مختلف دوستوں کے ذریعے دھمکی آمیز پیغامات ملے، عامر نواز
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
کراچی بار کے صدر عامر نواز نے کہا ہے کہ کئی دنوں سے دھمکیاں مل رہی تھیں، مختلف دوستوں کے ذریعے دھمکی آمیز پیغامات ملے۔
سٹی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں عامر نواز نے کہا کہ کل رات جیسے ہی کیفے پر گاڑی پارک کی تو حملہ ہوا، 5 سے 6 لوگوں نے مجھ پر حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ میری ذمہ داری ہے کہ سندھ کےحقوق پر بات کروں، مجھ پر کسی لڑکی کی ذریعے الزامات لگوائے جا رہے ہیں۔
کراچی بار کے صدر نے مزید کہا کہ اس وقت کینالز کے معاملے پر صرف کراچی بار کی آواز اٹھ رہی ہے، 12 اپریل کو آل پاکستان لائرز کنونشن ہوگا۔
عامر نواز نے یہ بھی کہا کہ پنجاب سندھ کا بارڈر بند کریں گے اور کینالز بند کروانے جائیں گے، ہم وہی رہیں گے کینالز بند ہوں گی یا ہم شہید ہوجائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
حکومت نے کس چیز کے ذریعے 220 ارب کا قرض لے لیا؟ بڑی خبر
اسلام آباد (آئی این پی )حکومت نے ٹریژری بلز (ٹی بلز) اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (پی آئی بیز) کی نیلامی کے ذریعے مجموعی طور پر ایک ہزار 220 ارب روپے جمع کرلئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حکومت کو ٹی بلز کے لیے ایک ہزار 730 ارب روپے اور پی آئی بیز کے لیے ایک ہزار 592 ارب روپے کی بولیاں موصول ہوئیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار مجموعی طور پر 33 کھرب روپے سے زائد رقم رسک فری حکومتی سیکیورٹیز میں لگانے کے لیے تیار ہیں۔
حکومت نے ٹی بل نیلامی کے ہدف 850 ارب روپے کے مقابلے میں 965 ارب روپے جمع کیے، جب کہ میچیورٹی کی رقم 821 ارب روپے تھی۔یہ حیران کن بولیاں بینکوں کی نجی شعبے کو قرضے دینے میں ناکامی کی بھی عکاسی کرتی ہیں، کیوں کہ دسمبر 2024 سے قرضوں میں کمی واقع ہو رہی تھی۔غیر پیداواری سرکاری کاغذات میں سرمایہ کاری نجی شعبے میں ترقی کے امکانات کو کم کرتی ہے، کٹ آف کے منافع میں ایک ماہ کے ٹی بلز کے علاوہ کوئی تبدیلی نہیں آئی، جو 6 بی پی ایس کم ہوکر 12.32 فیصد رہ گئی۔6، 3 اور 12 ماہ کی سرمایہ کاری پر ریٹرن 12.01 فیصد، 11.99 فیصد اور 12.01 فیصد پر برقرار رہے۔پی آئی بیز کے لیے بولیاں ایک ہزار 592 ارب روپے تک پہنچ گئیں، لیکن حکومت نے نیلامی کے 400 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں صرف 261 ارب روپے کا قرض لیا۔
آڈیو لیکس کیس: علی امین گنڈا پور کیخلاف فرد جرم کی کارروائی موخر
مزید :