائش نہیں، طلال چوہدری
  • عمران خان سے ملاقات کے عدالتی احکامات نہیں مانے جا رہے: علامہ راجہ ناصر عباس
  • شہباز شریف آئی ایم ایف سے 3 سال میں 4 معاہدے کرنیوالے واحد وزیراعظم ہیں، پی ٹی آئی
  • گرمیوں میں سردائی کی مانگ میں اضافہ، طبی ماہرین کیا کہتے ہیں؟