علی ظفر کے سامنے پی ٹی آئی میں سلمان اکرم راجہ کی کیا اوقات ہے، شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ کل جو ہوا اس کو ویسے انا کا مسئلہ بنایا گیا ہے، سلمان اکرم نے بیرسٹر گوہر کو ساتھ بٹھا کر شرمندہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل نے کہا کہ
علی ظفر کے سامنے پی ٹی آئی میں سلمان اکرم راجہ کی کیا اوقات ہے،
سلمان اکرم راجہ اپنی حکمرانی قائم کرنا چاہتے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے بہنوں کی ملاقات کا مسئلہ الگ تھا، اس مسئلے کو کیسے سیاسی رفقاء کی ملاقات سے مشروط کیا جا سکتا تھا۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ اب لوگوں کی بے عزتی کرنے پر اتر آئے ہیں، کیا کبھی ہوا کہ چیئرمین کو بٹھا کر سیکریٹری جنرل کہے آپ کو شوکاز جاری کر رہے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ بیرسٹر گوہر شریف اور با وقار آدمی ہیں، یہ اگر مجھے بٹھ اکر ایسے بات کرتے تو میں ان کی کلاس لیتا، پی ٹی آئی پنجاب کی قیادت کا کام تھا کہ کل جا کر وہاں کھڑی ہوتی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ شیر افضل مروت نے کہا کہ
پڑھیں:
ملکی قانون سازی کیلئے عمران خان کا باہر آنا ضروری ہے، سلمان اکرم راجہ
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں پر بھی عملدرآمد نہیں کیا جاتا، عدالتی فیصلے کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی ملاقات نہیں کرائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتظامیہ کو یہ اختیار نہیں دے سکتے کہ بانی سے کون ملے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ملکی اہم قانون سازی کے لیے عمران خان کا باہر آنا ضروری ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں پر بھی عملدرآمد نہیں کیا جاتا، عدالتی فیصلے کے بعد بھی عمران خان کی بہنوں کی ملاقات نہیں کرائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتظامیہ کو یہ اختیار نہیں دے سکتے کہ بانی سے کون ملے گا، کل جن لوگوں کو جیل ملاقات کے لیے بھیجا گیا ان میں سے 2، 3 لوگوں کو نہیں جانتا، ایک ہی طریقہ کار ہے جو لسٹ ہم دیں اسی کے مطابق ملاقات کرائی جائے، رضیہ سلطانہ کو میں نہیں جانتا۔
سیکرٹری جنرل تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ بالکل ناقابل قبول صورتحال ہے، اس سے شکوک اور پارٹی ڈسپلن پر ایک ضرب ہے، اگر کوئی بن بلائے جیل جاتا ہے تو ان کوسمجھ لینا چاہیے، بہنوں کو ملنے نہیں دیا گیا اور یہ لوگ اندر چلے گئے، کل جو کچھ ہوا یہ اچھا نہیں ہوا ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئندہ پارٹی میں سب کو احتیاط کرنی چاہیے، جس کا نام لسٹ میں نہ ہو وہ کسی کے کہنے پر ملاقات نہ کرے، اگر کسی کا نام لسٹ میں نہیں ہو گا تو اسے شک کی نگاہ سے دیکھا جائے گا، جن کو فون پر پیغام آتے ہیں ان کو کھل کر بات کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اپنی قبولیت کی وجہ ظاہر کریں، مولانا نے پارٹی میں مشاورت کے لیے وقت مانگا ہے، کور کمیٹی کا اجلاس آج یا کل بلائیں گے، کسی کی فرمائش یا حکم پر نہیں مشاورت سے قانون سازی ہونی چاہیے، معدنیات کے حوالے سے جلد بازی میں کچھ نہیں ہوگا۔ سیکرٹری جنرل تحریک انصاف نے مزید کہا کہ ملکی اہم قانون سازی کے لیے بانی کا باہر آنا ضروری ہے، اس قانون سازی میں بہت بڑے مکالمے کی ضرورت ہے۔